نئی دہلی/ آواز دی وائس
۔26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ڈیوٹی پاتھ پر ایک عظیم الشان پریڈ کا اہتمام کیا جائے گا۔ دہلی پولیس نے اس خاص دن کی سیکورٹی کے لیے اپنی تمام تیاریاں کر لی ہیں۔ ڈیوٹی روٹ اور گردونواح میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ دہلی پولیس کے اہلکار ہر کونے پر سخت نگرانی رکھیں گے اور آسمان سے زمین تک سخت حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔
پولیس کے مطابق پریڈ کے روٹ کے لیے چھ درجاتی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ڈیوٹی پاتھ کی بیرونی حفاظتی تہہ میں 15,000 اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جن میں دہلی پولیس، اضافی ریزرو پولیس کمپنیاں، کوئیک رسپانس ٹیم، سوات کمانڈوز، بم ڈسپوزل اور تحقیقاتی ٹیموں کے ساتھ ساتھ ٹریفک پولیس کے اہلکار بھی شامل ہوں گے۔
دہلی کی تمام سرحدیں سیل کر دی گئی ہیں۔
دوسری سیکورٹی پرت میں بنیادی طور پر نیم فوجی دستے تعینات ہوں گے۔ نیم فوجی دستوں کو راشٹرپتی بھون سے لال قلعہ تک اسٹریٹجک مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ دہلی کی تمام سرحدوں اور شہر کے اندر کی رکاوٹوں پر پولیس کے ساتھ نیم فوجی دستے بھی موجود رہیں گے۔
کنٹرول روم سے سرگرمیوں کی نگرانی
تیسری سیکورٹی پرت، جو سب سے اہم ہے۔ اس میں تینوں مسلح افواج کے سپاہی، نیشنل سیکیورٹی گارڈز (این ایس جی) کے کمانڈوز اور مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا خصوصی عملہ شامل ہوگا۔ وی وی آئی پی مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ یہ جوان اپنے اردگرد کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھیں گے اور کنٹرول روم سے براہ راست جڑے رہیں گے۔
یوم جمہوریہ کی سیکورٹی سے قبل ایک سنٹرل کمانڈ روم قائم کیا جاتا ہے جس کے ذریعے تمام افسران ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں۔ اس کمانڈ روم سے پورے دہلی شہر کی نگرانی کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف مقامات پر سی سی ٹی وی کنٹرول روم بھی بنائے گئے ہیں جن کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔
رات سے سنائپرز تعینات
این ایس جی کا ڈاگ اسکواڈ بھی 26 جنوری کو سیکورٹی کے لیے مختلف مقامات پر تعینات کیا جائے گا۔ سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی پولیس 25 جنوری سے ہی نئی دہلی کی بلند و بالا عمارتوں کو خالی کر دے گی۔ اس کے ساتھ، 25 جنوری کی رات سے نئی دہلی اور پریڈ کے راستے کے ارد گرد 100 سے زیادہ اسنائپرز کو تعینات کیا جائے گا۔
اس وقت دہلی میں دفعہ 144 نافذ ہے اور اس کے ساتھ ہی پولیس نے کسی بھی قسم کی اڑنے والی اشیاء پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ سیکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے اینٹی ڈرون اور اینٹی ایئر کرافٹ گنز بھی تعینات کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ فیس ریکگنیشن سسٹم (ایف آر ایس) کے ساتھ سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں جو 50 ہزار مشتبہ افراد، دہشت گردوں اور مجرموں کی تصاویر والے سرور سے منسلک ہیں۔
یہ کیمرے کے سامنے سے گزرنے والے شخص کو اسکین کرے گا اور اگر اس کا چہرہ کسی مشتبہ شخص کی تفصیل سے میل کھاتا ہے تو بیٹ پر تعینات پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر اطلاع دی جائے گی۔ پریڈ کے پورے راستے پر ایسے 100 سے زیادہ پوائنٹس ہیں، جہاں اے آئی ٹیکنالوجی اور ایف آر ایس ٹیکنالوجی والے کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
یہ کیمرے ایسے اسٹریٹیجک مقامات پر رکھے گئے ہیں کہ ان کی توجہ سے بچنا تقریباً ناممکن ہے۔ دہلی میں مختلف مقامات پر طیارہ شکن بندوقیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق 100,000 زائرین کی آمد متوقع ہے۔ اس بار، پولیس نے ڈیوٹی لائن پر اب تک 10 مرتبہ حفاظتی مشقیں کی ہیں۔