آواز دی وائس: اردو صحافت کے دو سو سالہ سفر میں نئی جہت

Story by  ڈاکٹر شبانہ رضوی | Posted by  [email protected] | Date 26-01-2025
  آواز دی وائس: اردو صحافت کے دو سو سالہ سفر میں نئی جہت
آواز دی وائس: اردو صحافت کے دو سو سالہ سفر میں نئی جہت

 

ڈاکٹر شبانہ رضوی 

صحافت ہمیں دنیا سے جوڑتی ہے، ہمارا سماج، ہمارا ملک اور پوری دنیا سے ہمارا تعلق صحافت کے ذریعے قائم ہے۔ ہم دنیا کو اسی نظر سے دیکھتے ہیں جو میڈیا ہمیں دکھاتا ہے، اور یہی وہ پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے ہم اپنے خیالات اور معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ پچھلے دور اور موجودہ دور میں ایک اہم فرق یہ ہے کہ پہلے خبریں تک رسائی مشکل تھی، اور ان تک پہنچنے میں وقت لگتا تھا، لیکن اب الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا کی بدولت خبریں سیکنڈوں میں دنیا بھر میں پھیل جاتی ہیں۔ تاہم اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ ان خبروں کی حقیقت یا جعلی ہونے کا تعین کرنا ایک مشکل عمل بن چکا ہے۔ اس بدنام زمانہ میڈیا کے دور میں ایسے میڈیا پلیٹ فارمز کا ہونا جو سچائی اور حقیقت کو نشر کرتے ہیں، واقعی قابلِ تحسین ہے۔"آواز دی وائس" کا شمار معتبر میڈیا پلیٹ فارمز میں ہوتا ہے جس کی خبروں پر یقین کیا جا سکتا ہے۔ اس کی کامیاب اور سچی صحافت نے اسے اپنے قارئین کے درمیان ایک مضبوط مقام دیا ہے۔ اس کے ذریعے پیش کی جانے والی معلومات ہمیشہ حقیقت پر مبنی ہوتی ہیں، جس کے باعث اس پر اعتماد کیا جاتا ہے۔ "آواز دی وائس" کی چار سالہ کامیابی پر اس کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد ، کیونکہ اس نے صحافت میں ایک نئی مثال قائم کی ہے اور اپنی مثبت صحافتی کوششوں کے ذریعے معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔

صحافت ایک ایسا شعبہ ہے جو نہ صرف معاشرے کو شعور فراہم کرتا ہے بلکہ اسے ہم آہنگی، مثبت سوچ اور تنوع کا درس بھی دیتا ہے۔ اس سفر میں "آواز دی وائس" نے اپنے قیام سے لے کر اب تک ان تمام اقدار کو اپنے دل میں جگہ دی ہے اور اپنے چار سالہ سفر میں ایک نئی اور روشن مثال قائم کی ہے۔حال ہی میں اردو صحافت نے  دو سو سال مکمل کیے  ہیں' اردو صحافت کا موضوعاتی کینوس بےحد وسیع ہے، اور اس میں بہت سے ایسے زاویے موجود ہیں جن پر آج تک خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔ لیکن "آواز دی وائس" نے اپنی مثبت اور تعمیراتی صحافت کے ذریعے ان پہلوؤں کو نمایاں کر کے اردو صحافت میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔آواز دی وائس" نے صرف چار سال کے مختصر عرصے میں ان تمام پہلوؤں پر روشنی ڈالی جنہیں عام طور پر نظرانداز کیا گیا تھا۔

تشنہ موضوعات کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی کوشش

پچھلی دو دہائیوں سے صحافت کا رنگ بدل گیا ہے، جہاں یہ صرف سیاسی ہتھیار بن کر رہ گئی تھی، وہیں "آواز دی وائس" نے اسے پھر سے انسانیت سے جوڑنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ اس پلیٹ فارم نے اپنے آغاز سے ہی تعمیری اور مثبت صحافت کو فروغ دیا، اقلیتوں اور محروم طبقات کے مسائل کو اجاگر کیا، اور ان کے حل کے لیے مکالمے کی راہ ہموار کی۔ یہ محض مسائل کی نشاندہی تک محدود نہیں رہا بلکہ ان کے مثبت پہلوؤں کو بھی سامنے لایا۔ "آواز دی وائس" نے سماجی ہم آہنگی، ثقافت، تعلیم، اور نوجوانوں کی فکری تربیت جیسے موضوعات پر بے شمار مضامین اور تجزیے پیش کیے ہیں۔ چار سال کے مختصر عرصے میں، اس نے اردو صحافت کو جدید ڈیجیٹل تقاضوں کے مطابق ڈھال کر نئی بلندیوں تک پہنچایا اور عالمی سطح پر اس کی شناخت مضبوط کی۔ یہ پلیٹ فارم ان موضوعات پر روشنی ڈالتا ہے جو سماج کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، اس نے اپنے منفرد انداز سے اردو صحافت کے لیے ایک نئی مثال قائم کی ہے.

