حج مشن ہندوستان کی خوبصورت سیکولر تصویر کی عکاسی کرتا ہے :لیاقت علی آفاقی ، سی ای او حج کمیٹی آف انڈیا

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-06-2024
حج مشن ہندوستان کی خوبصورت سیکولر تصویر کی عکاسی کرتا ہے :لیاقت علی آفاقی ، سی ای او حج کمیٹی آف انڈیا
حج مشن ہندوستان کی خوبصورت سیکولر تصویر کی عکاسی کرتا ہے :لیاقت علی آفاقی ، سی ای او حج کمیٹی آف انڈیا

 

منصورالدین فریدی : نئی دہلی 

  ہندوستانی حج ۔۔۔ حکومت کے بیرون ملک سرکاری ،سفارتی اور انتظامی بنیاد پر سب سے بڑا مشن ہے ۔۔۔ لیکن اس کا ایک خوبصورت پہلو بھی ہے،جو ہندوستان کی سیکولر چہرے کی عکاسی کرتا ہے ۔ دراصل چھ وزارتیں اور حج کمیٹی آف انڈیا اس مشن کو کامیاب بنانے کے لیے دن رات ایک کرتی ہیں،جن میں وزیر سے افسرا ن اور رضا کار تک شامل ہوتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں  ہندو ،مسلم ،سکھ اور عیسائی  سب شامل ہیں جو اس روحانی سفر کو کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

اس کا انکشاف حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکیٹیو افسر لیاقت علی آفاقی(آئی آر ایس )  نے آواز دی وائس سے خصوصی بات چیت کے دوران کیا ۔

لیاقت علی آفاقی نے کہا کہ  یہ حج مشن کا سب سے خوبصورت پہلو ہے جو ملک کی تہذیب ،ثقافت اور قدروں کی عکاسی کرتا ہے ۔اس سلسلے میں سب سے پہلے میں سمرتی ایرانی صاحبہ کا نام لوں گا جن کی حج کے بارے میں معلومات نے مجھے دنگ کردیا مطلب میں یہ دعوی نہیں کرسکتا کہ حج کے بارے میں ان سے زیادہ معلومات رکھتا ہوں۔انہوں نے حج مشن کو ٹکنالوجی سے جوڑنے کے لیے جو ہدایات دی وہ بھی بہت کار آمد ثابت ہوئیں ۔ان کے ساتھ میں وزارت اقلیتی امور کے سکریٹری کٹیتھلا سرینواس اور جوائنٹ سکریٹری (حج) سی پی ایس بخشی صاحب کا نام لوں گا ۔ سرینواس صاحب کو حج کے تعلق سے اس قدر معلومات ہیں کہ آپ حیران ہوجائیں گے،کب کون سا وفد سعودی عرب گیا تھا اور حج میں کب کونسی تبدیلیاں آئی ہیں،سرینواس صاحب کو سب زبانی ہیں۔اگر بات کروں بخشی صاحب کی تو آپ کو جان کر حیرت ہوگی کے مختلف وزارتوں کے درمیان تال میل کا سہرا بخشی صاحب کے سر جاتا ہے ۔ان کے سامنے کوئی بھی مسئلہ لے جائیں وہ چٹکیوں میں حل کر دیتے ہیں ۔ حج کمیٹی آف انڈیا میں ایک رکن ہیں لارنس جیمس ۔۔۔ یہ نام ابور چہرے حج مشن کو کامیاب بنانے  میں اہم کردار ادا کرتے ہیں لیکن ان کے بارے میں کسی کو کوئی خبر نہیں  کیونکہ ان کی خدمات پردے کے پیچھے ہوتی ہیں ۔

وزیر اقلیتی امورکی حیثیت سے سمرتی ایرانی، سکریٹری کٹیتھلا سرینواس اورجوائنٹ سکریٹری (حج) سی پی ایس بخشی نے اہم کردار ادا کیا


لیاقت علی آفاقی  نے کہا کہ یہ حج مشن حکومت کی چھ وزارتوں کی محنت  کا نتیجہ ہوتا ہے ،جس میں نوڈل منسٹری ہے وزارت امور اقلیت،جس کے ساتھ وزارت امور داخلہ ،وزارت امور خارجہ ،وزارت شہری ہوابازی،وزارت مالیات،وزارت صحت کا بڑا کردار ہوتا ہے۔ وزارت امور اقلیت نے چھ سو افراد کا دستہ سعودی عرب بھیجا ہے ۔ یہ رضا کار عازمین حج کی دیکھ ریکھ میں مصرف رہتے ہیں۔

 آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سمرتی ایرانی نے وزیر اقلیتی امور کی حیثیت سے حج مشن کے لیے زبردست کام کیا ہے۔ ان کا دورہ سعودی عرب تو سرخیوں میں رہا لیکن حج مشن کو کامیاب بنانے کے لیے انہوں نے ذاتی طور پر جو دلچسپی لی ہے اس کی نظیر نہیں ملتی ہے ۔ میں ان کے ساتھ کام کرکے حیران رہ گیا کہ  حج کے بارے میں وہ ایک ایک بات جانتی ہیں اور ہر باریکی کو سمجھتی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ مذہبی یاترا پر جاتے ہیں انہیں کسی قسم کی تکلیف نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ اللہ اور بھگوان کے مہمان ہوتے ہیں ۔ یہ بھولے بھالے ہوتے ہیں جن میں اکثریت دیہی علاقوں کے ہوتے ہیں اس لیے انہیں بنیادی سہولیات مہیا کرانا بہت اہم اور ضروری ہے

