بی سی سی آئی کی نئی اسپورٹس پالیسی، 10 اصول توڑے تو عائد ہوگی پابندی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-01-2025
بی سی سی آئی  کی  نئی اسپورٹس پالیسی،  10 اصول توڑے تو عائد ہوگی پابندی
بی سی سی آئی کی نئی اسپورٹس پالیسی، 10 اصول توڑے تو عائد ہوگی پابندی

 

 نئی دہلی :بی سی سی آئی نے ٹیم کے اندر نظم و ضبط اور اتحاد کو فروغ دینے کے لیے ذاتی عملے اور کھلاڑیوں کے اہل خانہ کی موجودگی پر پابندی لگانے والی نئی پالیسی کا اعلان کیا۔ بی سی سی آئی نے 10 نکاتی گائیڈ لائن جاری کی ہے۔ تمام کرکٹرز کے لیے اس گائیڈ لائن پر عمل کرنا لازمی ہے۔ اگر کوئی ان کی خلاف ورزی کرے گا تو بورڈ اس کے خلاف سخت کارروائی کرے گا جس میں کھلاڑیوں پر پابندی اور تنخواہ میں کمی بھی شامل ہے۔

بی سی سی آئی نے آسٹریلیا کے دورے پر ہندوستان کی شکست کے بعد ایک جائزہ میٹنگ کی تھی۔ اس میٹنگ میں ٹیم کے اتحاد کو بڑھانے پر بات چیت ہوئی جس کے بعد یہ گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔
۔ ہوم میچ میں کھیلنا لازمی ہے۔
بی سی سی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق، قومی ٹیم اور سینٹرل کنٹریکٹ میں انتخاب کے اہل رہنے کے لیے کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک میچوں میں شرکت کرنا لازمی ہے۔ یہ پالیسی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں شامل رہیں، ٹیلنٹ کو فروغ دیں، میچ فٹنس کو برقرار رکھیں اور ڈومیسٹک کرکٹ کو مضبوط بنائیں۔
۔ فیملی کے ساتھ سفر نہیں کر سکیں گے۔
تمام کھلاڑیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ میچوں اور پریکٹس سیشنز کے لیے ٹیم کے ساتھ سفر کریں۔ نظم و ضبط اور ٹیم کے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے فیملیز کے ساتھ علیحدہ سفری انتظامات کی حوصلہ افزائی نہیں کی جائے گی۔ اگر کوئی استثنیٰ ہے تو ہیڈ کوچ اور سلیکشن کمیٹی سے پیشگی اجازت لینی ہوگی۔
۔کھلاڑیوں کو حد سے زیادہ سامان لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔
ٹیم کے ساتھ سفر کے دوران کھلاڑیوں کو اتنا ہی سامان لے جانے کی اجازت ہے جتنا بورڈ طے کرتا ہے۔ کھلاڑیوں کو اضافی اشیاء کی ادائیگی خود کرنی ہوگی۔ یہ پالیسی لاجسٹکس کو ہموار کرنے اور غیر ضروری اخراجات سے بچنے میں مدد کرتی ہے۔
۔کسی کو ذاتی عملہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔
ذاتی عملے (مثال کے طور پر، پرسنل مینیجر، شیف، اسسٹنٹس اور سیکیورٹی اہلکار) کو ٹور یا سیریز پر فرد کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک کہ بی سی سی آئی اس کی اجازت نہ دے۔ یہ اقدام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹیم کی کارروائیوں پر توجہ مرکوز رہے اور لاجسٹک چیلنجز کو کم کیا جائے۔
۔بیگ بنگلورو میں سنٹر آف ایکسی لینس بھیجنے ہوں گے۔
۔ پریکٹس سیشنز میں شرکت لازمی ہے۔
تمام کھلاڑیوں کو طے شدہ پریکٹس سیشنز میں شرکت کرنے اور مقامات پر ایک ساتھ سفر کرنے کی ضرورت ہوگی۔ یہ اصول عزم کو فروغ دیتا ہے اور ٹیم کے اندر ایک مضبوط کام کی اخلاقیات کو فروغ دیتا ہے۔
۔ ٹور کے دوران ذاتی شوٹنگ کرنے کی کوئی آزادی نہیں۔
کسی بھی جاری سیریز یا ٹور کے دوران کھلاڑیوں کو ذاتی شوٹ یا توثیق میں مشغول ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ پالیسی خلفشار سے بچتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ کھلاڑی کرکٹ اور ٹیم کی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز رکھیں۔
۔ کھلاڑیوں کے اہل خانہ ہر وقت ان کے ساتھ نہیں ہوں گے۔
۔ بی سی سی آئی کے پروگراموں میں حاضر ہونا پڑے گا۔
کھلاڑیوں کو بی سی سی آئی کے آفیشل شوٹس، پروموشنز کے لیے دستیاب رہنا ضروری ہے۔ یہ اسٹیک ہولڈرز کے وعدوں کو پورا کرنے اور کھیل کو مؤثر طریقے سے فروغ دینے کے لیے بہت ضروری ہیں۔
۔ سیریز ختم ہونے تک ٹیم کے ساتھ رہنا ضروری ہے۔
کھلاڑیوں کو میچ سیریز یا دورے کے اختتام تک ٹیم کے ساتھ رہنا چاہیے، چاہے میچ شیڈول سے پہلے ہی ختم ہوں۔ یہ اتحاد کو یقینی بناتا ہے، ٹیم کے درمیان تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔
بورڈ قواعد کی خلاف ورزی پر سزا دے سکتا ہے۔
بی سی سی آئی نے کہا، "تمام کھلاڑیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مندرجہ بالا ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔ کسی رعایت کی صورت میں صدر اور ہیڈ کوچ سے اجازت لینا ضروری ہے۔ اگر اس پر عمل نہ کیا گیا تو بورڈ تادیبی کارروائی کر سکتا ہے۔
بورڈ نے بیان میں مزید کہا، "مزید برآں، بی سی سی آئی کسی کھلاڑی کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے جس میں (i) متعلقہ کھلاڑی کو بی سی سی آئی کے زیر اہتمام تمام ٹورنامنٹس بشمول انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت سے منع کرنا، یا (ii) کھلاڑی پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرنا ہے۔ اور (ii) ریٹینر کی رقم/میچ فیس سے کٹوتیاں شامل ہو سکتی ہیں۔