ایک سال میں ولی رحمانی کا اسکول ہوگیا تیار-- مگر ساتھ ایک سوال یہ کام کیوں نہ کرسکے دیگر رہنما اور دانشور
آواز دی وائس: نئی دہلی
اگر اللہ نے ایک نوجوان سے 365 دنوں میں یہ کام کرا لیا تو پھر ہماری قوم کے وہ بڑے بڑے لیڈر کہاں ہیں, وہ نیتا کہاں ہیں، وہ ماہر تعلیم کہاں ہیں، وہ تھنک ٹینک کہاں ہیں اور بڑے بڑے اداروں کے رہنما کہاں ہیں ، اگر آپ کا ارادہ مضبوط ہے، نیت صاف ہے اور قربانی دینے کا جذبہ ہے تو اپ کوئی بھی کام انجام دے سکتے ہیں, تو ہم سب یہ کام اللہ کی مدد سے 365 دنوں سے بھی کم میں کر سکتے ہیں
یہ سوال کیا ہے کولکاتہ کے اس نوجوان ولی رحمانی نے جنہوں نے صرف ایک سال کے دوران ایک عظیم الشان اسکول امید گلوبل اسکول قائم کر دکھایا ہے جس کے لیے انہوں نے ایک سال قبل صرف اور صرف سو سو روپے کا چندہ دینے کی درخواست کی تھی اور لوگوں نے کروڑوں روپے ان کو پہنچا کر اسکول کی تعمیر کی راہ کو ہموار کیا تھا
ایک سال قبل چندے کا ویڈیو جاری کرنے والے ولی رحمانی نے اب ایک نیا ویڈیو جاری کیا ہے جس میں انہیں اسکول کی شاندار عمارت کے سامنے کھڑا دکھایا گیا ہے اور وہ اپنے اس مشن کو مکمل کرنے کی خوشی کو کچھ اس طرح بیان کر رہے ہیں کہ
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
اپنے افس میں نظر آرہے ہیں ولی رحمانی
اس ویڈیو میں ولی رحمانی کہتے ہیں کہ اج سے ٹھیک ایک سال قبل یعنی 15 ستمبر 2023 کو میں نے ایک اسکول کی تعمیر کے لیے اپنا پیغام جاری کیا تھا جس میں صرف 100 روپے کا چندہ دینے کی درخواست کی تھی اور اج اس کے ایک سال بعد یعنی 15 ستمبر 2024 کو میں اس عمارت کے سامنے کھڑا ہوں جو میرے خوابوں کی تعبیر ہے جس کے لیے میں نے سینکڑوں لوگوں سے 100 سو روپے کا چندہ دیا تھا
ویڈیو میں اپنے پیچھے کھڑے سینکڑوں اسکولی بچوں کے ساتھ وہ کہتے ہیں کہ یہ میری فوج ہے، یہ وہ فوج ہے جو ملک سے غریبی کا خاتمہ کرنے کا عزم رکھتی ہے ، یہ وہ فوج ہے جو اپنے دل میں یہ یقین رکھتی ہے کہ امیر اور غریب کی تعلیم کا نظام الگ الگ نہیں ہے، امیر اور غریب کے پنہاوا الگ ہو سکتا ہے، امیر اور غریب کا کھانا الگ ہو سکتا ہے اور امیر و غریب کا گھر الگ ہو سکتا ہے لیکن تعلیم الگ نہیں ہو سکتی ہے
ویڈیو میں ولی رحمانی کہتے ہیں کہ اس فوج کے ہاتھ میں ہتھیار نہیں ہیں بلکہ اس فوج کے ہاتھ میں تعلیم کی طاقت ہے جو اس یقین کے ساتھ اس کا استعمال کرے گی کہ ہم ملک کے لیے کچھ بہتر کر سکتے ہیں
دراصل 10 جولائی 2024 کو، امید گلوبل اسکول کی فیکلٹی نے اپنے پہلے سرکاری کام کے دن کا آغاز کیا۔ دن کا آغاز بورڈ آف ٹرسٹیز کے اجلاس سے ہوا، جس کے دوران ایک انتظامی کمیٹی کے قیام کی قرارداد منظور کی گئی۔ اس کے بعد، فیکلٹی نے ایک اورینٹیشن سیشن کے لیے بلایا جس کی قیادت اسکول کے سیکریٹری جناب ولی رحمانی نے کی تھی۔