لیاقت علی آفاقی کا کہنا ہے کہ ہر حج گزشتہ سال کے حج سے مختلف ہوتا ہے، اس بار کا حج گزشتہ سے کیوں مختلف ہے۔اس کا ایک جواب ٹیکنالوجی کا استعمال ہے ۔ٹکنالوجی نے حج کی شکل بدل دی ہے،عازمین حج کے لیے اب تمام سہولیات کی کنجی ان کے ہاتھوں میں موبائل ایپ کی شکل میں ہوتی ہے ۔عازمین حج کے لیے اب ٹکنا لوجی نے بے انتہا آسانی پیدا کردی ہیں ،شکایت درج کرانا ہو یا کسی کو تلاش کرنا ہو۔ اس سلسلے میں سویدھا ایپ نے انقلابی تبدیلی لا دی ہے، جسے آج ہر حاجی استعمال کررہا ہے۔جس سے حجاج کی بڑی پریشانیاں دور ہوگئی ہیں ۔ ٹکنالوجی کے سبب ایسا نظام بن سکا ہے اگر آپ نے اس ایپ سے اپنا سامان کا بار کوڈ اسکین کر لیا تو آپ کا سامان اگر گم بھی گیا تو ہم اسے ایپ کے ذریعے تلاش کر سکتے ہیں۔ دوسری شکایت جو حاجیوں کے گم ہو جانے کی تھی، اس لیے اس میں ہر سہولت میں ایک ایس او ایس بٹن دیا گیا ہے، اس لیے اگر کوئی ایمرجنسی ہو۔ کسی طرح آپ گم ہو جائیں، آپ اپنا راستہ تلاش نہیں کر پا رہے ہیں، آپ ادھر ادھر بھٹک رہے ہیں، پھر آپ اس ایس او ایس بٹن کو دبائیں اوراس سے ہمارے سینٹر کو ہنگامی کال موصول ہو گی۔ ہم صرف اس کے بٹن کو دبانے سے اس کی لوکیشن کا پتہ لگائیں گے،اسے جس قسم کی مدد کی ضرورت ہے وہ فراہم کی جائے گی۔

آواز دی وائس کے ساتھ انٹر ویو کے دوران لیاقت علی آفاقی 


لیاقت علی آفاقی نے آواز دی وائس کو بتایا کہ حج مشن کی کامیابی اور حجاج کو بہتر سے بہترسہولیات مہیا کرانے میں ہندوستان اورسعودی عرب کے دوستانہ تعلقات کا بہت مثبت اثر پڑا ہے ۔ یہ ہمارے اچھے تعلقات کا نتیجہ ہے جو ہندوستان کا کوٹہ 1 لاکھ 75 ہزار تک پہنچ گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ ہندوستانی حکومت کا سب سے بڑا مشن ہے۔ ہندوستانی حکومت اس کا اہتمام کرتی ہے مگر یہ بات قابل غور ہے کہ یہ مشن غیر ملکی سر زمین پر ہے ۔ اس لیے اس بات کی 100فیصد گارنٹی نہیں دے سکتے کہ آپ کو وہاں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او لیاقت علی آفاقی نے مزید کہا کہ  باہمی تعلقات کے سبب ہی اس بر مدینہ منورہ  میں ہندوستانی عازمین کے لیے مرکز یہ کے علاقے میں رہائش کا انتظام کیا گیا ہے جو کہ مسجد نبوی سے سب سے قریب ہے ۔ پہلے یہ ممکن نہیں ہوتا تھا  صرف 70 فیصد عازمین حج کو مرکزیہ میں قیام کا موقع ملتا تھا لیکن اس بار ہماری وزیر صاحبہ کے سبب سو فیصد ہندوستانی حاجیوں کا قیام مرکزیہ میں ممکن ہوسکا

جب بات آئی ہائی اپسیڈ یا بلٹ ٹرین کی تو لیاقت علی آفاقی نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم رہا جس نے حجاج کے سفر کو آسان بلکہ یادگار بنا دیا ،یہ انوکھا تجربہ ہے ۔ پہلی بار ہندوستان سے 35000 عازمین جدہ سے مکہ تک بلٹ ٹرین سے سفر کیا ۔پہلے وہ جدہ سے بس سے جاتے تھے، جو کہ پانچ گھنٹے کا سفر تھا، بلٹ ٹرین کی وجہ سے سفر میں انہیں کافی سہولت اور راحت ملی ہے جو پہلے 5-6 گھنٹے کا سفر ہوتا تھا اب اس میں صرف آدھا گھنٹہ لگتا ہے۔ یہ حکومت کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔لیاقت علی آفاقی نے کہا کہ اس سال کے سفر حج کو مثالی قرار دیا جاسکتا ہے کیونکہ ہم نے حج کے سفر کو آسان بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے