قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-03-2025
قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافہ
قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافہ

 

نئی دہلی: مرکز حکومت نے ہفتہ کے روز کہا کہ ملک توانائی کی رسد اور کھپت دونوں میں مستحکم اور صحت مند ترقی کا تجربہ کر رہا ہے۔ مارچ 2024 تک بھارت میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار کی مجموعی صلاحیت 21,09,655 میگاواٹ تک پہنچ گئی تھی۔​

ہوا کی توانائی: 11,63,856 میگاواٹ (تقریباً 55 فیصد)​

شمسی توانائی: 7,48,990 میگاواٹ​

بڑی ہائیڈرو توانائی: 1,33,410 میگاواٹ​

پچھلے چند سالوں میں بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 31 مارچ 2015 تک 81,593 میگاواٹ سے بڑھ کر 31 مارچ 2024 تک یہ 1,98,213 میگاواٹ تک پہنچ گئی، جو 10.36 فیصد کی مجموعی سالانہ ترقی کی شرح کو ظاہر کرتی ہے۔​ قابل تجدید وسائل سے بجلی کی پیداوار: قابل تجدید وسائل (استعمال شدہ اور غیر استعمال شدہ دونوں) سے بجلی کی مجموعی پیداوار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال 2014-15 میں 2,05,608 گیگاوٹ سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 3,70,320 گیگاوٹ تک پہنچ گئی۔​ فی کس توانائی کی کھپت میں اضافہ: بھارت میں فی کس توانائی کی کھپت میں بھی قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 2014-15 میں یہ 14,682 میگا جول فی شخص تھی، جو مالی سال 2023-24 میں 18,410 میگا جول فی شخص تک پہنچ گئی۔​ ٹرانسمیشن اور تقسیم کے نقصانات میں کمی: ٹرانسمیشن اور تقسیم کے نقصانات میں بھی کمی آئی ہے۔

مالی سال 2014-15 میں یہ تقریباً 23 فیصد تھے، جو مالی سال 2023-24 میں گھٹ کر تقریباً 17 فیصد رہ گئے ہیں۔​ توانائی کے مختلف شعبوں میں ترقی: توانائی کے تمام بڑے کھپت والے شعبوں میں ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ مالی سال 2023-24 میں صنعت کے شعبے میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ دیگر شعبوں جیسے تجارتی اور عوامی خدمات، رہائشی، زرعی اور جنگلات نے بھی اس مدت میں مستقل ترقی کی ہے۔​