"آواز دی وائس" نے ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دینے کے لیے اپنی صحافتی پالیسی میں ثقافتی ہم آہنگی اور بین المذاہب مکالمے کو مرکزیت دی ہے۔ یہ پلیٹ فارم صرف خبروں کی اشاعت تک محدود نہیں رہا بلکہ مختلف ثقافتوں، مذاہب، اور معاشرتی گروہوں کے درمیان ربط پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے مضامین اور رپورٹس میں ہندوستان کے مختلف خطوں کی ثقافتی وراثت اور روایات کو اجاگر کیا جاتا ہے، تاکہ قارئین نہ صرف اپنے ملک کی تنوع سے واقف ہوں بلکہ اس کا احترام بھی کریں۔ خاص طور پر اس نے مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہوئے مسلمانوں، ہندوؤں، سکھوں، اور عیسائیوں کے درمیان محبت اور بھائی چارے کا پیغام عام کیا ہے۔

"آواز دی وائس" کے مضامین اور رپورٹس نہ صرف ہندوستان کی متنوع ثقافت کو نمایاں کرتے ہیں بلکہ مختلف مذاہب کے عقائد اور رسومات کو احترام کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔ اس کا مقصد صرف معلومات فراہم کرنا نہیں بلکہ قارئین کے ذہنوں میں ان اقدار کو دوبارہ زندہ کرنا ہے جو ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی بنیاد ہیں۔ یہ پلیٹ فارم مختلف ثقافتوں کے درمیان پل کا کام کرتے ہوئے سماجی ہم آہنگی اور بھائی چارے کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی مثبت صحافت کے ذریعے مثال قائم کر رہا ہے۔ "آواز دی وائس" کا یہ کردار واقعی قابل تعریف ہے اور اس کے اقدامات ہندوستان کے مستقبل کے لیے امید کی کرن ہیں.

قارئین پر اثر اور مقبولیت

"آواز دی وائس" نے اپنے مثبت اور تعمیری انداز سے قارئین کے دلوں میں گہری جگہ بنائی ہے۔ یہ پلیٹ فارم انسانی زندگی کے ہر پہلو اور سماجسے متعلق موضوعات کو منظرِ عام پر لاتا ہے، جس سے قارئین کے ذہنوں کو روشنی ملتی ہے۔ اس کے مواد میں اٹھائے گئے سوالات کے جوابات خود بخود قارئین کے ذہن میں اجاگر ہوتے ہیں، جس سے معاشرے کی بہتر تعمیر میں مدد ملتی ہے۔

"آواز دی وائس" کی خبروں اور مضامین نے معاشرے میں شعور پیدا کیا اور لوگوں کو مختلف موضوعات پر سوچنے اور مکالمہ کرنے کی تحریک دی۔ اس کی مقبولیت سوشل میڈیا پر بھی نمایاں ہے، جہاں  قارئین اس کی پوسٹس کو نہ صرف پڑھتے ہیں بلکہ شیئر کرتے اور ان پر تبصرے بھی کرتے ہیں۔ عالمی سطح پر اس کی رسائی نے اسے مختلف زبانوں اور ثقافتوں کے درمیان ایک مضبوط پل کی حیثیت دی ہے۔ اس کی رپورٹس اور تجزیے قارئین کو گہرائی سے سوچنے پر مجبور کرتے ہیں، جو اس کی صحافتی قابلیت اور انسانیت پر مبنی نقطہ نظر کا واضح ثبوت ہیں۔

"آواز دی وائس" کا چار سالہ صحافتی سفر اس بات کا زندہ ثبوت ہےکہ مختصر وقت میں بھی اگر نیت نیک ہو، عزم مضبوط ہو اور مقصد تعمیری ہو تو بڑی کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔ آج کے ہندوستان میں، جہاں فرقہ واریت کا بول بالا ہے اور نفرت پھیلانے والے میڈیا نے سماج کو تقسیم کر رکھا ہے، "آواز دی وائس" ایک زندگی بخش افق کے طور پر سامنے آیا ہے۔ یہ پلیٹ فارم محبت، بھائی چارے اور ہم آہنگی کا پیغام عام کر کے صحافت کو اس کی اصل انسانی روح سے دوبارہ جوڑ رہا ہے۔

"آواز دی وائس" نے اپنے چار سالہ سفر میں اردو صحافت کے میدان میں وہ مقام حاصل کیا ہے جو بہت کم پلیٹ فارمز کے حصے میں آیا۔ یہ پلیٹ فارم اپنی مثبت سوچ اور تعمیری نقطہ نظر کے ساتھ صحافت کو نئی بلندیوں پر لے جا رہا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ "آواز دی وائس" اپنی جدت، محنت اور انسانیت سے جڑے رہنے کی مثال کو قائم رکھتے ہوئے مستقبل میں صحافت کے نئے معیارات قائم کرے گا اور معاشرے میں مثبت تبدیلی کا ذریعہ بنے گا۔