راہل گاندھی نے اسپیکر سے مانگا مائیک، برلا نے دیا یہ جواب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 28-06-2024
راہل گاندھی نے اسپیکر سے مانگا مائیک، برلا نے دیا  یہ جواب
راہل گاندھی نے اسپیکر سے مانگا مائیک، برلا نے دیا یہ جواب

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس 

نیٹ-یو جی امتحان کا سوالیہ پرچہ لیک ہونے کے معاملے پر جمعہ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ لوک سبھا میں اس معاملے پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا مائیک بند کر دیا گیا۔ انہوں نے اس حوالے سے سوالات اٹھائے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے کہا کہ وہ اُن کا مائیک آن کریں۔ اس پر برلا نے کہا کہ میں مائیک بند نہیں کرتا، یہاں کوئی بٹن نہیں ہے، تو پھر لوک سبھا میں ممبران اسمبلی کا مائیک کون بند کرتا ہے؟

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہر ایم پی کی میز پر مائیکروفون ہوتا ہے جس کے ذریعے وہ پارلیمانی اجلاسوں کے دوران اسپیکر اور دیگر اراکین تک اپنے خیالات پہنچاتا ہے۔ لوک سبھا میں بحث میں اپنے خیالات پیش کرنے والے ممبر کا مائیک چلتا ہے۔ جیسے ہی وہ بات ختم کرتا ہے، اس کا مائیک بند ہو جاتا ہے۔

اسپیکر کے پاس کوئی سوئچ نہیں ہے۔

لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں اسپیکر یا چیئرمین کے پاس ممبران پارلیمنٹ کے مائکروفون کو آن یا آف کرنے کا کوئی سوئچ نہیں ہوتا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے راہل گاندھی سے بھی یہی کہا۔ سوال یہ ہے کہ بحث کے دوران اگر کسی کا مائیک بند کرنا پڑے تو اس کا کیا انتظام ہے؟ اس کے لیے لوک سبھا کے اسپیکر براہ راست مائیک بند کرنے کو نہیں کہتے ہیں۔ یہ ہدایات سگنلز میں دی گئی ہیں۔

درحقیقت ارکان پارلیمنٹ کے مائیکروفون کے سوئچ لوک سبھا میں اسپیکر کی نشست کے دونوں طرف بیٹھے ساؤنڈ انجینئرز کے پاس ہوتے ہیں۔ اس کے پاس ہر ایم پی کے نمبر اور مائیک کا کنٹرول ہے۔ مثال کے طور پر، زیرو آور کے دوران ہر  ایم پی کو بولنے کے لیے تین منٹ ملتے ہیں۔ یہ مدت ختم ہوتے ہی ساؤنڈ انجینئر اُن کا مائیک بند کر دیتا ہے۔ اسی طرح جب اسپیکر کی کرسی سے ہدایات آتی ہیں تو ساؤنڈ انجینئر ان پر عمل کرتے ہیں۔ جیسے ہی سپیکر نے کہا کہ کچھ بھی ریکارڈ پر نہیں جائے گا، مائیک بند کر دیا گیا۔ کسی بھی بحث کے دوران درمیان میں بولنے والے ممبر کا مائکروفون بھی بند کر دیا جاتا ہے۔

کانگریس نے مائیک بند کرنے کا الزام لگایا

جمعہ کو لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی نیٹ -یو جی امتحان میں بے قاعدگیوں کا معاملہ سامنے آیا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لوک سبھا میں نیٹ پیپر لیک پر بحث کے لیے وقت مانگا، جب کہ اسپیکر اوم برلا صدر کے خطاب پر بحث کے بعد نیٹ پیپر لیک ہونے کے معاملے پر بات کرنا چاہتے تھے۔ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ ہوا۔ کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ راہل گاندھی کا مائیک اس وقت بند کردیا گیا جب انہوں نے لوک سبھا میں نیٹ پیپر لیک پر بحث کا مطالبہ کیا۔

لوک سبھا میں کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اپنا مائیک آن کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس پر لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ ان کے پاس مائیک کا بٹن نہیں ہے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے راہل گاندھی سے کہا کہ آپ ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر ہیں، آپ پارلیمانی ڈیکورم کی پیروی کریں گے، اس بیان پر راہل گاندھی نے کہا کہ نیٹ کا مسئلہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ، دیگر اپوزیشن ارکان اسمبلی نے کہا کہ مائیک بند ہے۔

برلا نے کہا کہ میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ میرے پاس مائیک بند کرنے کا کوئی بٹن نہیں ہے، اس پر راہل گاندھی نے کہا کہ آپ جو کچھ کہیں گے وہ درست نہیں ہوگا۔

نیٹ معاملے پر بحث کے مطالبے پر ہنگامہ

اس کے بعد اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے نیٹ کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ شروع کر دیا۔ بالآخر ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

کانگریس نے لوک سبھا میں راہل گاندھی کے مائیک بند ہونے کا معاملہ بھی سوشل میڈیا پر اٹھایا۔ کانگریس نے ایکس پر ویڈیو شیئر کیا۔ پارٹی نے لکھا کہ جہاں نریندر مودی نیٹ پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں، وہیں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی ایوان میں نوجوانوں کی آواز اٹھا رہے ہیں۔ لیکن۔۔۔ اتنے سنگین معاملے پر مائیک بند کرنے جیسی چھوٹی موٹی حرکتیں کرکے نوجوانوں کی آواز کو دبانے کی سازش کی جارہی ہے۔"

کھرگے کا مائیک بھی بند ہے۔

کانگریس نے راجیہ سبھا میں ملکارجن کھرگے کا مائیک بند ہونے کی بھی شکایت کی۔ پارٹی نے ٹویٹر پر کہا: "کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے ایوان میں ملک میں پیپر لیک ہونے سے متاثر طلباء کی آواز اٹھائی لیکن ان کا مائیک بند کر دیا گیا"۔