آرجی کار مرڈر کیس: احتجاجی ڈاکٹروں کے دو گروپ آمنے سامنے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-10-2024
آرجی کار مرڈر کیس: احتجاجی ڈاکٹروں کے دو گروپ آمنے سامنے
آرجی کار مرڈر کیس: احتجاجی ڈاکٹروں کے دو گروپ آمنے سامنے

 

کولکاتہ: کولکاتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے پر جونیئر ڈاکٹروں کا احتجاج اب سنگین رخ اختیار کرتا نظر آ رہا ہے۔ دو مخالف تنظیمیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئی ہیں۔ عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے ویسٹ بنگال جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ (ڈبلیو بی جے ڈی ایف) نے نو تشکیل شدہ ویسٹ بنگال جونیئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (ڈبلیو بی جے ڈی اے) پر دھڑے بندی کا الزام لگایا ہے۔

ان پر میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں کے کیمپس میں دھمکشی کلچر کا الزام تھا۔ ڈاکٹروں کے گروپ پر الزام ہے کہ اسے طبی دنیا کے بااثر لوگوں کی حمایت حاصل ہے جیسے آر جی کار میڈیکل کالج کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش۔ دوسری طرف، ڈبلیو بی جے ڈی اے کے نمائندوں نے، جن کی مبینہ طور پر ٹی ایم سی کی حمایت کی ہے، نے ڈبلیو بی جے ڈی ایف کے ارکان پر عصمت دری اور قتل کے مسائل کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس میں احتجاج کے نام پر عوام سے پیسے بٹورنا بھی شامل ہے۔

ڈبلیو بی جے ڈی اے نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈبلیو بی جے ڈی ایف کارکنوں کی تحقیقات کرے جس میں مورچہ کے ذریعہ جمع کیے گئے فنڈز کے ذرائع بھی شامل ہیں۔ تاہم ڈبلیو بی جے ڈی ایف نے ایسے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی یونین ٹی ایم سی کی فعال حمایت سے تشکیل دی گئی ہے، تاکہ تحریک کو بدنام کیا جاسکے۔

ڈبلیو بی جے ڈی ایف کے ایک نمائندے نے کہا، ہم نے وسیع تر عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے اور متوفی جونیئر ڈاکٹر کے والدین کی درخواست پر اپنا آمرن انشن واپس لے لیا ہے۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم اس معاملے پر اپنے مطالبات کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے احتجاج کا دائرہ میٹروپولیٹن، مضافاتی اور ضلعی ہیڈکوارٹر سے بڑھ کر بدھ کو کولکاتہ کے دیہاتوں تک پھیلائیں گے۔ شمالی سالٹ لیک میں واقع سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے دفتر تک احتجاجی مارچ کا اہتمام کریں گے۔