منی پور میں چھٹی پر گئے فوجی کا قتل

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-09-2023
منی پور میں چھٹی پر گئے فوجی کا قتل
منی پور میں چھٹی پر گئے فوجی کا قتل

 

 امپھال : منی پور کی راجدھانی امپھال کے مشرقی ضلع کے کھننگتھیک گاؤں میں اتوار 17 ستمبر کو فوج کے ایک سپاہی کی لاش ملی تھی۔ پولیس حکام کے مطابق تین مسلح بدمعاشوں نے ہفتہ کی صبح تقریباً 10 بجے گھر سے چھٹی پر آئے کانسٹیبل کو اغوا کر لیا۔ پھر اس کے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا۔ ہلاک ہونے والے فوجی کی شناخت سرتو تھانگتھانگ کوم کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ ترونگ، امپھال ویسٹ کا رہنے والا تھا۔ ان کی پوسٹنگ منی پور کے کانگ پوکپی ضلع میں لیماکھونگ میں فوج کی ڈیفنس سیکیورٹی کور پلاٹون میں کانسٹیبل کے طور پر تھی۔

جوان کے بیٹے نے بتایا کہ اس نے اسے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔پولیس افسر نے بتایا کہ اغوا کی واردات کے وقت جوان کا 10 سالہ بیٹا وہاں موجود تھا۔ اس نے بتایا کہ جب وہ اور اس کے والد برآمدے میں کام کر رہے تھے تو تین افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے۔ مسلح افراد نے جوان کے سر پر پستول رکھ دیا اور اسے سفید رنگ کی کار میں زبردستی لے گئے۔ پولیس افسر کا مزید کہنا تھا کہ اتوار کی صبح تک فوجی کی کوئی خبر نہیں تھی۔ ان کی لاش امپھال ایسٹ کے کھننگتھیک گاؤں میں صبح تقریباً 9:30 بجے ملی۔ اس کے بھائی اور بھابھی نے اسے پہچان لیا۔ انہوں نے بتایا کہ سپاہی کے سر پر گولی لگی تھی۔ جاں بحق جوان کے پسماندگان میں بیوی، بیٹی اور بیٹا شامل ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جوان کی آخری رسومات اہل خانہ کی خواہش کے مطابق ادا کی جائیں گی۔ فوج نے خاندان کی مدد کے لیے ایک ٹیم بھی بھیجی ہے۔

منی پور میں اب تک 175 ہلاک، 1108 زخمی منی پور میں 3 مئی سے میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان تشدد میں اب تک 175 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ریاست میں 1108 افراد زخمی ہیں، 32 تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ 96 لاوارث لاشیں مردہ خانے میں رکھی گئی ہیں۔ آئی جی پی (آپریشنز) آئی کے میووا نے جمعہ کو امپھال میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ منی پور کے اس مشکل وقت میں ہم شہریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ پولیس، سیکورٹی فورسز اور ریاستی حکومت 24 گھنٹے ان کی حفاظت میں مصروف ہیں۔

  منی پور تشدد کی وجہ کیا ہے...

منی پور کی آبادی تقریباً 38 لاکھ ہے۔ یہاں تین بڑی برادریاں ہیں - میتی، ناگا اور کوکی۔ میٹائی زیادہ تر ہندو ہیں۔ ناگا کوکی عیسائیت کی پیروی کرتے ہیں۔ ایس ٹی زمرے میں آتے ہیں۔ ان کی آبادی تقریباً 50فیصد ہے۔ امپھال ویلی، جو ریاست کے تقریباً 10فیصد رقبے پر محیط ہے، پر میتی کمیونٹی کا غلبہ ہے۔ ناگا کوکی کی آبادی تقریباً 34 فیصد ہے۔ یہ لوگ ریاست کے تقریباً 90 فیصد علاقے میں رہتے ہیں۔
تنازعہ کیسے شروع ہوا: میتائی کمیونٹی کا مطالبہ ہے کہ انہیں بھی قبیلے کا درجہ دیا جائے۔ کمیونٹی نے اس کے لیے منی پور ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ کمیونٹی کی دلیل یہ تھی کہ منی پور 1949 میں ہندوستان میں ضم ہو گیا تھا۔ اس سے پہلے انہیں صرف قبیلے کا درجہ حاصل تھا۔ اس کے بعد ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے سفارش کی کہ میتی کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) میں شامل کیا جائے۔
میتی کی دلیل کیا ہے: میتی قبیلے کا ماننا ہے کہ برسوں پہلے ان کے بادشاہوں نے میانمار سے کوکیوں کو جنگ لڑنے کے لیے بلایا تھا۔ اس کے بعد وہ مستقل رہائشی بن گئے۔ یہ لوگ روزگار کے لیے جنگلات کاٹ کر افیون کی کاشت کرنے لگے۔ اس کی وجہ سے منی پور منشیات کی اسمگلنگ کی مثلث بن گیا ہے۔ یہ سب کھلم کھلا ہو رہا ہے۔ اس نے ناگا لوگوں سے لڑنے کے لیے ایک ہتھیاروں کا گروپ بنایا۔
ناگا-کوکی کیوں خلاف ہیں: دیگر دو قبائل میتی کمیونٹی کو ریزرویشن دینے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست کی 60 اسمبلی سیٹوں میں سے 40 سیٹیں پہلے ہی میتی کے غلبہ والی امپھال وادی میں ہیں۔ ایسے میں اگر میتیوں کو ایس ٹی زمرہ میں ریزرویشن ملتا ہے تو ان کے حقوق تقسیم ہو جائیں گے۔
سیاسی مساوات کیا ہیں: منی پور کے 60 ایم ایل اے میں سے 40 ایم ایل اے میتی سے ہیں اور 20 ایم ایل اے ناگا کوکی قبیلے سے ہیں۔ اب تک 12 میں سے صرف دو وزیراعلیٰ قبیلے سے تھے