کسانوں کو ایم ایس پی کب دے گی حکومت؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 26-07-2024
کسانوں کو ایم ایس پی کب دے گی حکومت؟
کسانوں کو ایم ایس پی کب دے گی حکومت؟

 

نئی دہلی/ آواز دی وائس
ایم ایس پی کے معاملے پر آج راجیہ سبھا میں کافی ہنگامہ ہوا۔ سماج وادی پارٹی کےایم  پی رام جی لال سمن نے حکومت سے سوال کیا کہ حکومت کسانوں کو ایم ایس پی کب تک دے گی؟ اس کا جواب مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسان ہمارے لیے خدا کی مانند ہیں اور کسان کی خدمت ہمارے لیے عبادت کے مترادف ہے۔
انہوں نے راجیہ سبھا میں تشکیل دی گئی کمیٹی کا ذکر کیا۔ چوہان نے کہا کہ کمیٹی کی تشکیل کے تین مقاصد ہیں۔ ان میں سے پہلا ایم ایس پی فراہم کرنا اور نظام کو شفاف بنانا ہے۔ دوسرا مقصد زرعی قیمتوں کے لیے زیادہ خود مختاری فراہم کرنا ہے اور تیسرا مقصد زرعی تقسیم کے نظام کے لیے تجاویز دینا ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ اب تک 22 میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ کمیٹی جو بھی سفارش کرے گی اس پر غور کیا جائے گا۔ اس پر ایس پی ایم پی نے کہا کہ جلیبی کی طرح معاملے کو گھمانے کی کوشش کرنے کے بجائے انہوں نے ایم ایس پی پر سیدھا جواب طلب کیا اور حکومت سے کہا کہ وہ بتائے کہ ایم ایس پی کب نافذ ہوگا۔
اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی کی۔
سماج وادی پارٹی کے ایم پی نے کہا کہ وہ کسانوں کو بھگوان کہہ رہے ہیں اور ان کا کسانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ آپ اس کا جواب دینے سے گریز نہیں کر سکتے۔ اس کے بعد جگدیپ دھنکھر نے کہا کہ رام شیو سے سوال پوچھ رہے ہیں۔ اس کے جواب میں شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ ایم ایس پی کی قیمتوں میں لگاتار اضافہ کیا جا رہا ہے۔ یہ سراسر بے بنیاد الزامات ہیں۔ یہ بالکل جھوٹے الزامات ہیں۔ 
شیوراج سنگھ چوہان نے اعداد و شمار گنے۔
شیوراج سنگھ چوہان نے بہت سے اقدامات کی گنتی کی کہ کس طرح لاگت کو کم کیا گیا اور پیداوار میں اضافہ ہوا۔ ہمیں کسان مخالف کہا جا رہا ہے۔ کسانوں کے لیے پی ایم مودی سے زیادہ فائدہ مند کوئی نہیں ہے۔ مناسب قیمت دینے کے لیے کمیٹی کی رپورٹ آئے گی تو اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ علاوہ ازیں شیوراج سنگھ چوہان نے یہ بھی کہا کہ تب تک ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ یہی نہیں وزیر زراعت نے فصلوں کی ایم ایس پی قیمتوں میں اضافے کے اعداد و شمار بھی گنتے ہوئے کہا کہ 23 ​​فصلوں کی قیمتیں بھی دیکھیں۔
شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے سرجے والا حکومت سے زیادہ ایم ایس پی دیا ہے۔ ہم مسلسل صرف کسانوں کے مفاد میں فیصلے لے رہے ہیں۔ چوہان نے کسان سمان ندھی کے ساتھ گیہوں اور دھان کی خریداری میں اضافے کا بھی ذکر کیا۔ شیوراج نے کہا کہ حکومت کھاد پر 1 لاکھ 68 ہزار کروڑ روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ یہی نہیں حکومت کئی اور اقدامات بھی کر رہی ہے۔ اس کے فوراً بعد رندیپ سنگھ سرجے والا اور دیگر اپوزیشن اراکین اسمبلی نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ کسان جتنی مقدار میں تور، دال اور اَڑ پیدا کر سکتے ہیں پیدا کریں گے۔ حکومت سب کچھ خریدے گی۔
یو پی اے حکومت کے دور کی یاد دلائی
شیوراج سنگھ چوہان نے یو پی اے اور این ڈی اے دونوں حکومتوں کے ادوار کا موازنہ کیا اور ایم ایس پی پر کی گئی خریداریوں کے اعداد و شمار کو بھی شمار کیا۔ شیوراج نے یو پی اے حکومت کا کابینہ نوٹ بھی میز پر رکھا جس میں انہوں نے لاگت میں 50 فیصد اضافہ کرکے ایم ایس پی طے کرنے سے انکار کیا تھا۔ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ وہ (کانگریس اور اپوزیشن) صرف کسانوں کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ملک کو انتشار میں ڈالنا چاہتے ہیں۔ لیکن میں بطور وزیر زراعت پوری ذمہ داری کے ساتھ کہتا ہوں کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ہم کھیتی کو ایک منافع بخش کاروبار بنانے اور کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کچھ دن پہلے پارلیمنٹ کمپلیکس میں کسانوں سے ملاقات کی تھی۔