سپریم کورٹ کا چائلڈ ٹریفکنگ کے معاملے پر اہم تبصرہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 15-04-2025
سپریم کورٹ کا چائلڈ ٹریفکنگ کے معاملے پر اہم تبصرہ
سپریم کورٹ کا چائلڈ ٹریفکنگ کے معاملے پر اہم تبصرہ

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے چائلڈ ٹریفکنگ کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایک اہم تبصرہ کیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر کوئی بے اولاد ہے یا بیٹے کی خواہش رکھتا ہے تو اس کا یہ طریقہ نہیں کہ کسی اور کا بچہ چُرا کر لے لیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ ایک ملزم کو طویل عرصے سے بیٹے کی خواہش تھی اور اس نے 4 لاکھ روپے میں بچہ خرید لیا، یہ جانتے ہوئے کہ بچہ چوری کیا گیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ ان والدین کا درد سمجھو، جو یہ جانتے ہیں کہ ان کا بچہ کسی گمنام گروہ کے پاس ہے۔ بار اینڈ بینچ کی رپورٹ کے مطابق چائلڈ ٹریفکنگ کے ایک کیس میں ایک جوڑے کو بچہ دیا گیا تھا، جو بیٹے کی خواہش رکھتے تھے۔ عدالت نے کہا، ایسا لگ رہا ہے کہ ملزم طویل عرصے سے بیٹا چاہتا تھا، اس لیے اس نے 4 لاکھ روپے میں ایک بیٹا خرید لیا۔ اگر آپ بیٹا چاہتے ہیں تو آپ تاجر کے ذریعے چوری شدہ بچہ نہیں لے سکتے۔

انہیں یہ بھی پتا تھا کہ بچہ چوری کیا گیا تھا۔ عدالت نے ملزمان کی ضمانت کے حوالے سے ہائی کورٹ کے فیصلے پر بھی سوال اٹھایا۔ عدالت نے کہا کہ جب ہائی کورٹ ضمانت دے رہا تھا تو کم از کم کچھ شرائط ضرور لگانی چاہیے تھیں تاکہ وہ ہر ہفتے پولیس اسٹیشن میں پیش ہوتے۔

اب پولیس کے پاس ان افراد کا کوئی ریکارڈ بھی نہیں ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ بے اولاد ہونے کی صورت میں اس طریقے سے اولاد حاصل کرنا درست نہیں کہ کسی اور کا بچہ خرید لیا جائے، اور وہ بھی یہ جانتے ہوئے کہ بچہ چوری کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ اس کیس کی سماعت کر رہا تھا جس میں وارانسی اور اس کے ارد گرد کے اسپتالوں میں بچہ چوری کے واقعات شامل تھے۔

پچھلے سال اس کیس کے ملزمان کو ہائی کورٹ نے ضمانت دی تھی، جس کے خلاف بچوں کے خاندانوں نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس کی سفارشات پر غور کرے اور بھارتی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کا مطالعہ کر کے جلد ہی ان پر عمل درآمد کرے۔ عدالت نے ملک بھر کی ہائی کورٹ کو بھی چائلڈ ٹریفکنگ کے مقدمات کی پینڈنگ صورتحال سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے روزانہ مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے چھ ماہ کے اندر ان مقدمات کو نمٹانے کا بھی حکم دیا ہے۔