جاوید علی خان
چلڈرنس ڈے یعنی یوم اطفال, یہ کوئی معمولی موقع نہیں ، یہ ایک تحریک ہے جس نے پوری دنیا کو کو بچوں کی اہمیت سمجھتے پر مجبور کیا , اسے سال میں ایک دن ایک بڑی ذمہ داری کا احساس بیدار کرنے کے لیے منانا شروع ہوا-
دراصل وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی موت کے بعد، ان کی یوم پیدائش کو ہندوستان میں یوم اطفال کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ تب سے ہندوستان میں 14 نومبر کو بچوں کا دن منایا جانے لگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم جواہر لال نہرو بچوں سے بہت پیار کرتے تھے -
وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے یوم پیدائش کو یوم اطفال کے طور پر منانے کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعظم جواہر لعل نہرو بچوں سے بہت پیار کرتے تھے۔ آزادی کے بعد سے، پنڈت نہرو کی ترجیح بچوں کی تعلیم تھی اور ان کا ایجنڈا ہمیشہ بچوں کے لیے بہتر کام کرنا تھا۔ بچے بھی انہیں چاچا نہرو کہتے تھے۔ آج بھی یوم اطفال پر نہرو کو چاچا نہرو کہا جاتا ہے۔
ہندوستان کی طرح دنیا نے بھی بچوں کا دن منانے کا آغاز کیا سب نے اپنے طور پر اپنی تاریخ کے مطابق یوم اطفال منانے کی روایت قائم کی ہے-یہی نہیں اقوام متحدہ 20 نومبر کو بچوں کا دن مناتی ہے۔
یوم اطفال دراصل بچوں کی عید۔ ہے،یہ بات یہیں پر نہیں رکی، اقوام متحدہ کا ادارہ یونیسف یونائٹیڈ نیشنس انٹرنیشنل چلڈرنز ایمرجنسی فنڈ، 1953ء کو عالمی یوم اطفال منایا اور اس کو انٹرنیشنل یونین فار چلڈرن ویلفیر کے تحت منایا گیا۔ پہلی بار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بھی اس کو سرکاری طور پر 1954ء کو منایا۔ یوم اطفال کا مقصد بچوں کی پرورش،صحت، فلاح وبہبودی، ان کے حقوق، ان کی حوصلہ افضائی وغیرہ -
دنیا کرتی ہے تسلیم
بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے کیلاش ستیارتھی اور پاکستان کی ملالہ یوسف زئی کو نوبل انعام برائے امن دیا گیاتھا،اس بات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بچوں کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔
جواہر لعل نہرو کا 1964ء میں انتقال ہوا تھا ، اسی سال سے یہ تقریب شروع ہوئی۔ 14 نومبر جواہر لعل نہرو کا یوم پیدائش ہے۔ جوہر لعل نہرو بڑے ہی عالم شخصیت تھی، لوگ انہیں پنڈٹ جی کہہ کر پکارتے تھے۔ اس طرح وہ پنڈت جواہر لعل نہرو ہو گئے۔
چونکہ نہرو جی کو گلاب اور بچوں سے بے حد پیار تھا۔ جب بھی باہر نکلتے تو ان کے کوٹ پر گلاب سجا ہوا نظر آتا تھا۔ جب کہیں جہاں کہیں بچے نظر آجاتے تو نہرو ان کے ساتھ ہو لیتے۔ بچوں سے اس لگاﺅ کی وجہ سے نہرو کو بچے چاچا نہرو کہہ کر پکارتے تھے۔ یعنی بڑے پنڈت کہہ کر پکارتے تو بچے چاچا نہرو۔
جواہر لعل نہرو 14 نومبر1889ء کو پیداہوئے۔ بھارت کی تحریک آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ مہاتما گاندھی کے ساتھ ستیاگرہ میں حصہ لیے۔ نہرو ایک ایسی شخصیت ہیں جو آزادی کی تحریک میں مکمل طور پر دس سال چھہ مہینے جیل کی سزا کاٹی۔
ملک آزاد ہوا تو پہلے وزیر اعظم بنے۔ ان کے بڑے کارناموں میں بھارت کو مضبوط کرناتھا۔ ملک کو کاشتکاری، صنعت کاری میں مستحکم اور خود مختار بنانا ان کا اول ارادہ تھا۔ انہیں کے دور میں بھارت میں بڑے بڑے ڈیم اور بڑی بڑی فیکٹریاں قائم ہوئیں۔ ان کو آزاد ہندوستان کا معمار بھی کہا جاتا ہے۔
دنیا میں بھارت کو مضبوط شکل میں پیش کرنے کے لیے نہرو نے نان الائن مینٹ موومینٹ یعنی غیر جانبداری تحریک شروع کی۔ بھارت اور چین کے درمیان دوستی کے لیے پنچ شیل (پانچ اصول) پیش کیے۔ جو دنیا کے سیاسی میدان میں کافی مقبول ہوئے۔
بیداری کا دن
چلڈرنس ڈے کا مقصد بچوں کو ان کی اہمیت، ان کی صحت اور تعلیم اور خاص طور پر ان کے حقوق کے بارے میں بیدار کرنا ہوتا ہے - بچوں کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ ملک کے قوانین کے تحت بچوں کو 14 سال تک تعلیمی سہولت مفت فراہم کی جاتی ہے۔ آگاہ کیا جاتا ہے کہ 14 سال سے کم عمر والے بچوں کو کام پر رکھنا جرم ہے۔ اور بچوں سے کسی بھی قسم کا کام یا مزدوری کروانا یا تعلیم سے دور رکھنا بھی جرم مانا جاتا ہے۔
بچوں میں حب الوطنی کو فروغ دینا۔ دیگر سماج کے لوگوں سے ہمدردی، خدا ترسی، یکجوئی، ہم آہنگی پیدا کرنا۔ بچوں کو اطلاع کیا جاتا ہے کہ بچوں کی تعلیم کے لیے حکومتیں، اسکولس، ہاسٹلس، اقامتی اسکولس، اسپورٹس اسکولس وغیرہ کا انتظام اور احتمام کرتی ہیں والدین کو چاہیے یہ حکومت کے ان انتظامات کا استفادہ کرتے ہوئے اپنے بچوں کو خوب پڑھائیں اور قابل بنائیں۔جس سے قوم و ملت، ملک اور عالم خوش گوار بن سکے۔ اس دن مقابلوں کا احتمام، انعمات کی تقصیم، ثقافتی پروگرام، یہ سبھی چیزیں بچوں کی پسند ہیں۔
دستور میں بچوں کے لئے بہت کچھ ہے
دفعہ 15 کی رو سے ریاست کو خواتین اور بچوں کے لیے خصوصی سہولتیں فراہم کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
دفعہ 24 کی رو سے 14 سے کم عمر والے بچوں کو کسی بھی جوکھم بھرے کام کے مقام پر ملازمت کرنے پر روک ہے۔
دفعہ 39 (سی) کی رو سے جو ہدایتی اصول کا حصہ ہے، کم سنوں کے استحصال اور معاشی مجبوریوں کے تحت اپنی عمر اور طاقت سے متجاوز ملازمت پر روک ہے۔
دفعہ 39 (ایف) کی رو سے بچوں کے استحصال، اخلاقی اور مادی محرومی پر روک ہے۔ دفعہ 45 کی رو سے جو ہدایتی اصول کا حصہ ہے، سے کم عمر والے بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کی سہولت کی