سورج کنڈ میلہ: فنکاروں کی بہار اور ثقافت کے رنگ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 10-02-2025
سورج کنڈ میلہ:  فنکاروں کی بہار اور ثقافت کے رنگ
سورج کنڈ میلہ: فنکاروں کی بہار اور ثقافت کے رنگ

 

فرید آباد/ آواز دی وائس
 دراصل سورج کنڈ میلے میں سب کچھ خاص ہے۔ قومی اور ریاستی ایوارڈز حاصل کرنے والے کاریگروں کے لگائے گئے اسٹالز پر سب کچھ دیکھنے لائق ہے لیکن ہم آپ کو ایسی 10 چیزوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو آپ کو میلے میں آتے وقت ضرور دیکھنا چاہیے۔ اس میں آپ ہندوستان اور بیرون ملک کی ثقافت کا تجربہ کریں گے اور مزیدار کھانوں کے ساتھ تفریح ​​سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے۔
۔1ہریانہ میں اپنا گھر
میلے کے احاطے میں اپنا گھر بنانا ایک مختلف تجربہ فراہم کرتا ہے۔ اپنا گھر کو ویراسات دی ہیریٹیج ولیج کروکشیتر نے سجایا ہے۔ اس میں آپ کو 100 سال پہلے تک ہریانہ میں استعمال ہونے والے گھریلو اور زرعی آلات دیکھنے کو ملیں گے۔ اپنا گھر میں منعقد ہونے والی نمائش میں کھانے کے پرانے برتن، 100 سال پرانے لالٹین، پرانے پیتل کے برتن، لوہے اور پیتل کی پرانی بالٹیاں، زرعی آلات، ہریانوی لوک ملبوسات، قالین بنانے کے لیے کھڈی اور کنوؤں سے پانی نکالنے کے لیے بالٹیاں دیکھنے کو ملیں گی۔
۔2 اوڈیشہ پویلین
تھیم اسٹیٹ اوڈیشہ کے لیے ایک الگ پویلین بنایا گیا ہے۔ اس پویلین میں بھگوان جگناتھ، بلرام اور سبھدرا کی مورتیاں بھی نصب کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ اوڈیشہ کے کاریگروں اور فنکاروں نے بھی اپنے اسٹال لگائے ہیں۔
۔3 مدھیہ پردیش پویلین
مدھیہ پردیش پویلین بھی اوڈیشہ پویلین کے قریب بنایا گیا ہے، جس میں کنو نیشنل پارک کو دکھایا گیا ہے۔ وہاں رہ جانے والی چیزوں کی ایک جھلک یہاں دکھائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر جنگلی حیات کے ٹیبلوز بھی وہاں بنائے گئے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے فنکاروں نے یہاں اپنے اسٹال لگائے ہیں۔
۔4 بین الاقوامی پویلین
بین الاقوامی پویلین مرکزی چوپال کے عقب میں بنایا گیا ہے۔ اس بار بم اسٹیک تنظیم سے وابستہ ممالک کو میلے میں شراکت دار ملک بنایا گیا ہے۔ اس تنظیم میں ہندوستان ، نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش، میانمار، تھائی لینڈ اور سری لنکا شامل ہیں۔ ان کے ساتھ تقریباً 51 دیگر ممالک بھی میلے میں شامل ہو رہے ہیں۔ انٹرنیشنل پویلین میں 30 سے ​​زائد ممالک نے اپنے اسٹالز لگائے ہیں۔
۔5 تفریحی پارک
سورج کنڈ میلے میں گیٹ نمبر ایک کے پاس ایک تفریحی پارک تیار کیا گیا ہے۔ یہاں 25 سے زائد قسم کے جھولے اور گیمز لگائے گئے ہیں۔ ان میں جوائنٹ وہیل، کولمبس بوٹ، کار، کراس وہیل، مختلف قسم کی سواریاں، تقریباً 10 قسم کے ویڈیو گیمز، منی پول، مٹی کا ٹینک، مکی ماؤس وغیرہ شامل ہیں۔ پہلی بار یہاں فش ایکویریم ٹرن بھی بنایا گیا ہے۔
۔6  سینڈ آرٹ 
اس بار آپ میلے میں اوڈیشہ کے مشہور سینڈ آرٹ کو بھی دیکھ سکیں گے۔ آرٹسٹ نکنج، جو پوری، اڈیشہ سے آئے ہیں انہوں  نے یہاں سینڈ آرٹ کا شاندار مظاہرہ کیا ہے۔ ریگستان اور سمندر کے ساحلوں میں اکثر ریت کا فن تخلیق کیا جاتا ہے لیکن اس بار میلے میں فرید آباد کی ریت سے ریت کی گاڑی تیار کی گئی ہے، جس میں ہندوستان کا نقشہ، پی ایم مودی اور میلے میں شراکت دار ممالک کے طور پر شریک ممالک کے لوگو ریت سے تیار کیے گئے ہیں۔
