تلنگانہ: مسلمانوں کو اوبی سی ریزرویشن دینے کے خلاف مرکزی وزیر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-02-2025
تلنگانہ: مسلمانوں کو اوبی سی ریزرویشن دینے کے خلاف مرکزی وزیر
تلنگانہ: مسلمانوں کو اوبی سی ریزرویشن دینے کے خلاف مرکزی وزیر

 

حیدرآباد: مرکزی وزیر بندی سنجے کمار نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی طرف سے کرائے گئے ذات کے سروے میں پسماندہ طبقات کے ساتھ مسلمانوں کو بھی پسماندہ طبقے کے زمرے میں شامل کرنے پر اعتراض ظاہر کیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بندی سنجے کمار نے الزام لگایا کہ اس اقدام سے پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔

بندی سنجے کمار نے کریم نگر، حیدرآباد میں تلنگانہ میں ایم ایل سی انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں روڈ شو میں حصہ لیا۔ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے بندی سنجے کمار نے کہا کہ اس سے قبل وائی ایس راج شیکر ریڈی کی کانگریس حکومت نے بھی غیر منقسم آندھرا پردیش میں پسماندہ طبقات کے زمرے میں پسماندہ مسلمانوں کو چار فیصد ریزرویشن دیا تھا۔

پسماندہ طبقات کی تنظیموں نے بھی ناراضگی کا اظہار کیاہے۔ کئی پسماندہ ذاتوں کے نمائندوں نے بھی تلنگانہ حکومت کے اس اقدام پر تنقید کی ہے۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں پچھلی بی آر ایس حکومت کے دوران ریاست میں پسماندہ طبقے کی کل آبادی ریاست کی کل آبادی کا 51 فیصد تھی لیکن موجودہ حکومت کے سروے میں ریاست میں پسماندہ طبقے کی آبادی 46 فیصد بتائی گئی ہے۔

دریں اثناء تلنگانہ کے پسماندہ طبقات کی بہبود کے وزیر پونم پربھاکر نے ہفتہ کو ذات سروے رپورٹ پر پسماندہ طبقات کی تنظیموں کے قائدین سے ملاقات کی۔ قابل ذکر ہے کہ تلنگانہ میں کرائے گئے ذات سروے میں ریاست کی کل 3.70 کروڑ آبادی میں پسماندہ ذاتوں کا فیصد 46.25 ہے۔

ان کے علاوہ درج فہرست ذاتیں (17.43 فیصد)، درج فہرست قبائل (10.45)، مسلمان (10.08) اور دیگر ذاتیں (13.31) ہیں۔ کانگریس نے تلنگانہ میں ذات کا سروے کرانے کا وعدہ کیا تھا۔ اسی وعدے کے تحت یہ ذات سروے کرایا گیا ہے۔ حال ہی میں تلنگانہ بی جے پی کے صدر جی کشن ریڈی نے بھی مسلم طبقے کو پسماندہ طبقے میں شامل کرنے پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے ریاست کے پسماندہ طبقات کے مفادات متاثر ہوں گے۔