سیف علی خان کیس: ممبئی پولیس نے کئے نئے انکشافات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 28-01-2025
سیف علی خان کیس:  ممبئی پولیس نے کئے نئے انکشافات
سیف علی خان کیس: ممبئی پولیس نے کئے نئے انکشافات

 

آواز دی وائس
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو حملہ ہوا تھا۔ ایک حملہ آور رات گئے اداکار کے باندرہ اپارٹمنٹ میں داخل ہوا اور ان پر کئی بار حملہ کیا۔ اس کے بعد اداکار کو فوری طور پر اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ پولیس نے 60 گھنٹے کی محنت کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا۔ فی الحال ممبئی پولیس اس معاملے میں میڈیا کو بریفنگ دے رہی ہے۔
ممبئی پولیس کے پرمجیت سنگھ دہیا نے تحقیقاتی ٹیموں کی تعریف کی اور کہا کہ کیس میں کافی ثبوت ملے ہیں۔ انہوں نے اسے 'سراگ پر مبنی' کیس قرار دیا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو ابھی تک فنگر پرنٹ رپورٹ نہیں ملی ہے۔ ممبئی پولیس نے سیف علی خان پر حملے کے حوالے سے کئی اور اہم انکشافات کیے ہیں۔
مرکزی ملزم کے خلاف مضبوط شواہد
افسر پرمجیت سنگھ دہیا نے کہا کہ پولیس کے پاس مرکزی ملزم کے خلاف ’’مضبوط ثبوت‘‘ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک کسی دوسرے ملزم کی شناخت نہیں ہوسکی اور گرفتار شخص ہی اصل ملزم ہے۔ داہیا نے کہا کہ کیس میں جسمانی، تکنیکی اور زبانی شواہد اکٹھے کیے گئے ہیں، جن میں چہرے کی شناخت کا عمل بھی شامل ہے۔
پولیس نے سیف علی خان کے لیلاوتی اسپتال پہنچنے کے وقت کے حوالے سے ابہام کو بھی صاف کردیا۔ انہوں نے کہا کہ سیف صبح 3 بجے نہیں بلکہ 4:11 بجے پہنچے تھے جیسا کہ کچھ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ملزم بنگلہ دیش سے آیا تھا اور کچھ وقت تک کولکتہ میں رہا۔ اس وجہ سے پولیس کی ایک ٹیم مغربی بنگال میں بھی تفتیش کر رہی ہے۔
ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 29 جنوری تک توسیع کر دی گئی۔
سیف علی خان پر حملے کے ملزم کی پولیس حراست میں 29 جنوری تک توسیع کر دی گئی۔ جمعہ کو ممبئی پولیس نے ملزم شریف کو عدالت میں پیش کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت کی تصدیق کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے چہرے کی شناخت کا عمل کرنا ہوگا۔
ملزم کو 19 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر چوری کی نیت سے باندرہ میں سیف علی خان کے گھر میں گھسنے اور چاقو سے کئی بار حملہ کرنے کا الزام ہے۔ فی الحال معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