فلاحیوں کی ادبی خدمات

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 25-06-2024
 فلاحیوں کی ادبی خدمات
فلاحیوں کی ادبی خدمات

 

معصوم مرادآبادی

 زیرنظر کتاب کا نام قدرے طویل ہے ، لیکن میں نے اس کے عنوان میں ترمیم اس لیے کی ہے کہ بات پہلی ہی نظر میں سمجھ میں آ سکے۔ یہ دراصل ایک منفرد نوعیت کی کتاب ہے جس میں اترپردیش کے بلریا گنج میں واقع اہم دینیتعلیمی ادارے جامعۃ الفلاح کے فیض یافتگان کی ادبی خدمات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ عام طورپر جب ادبی خدمات کا ذکر ہوتا ہے تو بات ہماری عصری دانش گاہوں تک سمٹ جاتی ہے ، لیکن ہماری دینی درس گاہوں کے فارغین جو ادبی کارنامے انجام دے رہے ہیں ، وہ کالج اور یونیورسٹیوں کے فارغین سے ا س انداز میں مختلف اور متنوع ہیں کہ فارغین مدرسہ کو اردو زبان پر جو عبور حاصل ہوتا ہے وہ کالج اور یونیورسٹیوں کے فیض یافتگان کو نہیں ہوتا۔اس اعتبار سے جامعۃ الفلاح کے فارغین کی ادبی خدمات کی اشاریہ سازی ایک احسن قدم ہے جس کے لیے برادرم امتیاز وحید اور عمیر منظر مبارکباد کے مستحق ہیں کہ دونوں نے ایک مشکل کام کو آسان کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور اس منزل سے کامیاب وکامران ہوکر گزرے۔ یہ دونوں ہی اب اساتذہ کی صف میں شامل ہیں اور اپنے اپنے اداروں میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
جامعۃ الفلاح کا قیام 1962 میں اترپردیش کے مردم خیز خطہ اعظم گڑھ کے بلریا گنج میں عمل میں آیا تھا۔اس کے قیام کا بنیادی مقصد قرآن وسنت کے وسیع علم کی ترویج ، نئی نسل میں صحیح دینی بصیرت اور داعیانہ اوصاف پیدا کرنا اور انھیں عصری علوم سے آراستہ کرکے باطل نظریات وافکار کے مقابلے کے لیے تیار کرنا تھا،تاکہ اسلام کو بحیثیت نظام زندگی انسانیت کے سامنے دلائل کے ساتھ پیش کیا جاسکے۔اس ادارے کے قیام کی بنیاد کلمہ طیبہ کے عقیدے وقرار پر رکھی گئی اور اس کا نظم نسق ، تعلیم وتربیت اور جملہ امور کا مآخذکتاب وسنت کو قراردیا گیا ۔ اطمینان کی بات یہ ہے کہ یہ ادارہ آج بھی نہ صرف اپنے نہج پر قایم ہے بلکہ دوسرے اداروں کے لییمشعل راہ بھی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس ادارے کی اہم دینی خدمات کو اہم ترین شخصیات نے خراج تحسین پیش کیا ہے۔ علامہ یوسف القرضاوی فرماتے ہیں‘‘بلاشبہ یہ ادارہ ہندوستان میں ایک عظیم قلعہ ہے ، جو اسلامی عقیدہ وتہذیب کا محافظ ہے اور نوجوانوں کے اندر اپنی روح پیدا کرکے انھیں اسلام کا خادم بنارہا ہے۔’’
