سری نگر/ آواز دی وائس
جموں و کشمیر کے رام بن میں زبردست تباہی کے بعد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ علاقے کا دورہ کرنے پہنچے۔ انہوں نے سیلاب سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لیا۔ اس دوران ان کے قافلے کو لوگوں کے ہجوم نے گھیر لیا۔ اس کے علاوہ لوگوں نے ان کے قافلے کے سامنے احتجاج کیا اور مدد کی اپیل کی۔
اس کے بعد سی ایم عمر عبداللہ اپنی گاڑی سے باہر آئے اور رک کر لوگوں کی باتیں سنیں۔ سیلاب متاثرین کا درد وزیراعلیٰ کے سامنے بیان کیا گیا، روتی ہوئی خواتین نے وزیراعلیٰ کے سامنے اپنا درد بیان کیا۔ ان حالات سے نمٹنے کے لیے حکومت سے بھی مدد مانگی ہے۔
حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے؟
رامبن کی صورتحال کے بارے میں حکومت جو اقدامات اٹھا رہی ہے اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سی ایم نے کہ کہ یہ تیسرا دن ہے، ان تین دنوں میں ہر روز سینئر وزیر یہاں آئے ہیں۔ گزشتہ روز میں چہل قدمی پر گیا اور صورتحال کا معائنہ کیا۔ کام جتنی تیزی سے ممکن ہو رہا ہے۔ سب سے پہلے ہماری ترجیح اس بات کو یقینی بنانا تھی کہ قیمتی جانیں ضائع نہ ہوں، اس لیے ہم نے پھنسے ہوئے لوگوں کو بچایا۔ اب ہماری دوسری ترجیح تباہ شدہ سڑک کو دوبارہ جوڑنا ہے۔ کیونکہ جب تک ہم سڑک نہیں بناتے، ہمارے لیے یہاں سے سامان لانا مشکل ہو جائے گا۔
رامبن میں بھاری نقصان ہوا۔
حال ہی میں بارش نے رام بن میں تباہی مچا دی، بادل پھٹنے سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ ہوئی۔ ان حالات کی وجہ سے اب تک 37 افراد کے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ سڑکوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے ساتھ لوگوں کی دکانوں کو بھی بھاری نقصان پہنچا ہے۔ ان حالات کے باعث 3 افراد کی موت بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔ راحت اور بچاؤ کا کام کیا جا رہا ہے۔