علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں مریضوں کے بہتر علاج کے لیے 350 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سپر اسپیشلٹی بلاک بنایا جائے گا۔ اس بلاک میں جدید ترین طبی سہولیات کی فراہمی ہوگی جس سے مریضوں کو بہتر علاج کی سہولت میسر ہوگی۔ یہ قدم طبی سہولیات کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد سے اٹھایا گیا ہے۔
جے این ایم سی انتظامیہ نے اس کے لیے ہائر ایجوکیشن فنانس ایجنسی کو ایک تجویز بھیجی ہے۔ اس سہولت کی دستیابی سے علاقے کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کے مریض بھی مستفید ہوں گے۔ جے این میڈیکل کالج میں طبی سہولیات کو اپ گریڈ کرنے کا کام مسلسل جاری ہے۔ اس سلسلے میں کالج انتظامیہ نے 350 کروڑ روپے کی تجویز تیار کر کے ہائر ایجوکیشن فنانس ایجنسی کو بھیج دی ہے۔ اس تجویز کے تحت ٹراما سینٹر کے سامنے واقع سائیکل اسٹینڈ کی جگہ ایک سپر اسپیشلٹی بلاک تعمیر کیا جائے گا۔
یہ بلاک نیورو سرجری، پلاسٹک سرجری، بچوں کی سرجری اور کارڈیوتھوراسک سرجری جیسی خدمات سے لیس ہوگا۔ جے این ایم سی کی پرنسپل ڈاکٹر وینا مہیشوری نے کہا کہ تجویز کی منظوری کے بعد کینسر بلاک میں دستیاب سہولیات کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ نیورو سرجری، پلاسٹک سرجری، پیڈیاٹرک سرجری اور کارڈیوتھوراسک سرجری کے شعبوں میں جدید ترین آلات اور خدمات شامل کی جائیں گی۔ فی الحال یہ سہولیات کالج میں موجود ہیں تاہم نئے پراجیکٹ کے تحت انہیں مزید اپ گریڈ کیا جائے گا۔
جے این میڈیکل کالج کا سفر 62 سال پہلے 2 اکتوبر 1962 کو شروع ہوا تھا۔ اس کا افتتاح یونیورسٹی کے شعبہ بائیو کیمسٹری میں کیا گیا۔ اس سے قبل 1955 میں ڈاکٹر ذاکر حسین کی قیادت میں ایک وفد سعودی عرب گیا تھا۔ اس وفد میں نواب ابن خان چھتاری بھی شامل تھے۔ اس وقت سعودی عرب کے شاہ عبداللہ نے میڈیکل کالج کے قیام کے لیے 10 لاکھ روپے کی گرانٹ دی تھی۔ اے ایم یو کے سابق پبلک ریلیشن آفیسر ڈاکٹر راحت ابرار کے مطابق میڈیکل کالج کے قیام سے پہلے ہی یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف آپتھلمولوجی چل رہا تھا۔
یہ ادارہ آنکھوں کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک سرخیل تھا۔ میڈیکل کالج کے قیام کے بعد اسے مزید ترقی دی گئی۔ اب میڈیکل کالج مختلف شعبوں میں آئے روز نئی کامیابیاں حاصل کر رہا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو بہتر سہولیات مل رہی ہیں۔ قیام کے بعد، جے این ایم سی نے سال بہ سال نئی بلندیوں کو چھوا۔ 1985 میں اس وقت کے وائس چانسلر ہاشم نے میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی نشستوں کی تعداد 50 سے بڑھا کر 100 کر دی۔ اس کے بعد 1998 میں اس وقت کے وائس چانسلر محمود الرحمان نے اسے بڑھا کر 150 کر دیا۔
یہ میڈیکل کالج کی ترقی کی طرف ایک اہم قدم تھا۔ سپر اسپیشلٹی بلاک کی تعمیر سے کینسر جیسی سنگین بیماری کے علاج میں بہت مدد ملے گی۔ جدید ترین سہولیات سے آراستہ یہ بلاک مریضوں کو معیاری علاج فراہم کر سکے گا۔ یہ منصوبہ میڈیکل کالج انتظامیہ کی ترجیحات میں شامل ہے، تاکہ اسے بروقت مکمل کیا جا سکے۔
جے این میڈیکل کالج انتظامیہ کا مقصد اس بلاک کے ذریعے نہ صرف کینسر کے مریضوں بلکہ دیگر سنگین بیماریوں کے مریضوں کو بھی اعلیٰ معیار کی صحت کی خدمات فراہم کرنا ہے۔ اس سے کالج کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر وقار بھی بڑھے گا۔ جے این میڈیکل کالج میں مجوزہ سپر اسپیشلٹی بلاک نہ صرف علی گڑھ کے مریضوں کے لیے بلکہ آس پاس کے علاقوں کے مریضوں کے لیے بھی ایک وردان ثابت ہوگا۔