کتاب کا اصل نام ‘‘اشاریہ فارغین جامعۃ الفلاح کی ادبی خدمات ’’ ہے ۔ اس کے مرتب امتیازوحید اور عمیرمنظر نے یہاں سے فیض اٹھانے والے طالب علموں کی ادبی خدمات کو بڑے سلیقے اور قرینے سے قارئین کے سامنے پیش کیا ہے۔240 صفحات کی اس کتاب کی اشاعت بھی جامعۃ الفلاح کے ہی ادارہ علمیہ کے زیراہتمام عمل میں آئی ہے۔خوبصورت کاغذپر طباعت بھی معیاری انداز کی ہے۔اس اشاریہ میں جامعۃ الفلاح کے جامع تعارف کے ساتھ فارغین کا بھی مختصر تعارف کرایا گیا ہے ۔ یہاں تک کہ فارغین کے پی ایچ ڈی مقالات کی تلخیص بھی اس میں سمودی گئی ہے۔تاریخ ، بچوں کا ادب ، ایم فل کے مقالات ، تحقیق وتنقید ، تدوین وترتیب اور تراجم کے اشاریے بھی فراہم کئے گئے ہیں ۔ ناشر ادارہ علمیہ کے سیکریٹری انیس احمد کا دعویٰ ہے کہ ‘‘ یہ اشاریہ سازی کا جامع ومکمل اور قابل تقلید نمونہ ہے ۔ فارغین مدارس کی خدمات کے اشاریوں کی ترتیب میں اس کتاب کے منہاج کا تتبع کیا جانا چاہئے۔’’
مجموعی طور پر یہ ایک جامع تعارفی کام ہے جس کے لیے کتاب کے مرتبین امتیاز وحیداور عمیرمنظر بجاطورپر مبارکباد اور تہنیت کے مستحق ہیں ۔ اس کتاب میں بڑی عرق ریزی کے ساتھ فارغین فلاح کی علمی وادبی خدمات کا جائزہ لیا گیا ہے ۔ شروع میں تو فارغین فلاح کا مختصر تعارف پیش کیا گیا ہے ۔ اس کے بعد یونیورسٹیوں میں تحقیقی مقالات کے نگراں کے علاوہ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالات کی تلخیص بھی دی گئی ہے۔ کتاب میں بڑی چابک دستی کے ساتھ ادارت ، تحقیق وتنقید ، تدوین وترتیب ، ترجمہ ، صحافت ، فرہنگ سازی ، فکشن ، سفرنامہ ، مونو گراف ، مجموعہ کلام اور دیگر علوم میں فلاحیوں کی دلچسپیوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔
کتاب کے پیش لفظ میں مرتبین نیلکھا کہ ‘‘اردو شعر وادب میں رفتہ رفتہ جامعۃ الفلاح کے فارغین کا دائرہ نہ صرف بڑھ رہا ہے بلکہ ادب کی مختلف اصناف میں ان کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔ اس مطالعہ کی مدد سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں کے فارغین نے مختلف شعبہ جات میں اپنی بے پناہ توجہ اور لگن کے ساتھ بعض اہم کاموں کو انجام دیا ہے ۔ اس سے یہ بھی واضح ہوگا کہ قلم سے ان کا رشتہ نہ صرف مستحکم ہے بلکہ ان کے ذوق وشوق کا دائرہ بھی متنوع ہے۔ موجودہ ادبی منظرنامے میں بہت سے فلاحی ہیں ، جو ادب کی مختلف جہتوں کو اپنی تحریروں سے متاثر کررہے ہیں۔۔اردو زبان وادب کی تدریس کے ساتھ ترجمہ نگاری اور صحافت کے شعبے میں بھی فلاحیوں کی نمایاں خدمات رہی ہیں ۔’’(ص 15)
اس کتاب کے مطالعہ کے بعد یہ بات وثوق سے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ جامعۃ الفلاح کے تعارف اور اس کی خدمات کے حوالے سے یہ اشاریہ دستاویزی حیثیت کا حامل ہے ۔ امیدکی جانی چاہئے جامعۃ الفلاح کے تعارف اور اس کے فارغین کی ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے اس کتاب کی علمی اور ادبی حلقوں میں خوب پذیرائی کی جائے گی۔ اس نوعیت کے دقیق کام شاذ ونادر ہی انجام پاتے ہیں
۔قیمت نہایت مناسب یعنی صرف دوسوروپے ہے۔حاصل کرنے کے لیے ادارہ علمیہ ، جامعۃ الفلاح ، بلریا گنج ، اعظم گڑھ سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ رابطہ نمبر9818191340ہے۔