۔7 فوڈ کورٹ
یہاں، تھیم اسٹیٹ اڈیشہ اور مدھیہ پردیش کے ساتھ ساتھ، لوگ راجستھان، گجرات، ہریانہ، پنجاب اور شمال مشرقی ریاستوں کے کھانوں کا مزہ چکھ سکتے ہیں۔ لوگ ایک ہی جگہ پر مختلف قسم کے ذائقے چکھ سکیں گے۔
۔8 چوپال
اس بار سورج کنڈ میلے میں دو کے بجائے تین چوپال فعال ہوں گے۔ شام کو مرکزی اسٹیج پر ایک مشہور شخصیت کا لائیو شو بھی ہوگا۔ اس کا مکمل کیلنڈر ہریانہ ٹورازم نے جاری کیا ہے جس میں ڈانس، میوزک، لافٹر، صوفی نائٹ، پنجابی راک میوزک، فیشن شو، کلاسیکل ڈانس، شمال مشرقی ریاستوں اور بم اسٹیک ممالک کے ثقافتی پروگرام دیکھے جائیں گے۔
۔9 ثقافتی کارنیول
جو لوگ دن بھر اسٹیج پر ثقافتی پروگرام نہیں دیکھ سکتے وہ شام کو ثقافتی کارنیول دیکھ سکتے ہیں تاکہ ہر قسم کی ثقافتی سرگرمیوں کی جھلک مل سکے۔ یہ کارنیول میلے کی مرکزی سڑک پر نکالا جاتا ہے، جس میں تمام ممالک اور ریاستوں کے فنکار اپنے گانوں اور موسیقی کے ساتھ رقص کرتے ہوئے باہر آتے ہیں۔
۔10 سیلفی پوائنٹ
 جب بھی کوئی ریاست میلے کی تھیم اسٹیٹ بنتی ہے تو ایک علامت کے طور پر وہ میلے میں اپنی ریاست کی کسی مشہور چیز کا ڈھانچہ بناتی ہے۔ اس طرح میلے میں کئی ریاستوں کی طرف سے تاریخی دروازے اور دیگر ڈھانچے بنائے گئے ہیں۔ ان کے ساتھ فوٹو لینے کے لیے لوگوں کا ہجوم ہے۔ اس کے علاوہ میلے میں مختلف مقامات پر شاندار سیلفی پوائنٹس ہیں۔
حفاظت کے لیے تیاریاں 
 سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے میلے میں ہونے والی ہر سرگرمی پر سی سی ٹی وی کے ذریعے نظر رکھی جائے گی۔ یہ میلہ 1987 میں شروع ہوا تھا۔ یہ دستکاری میلہ دستکاروں کو براہ راست بازار فراہم کرکے ان کی روزی روٹی کو مضبوط بنانے اور مقامی اور خود انحصار ہندوستان کے لیے حکومت ہند کے ووکل کے عزم کو پورا کرنے میں اہم رول ادا کر رہا ہے۔ یہ میلہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباریوں کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ میلہ خاص طور پر خواتین کاروباریوں کو اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے میں مدد فراہم کر رہا ہے، اس طرح خواتین کو بااختیار بنانے میں مدد مل رہی ہے۔ میلے میں مصر، ایتھوپیا، شام، افغانستان، بیلاروس، میانمار اور خلیج بنگال ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن انیشیٹو کے رکن ممالک سمیت 42 ممالک کے 648 شرکاء شرکت کریں گے۔
 بڑے فنکار سیاحوں کو محظوظ کریں گے 
، جس میں ملک بھر کے نامور فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ ثقافتی پروگراموں میں پدم شری ایوارڈ یافتہ مہاویر گڈو، ڈاکٹر ستیندر سرتاج، مامی خان، پاپون اور بینڈز، سورو اتری کی دلکش میوزیکل پرفارمنس شامل ہوں گی۔ ڈاکٹر ارشاد کمال کی شاعری شام بھی سننے کو ملے گی۔ ان کے علاوہ پریا وینکٹرامن اور دیویکا دیویندر ایس۔ منگلا مکھی کی طرف سے کلاسیکل رقص پیش کیا جائے گا۔ مشہور مزاحیہ شاعر سریندر شرما اور گورو گپتا اپنے مزاح سے سیاحوں کو ہنسائیں گے۔ اس بار اڈیشہ اور مدھیہ پردیش کی روایتی ثقافت توجہ کا مرکز ہوگی