آرٹیفیشیل انٹیلی جنس:زندگی میں انقلاب کے ساتھ ڈاٹا سیکورٹی کا مسئلہ بنے گا ۔ انجینئروں کا دعویٰ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 29-10-2024
 آرٹیفیشیل انٹیلی جنس:زندگی میں انقلاب کے ساتھ ڈاٹا سیکورٹی کا مسئلہ بنے گا ۔ انجینئروں کا دعویٰ
آرٹیفیشیل انٹیلی جنس:زندگی میں انقلاب کے ساتھ ڈاٹا سیکورٹی کا مسئلہ بنے گا ۔ انجینئروں کا دعویٰ

 

محفوظ عالم : پٹنہ 

آرٹیفشیل انٹیلیجنس موجودہ وقت کی وہ تکنیک ہے جو پوری دنیا میں ایک بڑی تبدیلی لائے گی۔ مگر جس میں بہت سے مسئلہ اور چیلنجز کو حل کرنے میں مدد کرنے کی صلاحیت موجودہ ہے۔خاص طور پر آرٹیفشیل انٹیلیجنس کچھ معنی میں کافی مفید ہونے والا ہے خاص طور سے جرائم کو قابو کرنے میں اس کا مثبت استعمال کیا جا رہا ہے۔لیکن اس کے ساتھ ایک مسئلہ یہ ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس بڑی تعداد میں ڈیٹا کو جمع کر رہی ہے۔ ایسے میں سیکورٹی کا ایک مسئلہ سامنے آئے گا۔ اتنے سارے لوگوں کا ڈیٹا جمع ہو رہا ہے اس میں نجی جانکاریاں بھی شامل ہے۔ اب اتنے لوگ جب نجی جانکاری دیں گے تو اس میں سیکورٹی کا مسئلہ یقیناً آئے گا اور اس کے روک تھام کے لئے بھی کچھ چیزوں کی ضرورت پڑے ۔ آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے آرٹیفشیل انٹیلیجنس پر کام کر رہے سافٹ ویئر انجینئر اور آئی ٹی انجینئر نے ان خیالات کا اظہار کیا۔

آرٹیفشیل انٹیلیجنس کی انقلابی تیاری

عمار شیخ ایک سافٹ ویئر انجینئر ہیں اور ممبئی کے ایک نجی کمپنی میں کام کرتے ہیں۔ عمار شیخ نے آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس پورے معاشرہ میں ایک بڑا بدلاؤ کرنے جا رہی ہے جس میں مثبت اور منفی دونوں پہلو شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس ڈیٹا کو تجزیہ کر اپنا جواب ہمیں دیتا ہے یعنی ایک طرح سے پوری دنیا کا ڈیٹا آرٹیفشیل انٹیلیجنس میں موجودہ ہے اور جو نہیں ہے وہ بھی عنقریب اس کے پاس دستیاب کرا دیا جائے گا ایسے میں یہ کہنا درست ہے کہ آنے والے وقت میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس پوری سوسائٹی کو اپنی گرفت میں لے گی اور تعلیم، صحت، روزگار، تجارت اور معیشت کے معاملات پر اس کا خاصا اثر دیکھنے کو ملے گا۔ بلاشبہ اس میں وقت لگے گا لیکن آرٹیفشیل انٹیلیجنس کی دنیا میں کافی تیزی کے ساتھ کام کیا جا رہا ہے جو یقیناً معاشرہ کو بلدنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ پانچ سال میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس کے پاس کافی صلاحیت ہو جائے گی جب وہ ڈیٹا کے بنیاد پر بڑے بڑے کام کو انجام دینا شروع کر دے گا۔

مصنوعی ذہانت انحصار کو کرے گی ختم

عمار شیخ کا کہنا ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا مثبت پہلو یہ ہے کہ لوگوں کو ایک دوسرے پر زیادہ منحصر رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور وہ اپنا کام آرٹیفشیل انٹیلیجنس کے ذریعہ آسانی سے کر سکیں گے۔ ابھی آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا ماڈل ایجوکیشن میں کام آ رہا ہے۔ سیکھنے کے لیے کافی اچھا ہے، طالب علم کو آرٹیفشیل انٹیلیجنس کافی مدد کر رہا ہے یہاں تک کہ ہم لوگ خود اپنے دفتر کے بہت سے کام اے آئی کے ذریعہ کرنے لگے ہیں۔ تعلیم پر آرٹیفشیل انٹیلیجنس اچھا کام کر رہا ہے، ایسے میں انجینئر، ڈاکٹر، میڈیا سے تعلق افراد، لاء، وغیرہ میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس کے استعمال سے چیزیں آسان ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے تناظر میں دیکھیں تو ملک کے ہر حصہ میں انٹرنیٹ آ رہا ہے اس کا مطلب ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس ایک بڑا چینج سوسائٹی کو کر کرنے جا رہی ہے لیکن اس میں وقت لگے گا۔

