خالد مشعل کون ہیں؟ جن کی کیرالہ ریلی میں تقریر تنازعہ بن گئی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-10-2023
خالد مشعل کون ہیں؟ جن کی کیرالہ ریلی میں تقریر  تنازعہ بن گئی
خالد مشعل کون ہیں؟ جن کی کیرالہ ریلی میں تقریر تنازعہ بن گئی

 



کوچی : اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان کیرالہ کے ملاپورم میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں ایک ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی میں حماس کے رہنما خالد مشعل نے ورچوئل خطاب کیا۔ مشال کے خطاب کے بعد تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ بی جے پی نے اس پورے معاملے پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

حماس کے رہنما خالد مشعل نے جمعے کے روز ملاپورم میں سولیڈیرٹی یوتھ موومنٹ کے زیر اہتمام نوجوانوں کی مزاحمتی ریلی میں عملی طور پر شرکت کی۔ جماعت اسلامی کے یوتھ ونگ سالیڈیرٹی یوتھ موومنٹ نے ملاپورم میں ریلی کا اہتمام کیا۔ اس کا نعرہ ہے "بلڈوزر ہندوتوا اور نسل پرست صیہونیت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکو"۔ ریلی کے ایک پوسٹر میں حماس کے رہنما خالد مشعل کو دکھایا گیا ہے۔

حماس کے رہنما خالد مشعل کون ہیں؟

خالد مشعل حماس پولٹ بیورو کے بانی رکن ہیں۔ اس کے علاوہ وہ 2017 تک صدر بھی رہ چکے ہیں۔ کئی سالوں سے خالد مشعل حماس کے اہم رہنما تھے۔ خالد مشعل مغربی کنارے میں پیدا ہوئے اور ان کی پرورش کویت اور اردن میں ہوئی۔ وہ 2004 میں جلاوطنی میں حماس کے سیاسی رہنما بنے۔ خالد مشعل کبھی غزہ میں نہیں رہے اور اردن، شام، قطر اور مصر سے آپریشن کیا۔ اسرائیل کی وزارت خارجہ کے مطابق خالد مشعل اب قطر میں مقیم ہیں۔ ان کی مجموعی مالیت 4 بلین ڈالر ہے۔

بی جے پی کا خالد مشعل کے خطاب پر کارروائی کا مطالبہ

بی جے پی کے ریاستی صدر کے سریندرن نے حماس رہنما کے ملوث ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ سریندرن نے کہا، 'حماس رہنما خالد مشعیل کا کیرالہ کے ملاپورم میں یکجہتی پروگرام میں ورچوئل خطاب تشویشناک ہے۔ انہوں نے پوچھا- کیرالہ کے سی ایم کی پولیس کہاں ہے؟ ’فلسطین کو بچاؤ‘ کی آڑ میں وہ ایک دہشت گرد تنظیم حماس اور اس کے رہنماؤں کو ’جنگجو‘ کہہ کر تسبیح دے رہے ہیں.. یہ ناقابل قبول ہے!

مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ حماس کے دہشت گرد نے کیرالہ میں تقریر کی ہے اور وہاں کے ہندوؤں کو ختم کرنے کی بات کی ہے۔ میں انہیں بتاتا چلوں کہ کئی ہندوستان آئے، لیکن کچھ نہ کر سکے۔ اسی طرح حماس بھی تباہ ہو جائے گی… بھارت فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے، لیکن پرینکا گاندھی ووٹ کے لیے دہشت گرد حماس کے ساتھ کھڑی ہے۔