سرخ گوشت: راجستھانی شاہی پکوان، یہ کھانا نہیں تجربہ ہے

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-10-2023
سرخ گوشت: راجستھانی شاہی پکوان، یہ کھانا نہیں تجربہ ہے
سرخ گوشت: راجستھانی شاہی پکوان، یہ کھانا نہیں تجربہ ہے

 

فرحان اسرائیلی/جے پور

راجستھان کے قلعے، مندر اور تاریخی عمارتیں مشہور ہیں لیکن اس کے پکوانوں کی بھی انفرادیت ہے۔ راجستھان کا سفر گٹا، کیر سنگری، پاپڑ بھوجیا سبزی، مشہور دال باٹی چورما سے بھری مشہور راجستھانی تھالی کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ اگر آپ سبزی خور نہیں ہیں تو آپ کو راجستھان میں اپنی پلیٹ میں 'سرخ گوشت' بھی ملے گا۔ متھنیا مرچ سے بنی یہ مزے دار، مسالہ دار اور لذیذ ڈش راجستھان کی ایک اہم ڈش ہے۔لال مانس یا سرخ گوشت بکرے کے گوشت سے تیار ہونے والا سالن ہے۔

جے پور کے ایم آئی روڈ پر واقع مشہور اولڈ گرین فیملی ڈھابہ کے مالک اور 1985 سے ہوٹل کا کام کرنے والے جاوید احمد قریشی کا کہنا ہے کہ وہ پچھلے 10 سالوں سے سرخ گوشت بنا رہے ہیں۔ اس میں ثابوت مرچیں اور پسا ہوا مصالحہ ڈالتے ہیں۔ یہ ڈش تمام ہندوستانی اور غیر ملکی سیاحوں کو پسند ہے۔یہ ڈش دہی اور پسی ہوئی لال مرچوں کے امتزاج سے تیار کی جاتی ہے۔ جاوید بتاتے ہیں کہ یہ ایک بہت ہی مسالہ دار ڈش ہے جس میں لہسن کا استعمال بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔ دیسی گھی میں پکا ہوا سرخ گوشت عام طور پر گندم اور باجرے کی روٹی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ راجستھان کی ایک مشہور اور سگنیچر ڈش ہے۔

awaz

راجستھان ایک ریاست ہے جس پر پہلے راجپوتوں کی حکومت تھی اور پھر اس نے پہلےسلطنت دور حکومت دیکھا اور پھر مغلوں کے زیر اثر آئی۔ اس دوران بہت زیادہ شکار کیے جاتے تھے۔ راجپوت خاندان اکثر شکار کے کھیل میں مشغول رہتے تھے۔ یہ ایک روایت اور دعوت تھی جو اس وقت منعقد کی جاتی تھی جب دوسری ریاست سے کوئی مہمان آتا تھا۔ یہاں راجستھان میں پایا جانے والا مستند "لال ماس" کا ذائقہ کہیں اور حاصل کرنا تھوڑا مشکل ہے کیونکہ یہ خالص راجستھانی ڈش ہے۔

یہ مٹن بہت سی خوبیوں سے بھرپورہوتا ہے۔ یہ وٹامن بی 1، بی 2، وٹامن ای، وٹامن کے، پروٹین، قدرتی چکنائی، امینو ایسڈ، کیلشیم، آئرن، زنک اور دیگر بہت سے غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ اگر اسے محدود مقدار میں کھایا جائے تو یہ آپ کی صحت کے لیے کئی طرح سے فائدہ مند ہے۔ یہ کھانا راجستھانی دعوتوں میں شامل ہے جو دسویں صدی سے جاری ہے۔ اس کے پیچھے بھی ایک دلچسپ کہانی ہے۔ ایسا مانا جاتا ہے کہ میواڑ میں سرخ گوشت پہلی بار بنایا گیا تھا، لیکن اس کے پیچھے ایک بڑی کہانی ہے۔

awaz

دراصل شکار کے لیے لائے گئے ہرن کو لوگ بڑے شوق سے کھاتے تھے۔ یہ مہمانوں کے لیے خاص طور پر تیار کیا گیا تھا۔ایک بار میواڑ کے راجہ نے ہرن کا گوشت کھانے سے انکار کر دیا۔ وجہ یہ تھی کہ اسے دہی اور لہسن سے بنانے کے بعد بھی اس کی بو نہیں جاتی تھی۔ باورچیوں نے بادشاہی کچن میں کئی آزمائشیں کیں لیکن کچھ حاصل نہ ہوسکا۔ پھر ایک باورچی نے اس کی گریوی کے ساتھ ڈھیر ساری متھنیا مرچیں پکائیں۔ اس کے بعد اسے راجہ کے سامنے پیش کیا گیا۔

اس کا تیکھا، رنگ اور ذائقہ راجہ کو پسند آگیا- اس طرح سرخ گوشت وجود میں آیا۔ اگر آپ کھانے کے سچے عاشق ہیں اور جے پور میں روایتی راجستھانی ڈش ریڈ میٹ کھانا چاہتے ہیں تو آپ مندرجہ ذیل جگہوں پر سرخ گوشت کھا سکتے ہیں۔

ہانڈی ریسٹورنٹ: جے پور میں اس مشہور ریستوراں کے دو مراکز ہیں۔ ایک ویشالی نگر میں ہے اور پرانا ایم آئی روڈ پر ہے۔ یہاں لال ماس کو تازگی کے لیے دھنیا سے مزین اور کافی گھی کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔

ٹاک آف دی ٹاؤن (ایم آئی روڈ):یہ جے پور میں لال ماس کے لیے بہترین جگہ ہے۔

awaz

آمیر جے پور: یہ ریستوراں آمیر قلعہ کے قریب ہے۔ سالوں سے مزیدار مغلائی پکوان پیش کر رہا ہے۔ یہ تھوڑا مہنگا ہے لیکن آپ کو جو شاہی تجربہ ملتا ہے وہ اس کے قابل ہے۔ سپائس کورٹ: یہ جے پور میں لال گوشت کے لیے سب سے پسندیدہ جگہوں میں سے ایک ہے۔ لال گوشت کے علاوہ یہ اپنی مزیدار گھی سے بھرپور قیمہ باٹی کے لیے بھی مشہور ہے۔

آئی ٹی سی راجپوتانہ- پشاور: غالباً جے پور کے سب سے پرتعیش ریستوراں میں سے ایک روایتی طور پر مستند لال گوشت پیش کرتا ہے۔ نیروز: نیروز آرام دہ اور پرسکون کھانے کے لئے بہترین جگہوں میں سے ایک ہے۔ رومالی روٹی کے ساتھ اس کا سرخ گوشت ایک لذیذ پکوان ہے۔