عمار شیخ، سافٹ ویئر انجینئر  اور محمد انضمام الہدیٰ، نیٹ ورک انجینئر


مثبت کام کے لئے اے آئی غیر معمولی ٹولس

عمار شیخ کے مطابق آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا استعمال مثبت کاموں کے لیے کیا جائے تو یہ ایک غیر معمولی ٹولس ہے جو کم وقت میں اور کم جانکاری میں بھی لوگوں کا کام آسان بنائے گی۔ اس کے علاوہ کم لوگ زیادہ کام کر سکیں گے۔ مثال کے طور پر اگر کسی نے ایک پھول کا دکان کھولی ہو تو صرف اس کو پھول لانے اور اپنے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے بھر کا کام رہ جائے گا باقی کام یعنی آن لائن بکنگ سے لیکر سب کچھ آرٹیفشیل انٹیلیجنس کر دے گی، اس کا مطلب صاف ہے کہ کم لوگ یا ایک فرد خود اپنی تجارت آرٹیفشیل انٹیلیجنس کی مدد سے کر سکیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کام زمین پر اترے گا اس میں زیادہ وقت بھی نہیں ہے لیکن ہاں منفی باتیں بھی آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا حصہ بنے گی اس سے انکار نہیں ہے۔  آرٹیفشیل انٹیلیجنس بڑی تعداد میں ڈیٹا کو جمع کر رہی ہے ایسے میں سیکورٹی کا ایک مسئلہ سامنے آئے گا۔ اتنے سارے لوگوں کا ڈیٹا جمع ہو رہا ہے اس میں نجی جانکاریاں بھی شامل ہے۔ اب اتنے لوگ جب نجی جانکاری دیں گے تو اس میں سیکورٹی کا مسئلہ یقیناً آئے گا اور اس کے روک تھام کے لئے بھی کچھ چیزوں کی ضرورت پڑے گی۔

وہ چیٹ باکس جب روبوٹ میں ضم ہوگا

عمار شیخ کا کہنا ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس جس کے ہاتھ میں ہوگی وہ اپنے مطابق اس کا استعمال کریں گے، فیل ہال تو وہ ایک چیٹ باکس ہے لیکن کچھ سال بعد وہ روبوٹ میں ضم کرے گا اور کئی کمپنیاں ایسا کرنے بھی لگی ہیں، ایسے میں اس کا استعمال اپنے فائدہ کے لیے بھی لوگ کریں گے۔ فوری طور پر تو کچھ نہیں ہوگا لیکن مستقبل قریب میں اس کے اثرات پڑیں گے۔ آرٹیفشیل انٹیلیجنس کے ذریعہ لوگ اپنے پروپگنڈا کو بھی بڑھائیں گے یعنی غلط اور صحیح دونوں میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا استعمال ہو سکتا ہے۔

عمار شیخ کا کہنا ہے کہ ایک عام تصور بن رہا ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس ملازمت کو ختم کرے گا لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صحیح ہے کہ کچھ جاب جیسے ہم لوگوں کے جاب پر اس کا کافی اثر ہوگا۔ 2026۔27 تک سافٹ ویئر انجینئر کا جاب جانے لگے گا خاص طور پر جونیئر لیول کے انجینئر کی ضرورت نہیں رہے گی وہ کام آرٹیفشیل انٹیلیجنس کرے گی لیکن جو عمومی ملازمتیں ہیں جیسے ہیلتھ، ایجوکیشن، میڈیا اور دوسرے ملازمتوں کو اس سے نقصان نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ بلاشبہ جاب پر اثر پڑے گا لیکن اسی کے ساتھ نئے مواقع بھی سامنے آئیں گے۔ عمار شیخ کا کہنا ہے کہ ڈیٹا سیکورٹی کا مسئلہ کافی سنجیدہ ہے، آج کے وقت میں بھی لوگوں کا ہیلتھ ڈیٹا آسانی سے مل جاتا ہے ان کا آدھار کارڈ اور پین کارڈ دستیاب ہے ایسے میں آئندہ چند سال میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس پوری طرح سے نافذ ہو جائے گی تو ڈیٹا کا مسئلہ سنگین ہو جائے گا اس سے انکار نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب سوال ہے کہ اس سلسلے میں کیا کچھ کیا جا سکتا ہے تو میرا کہنا ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس کے ذریعہ معیشت اگر ٹھیک ہوگی تو ڈیٹا کے مسئلہ کو نظرانداز نہیں کیا  جاسکے گا۔

