نئی دہلی:سڑک حادثات کے متاثرین کے مفت علاج کی اسکیم تیار کی گئی ہے۔ چنڈی گڑھ اور آسام میں پائلٹ بنیادوں پر اس اسکیم پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں یہ جانکاری دی۔ مرکزی سڑک اور ٹرانسپورٹ کے وزیر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں اس اسکیم کے بارے میں جانکاری دی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے تحت اہل متاثرہ کو آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجناکے تحت علاج کرایا جائے گا۔ گڈکری نے کہا، سڑک اور ٹرانسپورٹ کی وزارت نے نیشنل ہیلتھ اتھارٹی (این ایچ اے) کے ساتھ مل کر سڑک حادثات کے متاثرین کو بغیر نقدی کے علاج فراہم کرنے کے لیے ایک اسکیم تیار کی ہے۔ اس میں سڑک پر کسی بھی قسم کی موٹر گاڑی کے استعمال سے ہونے والے حادثات شامل ہیں۔ چنڈی گڑھ اور آسام میں پائلٹ بنیادوں پر اس اسکیم پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا، وزارت نے ایک منصوبہ تیار کیا ہے اور چنڈی گڑھ اور آسام میں پائلٹ بنیادوں پر اس پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ اس اسکیم کا انتظام موٹر وہیکل ایکٹ 1988 کی دفعہ 164بی کے تحت بنائے گئے موٹر وہیکل ایکسیڈنٹ فنڈکے تحت کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنٹرل موٹر وہیکلز (موٹر وہیکل ایکسیڈنٹ فنڈ) رولز 2022 کے تحت ذرائع آمدنی اور اس کے استعمال کے حوالے سے انتظامات کیے گئے ہیں۔ این ایچ اے مقامی پولیس، فہرست میں شامل ہسپتالوں، ریاستی صحت کی ایجنسی، نیشنل انفارمیٹکس سینٹر اور جنرل انشورنس کونسل کے ساتھ مل کر اسکیم کے نفاذ کے لیے ذمہ دار ہے۔ وزیر نے کہا کہ چنڈی گڑھ اور آسام میں شروع کی گئی پائلٹ اسکیم موٹر گاڑیوں کے استعمال سے ہونے والے سڑک حادثات کے متاثرین کو مفت علاج فراہم کرتی ہے، واقعہ کے مقام سے قطع نظر۔