عمار شیخ کے مطابق مستقبل میں کامیاب ہونے اور آگے بڑھنے کے لیے لوگوں کو اپڈیٹ رہنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان میں اگر لوگوں کو آرٹیفشیل انٹیلیجنس مشکل لگے گا تو آنے والے دنوں میں آسان ٹولس تیار کیا جائے گا۔ یعنی لوگ بھی بدلیں گے اور آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا ٹولس بھی بدلیں گے لیکن یہ سب ہندوستان میں اتنا جلدی نہیں آئے گا کچھ سال ابھی لگیں گے۔ اس کے ساتھ سوشل میڈیا میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس کی وجہ سے بڑا بدلاؤ آنے کا قوی امکان ہے، فیک نیوز اور پروپگنڈا کی ایک باڑھ آئے گی لیکن اس کے پہنچان کے لئے بھی ٹولس بنائے جائیں گے۔

اے آئی کا شاہکار 


آرٹیفشیل انٹیلیجنس کو ابھی کئی مراحل طے کرنے باقی

آئی ٹی اور نیٹ ورک انجینئر محمد انضمام الہدیٰ کا کہنا ہے کہ در حقیقت آرٹیفشیل انٹیلیجنس کو ابھی کئی مراحل طے کرنے باقی ہیں۔ موجودہ وقت میں اے آئی جو کام کر پا رہا ہے اس سے لوگوں کو فائدہ ہو رہا ہے اور تعلیم کے شعبہ میں اس کے مثبت اثرات نظر آ رہے ہیں۔ صحت کے شعبہ کو یہ فیل ہال متاثر نہیں کرے گا۔ انجینئر محمد انضمام الہدیٰ کا کہنا ہے کہ بہت سے مرض ایسے ہیں جس کا علاج ڈاکٹر اپنے تجربہ کے بنیاد پر کرتا ہے۔ حالانکہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس میں اس ڈیٹا کو بھی شامل کیا گیا ہے لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے کہ ہیلتھ کے سیکٹر کو سیدھے طور پر آرٹیفشیل انٹیلیجنس متاثر کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ایڈوانس آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا فیچر نہیں آتا ہے اس وقت تک ہیلتھ کے سیکٹر کو بہت متاثر آرٹیفشیل انٹیلیجنس نہیں کر سکے گا۔ اے آئی پوری طرح سے ڈیٹا کو جمع کر رہی ہے اور اس کے بنیاد پر وہ تمام کام کرتی ہے اور مستقبل میں کرے گی۔ ڈیٹا کو جمع کرنا اور اس کا استعمال کہاں کہاں ہوگا اس سلسلے میں کسی طرح کی کوئی ٹرانسپیرنسی نہیں ہے۔ انجینئر محمد انضمام الہدیٰ کے مطابق پرائیویسی کا مسئلہ یہاں سنگین ہے۔ پہلے سے ہی عام لوگوں کا پرائیویسی ایک مسئلہ بنا ہوا ہے، اسمارٹ فون کا ہم استعمال کرتے ہیں وہاں ایک ایک مومینٹ ٹریک ہوتا ہے، آڈیو ٹریک ہوتا ہے یہاں تک کہ ایک گھر میں کتنے لوگ ہیں، نمبرات کے ذریعہ معلوم ہو جاتا ہے اور اس کو ٹریک کر لیا جاتا ہے اور یہ سبھی ڈیٹا آرٹیفشیل انٹیلیجنس میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اب سوال ہے کہ اتنے سارے ڈیٹا کا وہ کیا کریں گے اس کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے اور نہ ہی اس تعلق سے کوئی بتاتا ہے۔ عام لوگوں کا ہیلتھ ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے۔ پہلے اس کے لیے اسمارٹ فون آیا وہ پوری طرح سے کامیاب نہیں ہوا تو اب اسمارٹ رنگ آنے والا ہے تاکہ ہیلتھ ڈیٹا حاصل کیا جا سکے اور اس کا استعمال کیا جا سکے، اب وہ کس طرح سے استعمال کیا جائے گا اس کے بارے میں کوئی ٹرانسپیرنسی نہیں ہے۔ یہ ڈیٹا کو ہی جمع کرنے کا نتیجہ ہے کہ آن لائن خریداری میں متعلقہ شخص کو کیا چاہئے اس کے ڈیوائس پر وہی چیزیں دکھائی جاتی ہے۔

آرٹیفشیل انٹیلیجنس جرائم کو قابو کرے گا

آرٹیفشیل انٹیلیجنس کچھ معنی میں کافی مفید ہونے والا ہے خاص طور سے جرائم کو قابو کرنے میں اس کا مثبت استعمال کیا جا رہا ہے اور مستقبل میں مزید اس میں اضافہ کا امکان ہے۔ آرٹیفشیل انٹیلیجنس کیمرہ انسان کے چہرے کی پہچان کر لیتا ہے۔ کسی شخص کا ایک بار چہرا اے آئی نے پہنچان لیا تو وہ جہاں بھی جائے گا اس کو آسانی سے ٹریک کیا جا سکے گا۔ اس طرح سے آرٹیفشیل انٹیلیجنس جرائم کو کافی کنٹرول کرے گا۔

محمد انضمام الہدیٰ کا کہنا ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس جب نیکسٹ لیول پر کام کرنے لگے گا تو تعلیم، صحت، تجارت، معیشت غرض کے تمام شعبوں کو متاثر کرے گا۔ مثبت بھی اور منفی بھی۔ ان کا کہنا ہے کہ جس طرح سے کمپیوٹر انڈسٹری نے 2010 سے 2020 تک غیر معمولی ترقی کیا اسی طرح آئندہ دس سال میں اے آئی کی دنیا میں بڑا بدلاؤ آ جائے گا۔ مشین لرننگ اور ڈیپ لرننگ کا کام ہو رہا ہے۔ روبوٹ ایک ہیومن کی طرح کام کرے گا۔ جب روبوٹ انسانی کیفیت کے ساتھ عام ہونے لگے تو غور کرنے کی بات ہے کہ سماج کتنا بدل جائے گا۔ ایسے میں جو لوگ اپنے آپ کو اپ گریڈ کر لیں گے وہ اپنی ملازمت میں اور نوکریوں میں کامیاب ہونگے اور جو نہیں کر سکیں گے انہیں اس کا نقصان اٹھانا پڑے گا

زندگی کے ہر شعبہ میں اے آئی کا ہوگا ایک انقلاب 


انٹیلیجنس کے اثرات

محمد انضمام الہدیٰ کا کہنا ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں طلبا کو آن لائن کلاس، تخلیق، نئے ہنر سیکھنے، تعلیمی نظام کو بہتر بنانے، تعلیمی مواد کی فراہمی اور تدریسی نظام کے ذریعہ طلبا کو بہتر تعلیم دینے میں آرٹیفشیل انٹیلیجنس کافی مدد گار ثابت ہوگا اور اساتذہ کے لیے بھی اے آئی کافی مفید ثابت ہونے والا ہے۔ اسی طرح صحت کے شعبہ میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔ معیشت کے فروغ میں اے آئی سے موجودہ وقت میں بھی کافی بہتر کام ہو رہا ہے اور مستقبل میں نئے بازار اور ملازمت کو بڑھاوا حاصل ہوگا۔ یہ کاروبار کو ڈیٹا کے مطابق فیصلے کرنے اور صارفین کے تجربات کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج کسی سے کہا جائے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس بغیر ڈرائیور کے گاڑی چلائے گا تو یقین کرنا مشکل ہے لیکن یہ ہوگا۔ آنے والے وقت میں گاڑی چلانے میں اے آئی کا استعمال بڑے پیمانے پر کیا جائے گا۔ محمد انضمام الہدیٰ کا کہنا ہے کہ آج ہم اوفیشیل کام آرٹیفشیل انٹیلیجنس کے ذریعہ کرنے لگے ہیں، کسی کو میل بھیجنا ہو تو اے آئی بہترین میل ڈرا فٹ کرتا ہے جس کے سبب زبان کی بیریئر ایک طرح سے ختم ہو رہی ہے اور کم جانکار لوگ بھی زیادہ فائدہ اٹھانے کے قابل بن رہے ہیں۔ محمد انضمام الہدیٰ کے مطابق آرٹیفشیل انٹیلیجنس کا غلط استعمال فیک نیوز پھیلانے میں ہو سکتا ہے اور نجی ڈیٹا جمع ہو رہا ہے اس کا نقصان بھی کہیں نہ کہیں ہوگا۔ ایسے میں ان سب باتوں پر قابو پانے کے لیے بھی اے آئی تکنیک میں ہی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ آرٹیفشیل انٹیلیجنس سے سماج میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے اس لیے جو لوگ بھی ملازمت کر رہے ہیں یا عام لوگ اپنی تجارت میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں انہیں اے آئی کو اپنانا چاہئے اور اپنے آپ کو اپڈیٹ کر اس تکنیک سے جڑنا چاہئے۔