کیا جو روٹ واقعی سچن کا ٹیسٹ رنز کا عالمی ریکارڈ توڑ پائے گا؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 24-07-2024
 کیا جو روٹ واقعی سچن  کا ٹیسٹ رنز کا عالمی ریکارڈ توڑ پائے گا؟
کیا جو روٹ واقعی سچن کا ٹیسٹ رنز کا عالمی ریکارڈ توڑ پائے گا؟

 

 نئی دہلی: انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے جو روٹ کے بارے میں بڑی پیش گوئی کر دی ہے۔ وان کا ماننا ہے کہ اگر روٹ اسی طرح کھیلتے رہے تو ایک دن وہ سچن ٹنڈولکر کے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ (جو روٹ بمقابلہ سچن ٹنڈولکر) مائیکل وان کے اس بیان کو لے کر اب بحث تیز ہو گئی ہے۔ کیا روٹ واقعی ٹنڈولکر کا تاریخی ریکارڈ توڑ پائیں گے؟ آپ کو بتاتے چلیں کہ روٹ کی عمر اس وقت 33 سال ہے اور ان کی فٹنس بھی اچھی ہے۔ اس کے علاوہ انگلینڈ کے سابق کپتان نے روٹ جس انداز میں بیٹنگ کر رہے ہیں اسے دیکھ کر ہی ایک پیشین گوئی کر دی ہے۔ روٹ اب تک ٹیسٹ میں 32 سنچریاں بنانے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔ روٹ کے اب ٹیسٹ میں کل 11940 رنز ہیں، جب کہ سچن نے ٹیسٹ میں 15921 رنز بنائے ہیں۔ روٹ اس وقت سچن سے 3981 رنز دور ہیں۔

روٹ نے اب تک 142 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ روٹ کے پاس ابھی 5 سال کی کرکٹ باقی ہے۔ اگر روٹ زخمی نہیں ہوتے اور کھیلنا جاری رکھتے ہیں تو ایسا ممکن ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ سب ان کی فٹنس پر منحصر ہوگا۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کووڈ 19 کے بعد سے روٹ نے ٹیسٹ میں 46 میچ کھیلے ہیں اور مجموعی طور پر 4000 سے زیادہ رنز بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ روٹ نے گزشتہ 4 سالوں میں جس اوسط سے رنز بنائے ہیں، اس کو دیکھتے ہوئے اگر وہ ٹنڈولکر کا ریکارڈ توڑنا چاہتے ہیں تو انہیں مزید 40 ٹیسٹ میچز کھیلنا ہوں گے۔ بلے باز کی فارم عمر کے ساتھ گرتی ہے۔ ممکن ہے مستقبل میں روٹ کی بیٹنگ اوسط کم ہو جائے۔ لیکن روٹ کی موجودہ فٹنس کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کھلاڑی سچن کا ریکارڈ توڑنے کی ضرور کوشش کرے گا۔

اگر آپ بڑھتی عمر کے ساتھ فارم اور فٹنس کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ سچن نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کے آخری 4000 رنز گزشتہ 49 ٹیسٹ میچوں کے دوران بنائے تھے۔ یعنی روٹ جس اوسط کے ساتھ اسکور کر رہے ہیں اس کو دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ انگلینڈ کے سابق کپتان سچن کے ہمہ وقتی ٹیسٹ رنز کے ریکارڈ کے قریب آ سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پونٹنگ نے 57 ٹیسٹ میچ کھیل کر اپنے کیرئیر کے آخری 4000 رنز مکمل کیے تھے۔ اس کا مطلب ہے کہ اس کی فارم اور اس کی فٹنس روٹ کے لیے بہت اہم ہونے والی ہے۔ 

انگلینڈ کو 2027 تک 30 ٹیسٹ میچ کھیلنے ہیں۔ 
انگلینڈ کی ٹیم کو فروری 2027 تک 30 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر انگلینڈ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچ جاتا ہے تو ٹیم کو ایک اور ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ آنے والے وقت میں روٹ کو اپنی بلے بازی سے شاندار کارکردگی دکھانی ہوگی، تب ہی وہ سچن کے ریکارڈ کے قریب آسکتے ہیں یا اسے توڑنے کا سوچ سکتے ہیں۔ 
سچن کی اوسط 142 ٹیسٹ میچوں کے بعد بہتر رہی ہے۔
اگر ہم ان کے کیریئر کے 142 ٹیسٹ میچوں میں اوسط کا موازنہ کریں تو سچن کی اوسط روٹ سے بہتر رہی ہے۔ اپنے 142 ٹیسٹ میچوں تک، سچن نے 229 اننگز میں 55.06 کی اوسط سے 11,289 رنز بنائے تھے، جب کہ روٹ نے اپنے کیریئر کے 142 ٹیسٹ میچوں کے بعد سے اب تک 260 اننگز میں 49.95 کی اوسط سے 11،940 رنز بنائے ہیں۔ اوسط کے لحاظ سے سچن بہتر ہیں، وہیں رنز بنانے کے معاملے میں روٹ نے 651 رنز زیادہ بنائے ہیں۔ ویسے روٹ نے 142 ٹیسٹ میچوں کے دوران 260 اننگز کھیلی ہیں جب کہ سچن نے 142 ٹیسٹ میچوں کے دوران صرف 229 اننگز کھیلی ہیں۔ 
142 ٹیسٹ میچوں میں زیادہ سنچریاں کس نے بنائی ہیں۔ 
وہیں، اگر ہم 142 ٹیسٹ میچوں کا موازنہ کریں تو سچن نے اپنے کیریئر میں 142 ٹیسٹ میچوں تک 37 سنچریاں اسکور کی تھیں، وہیں روٹ نے اب تک 142 ٹیسٹ میچوں کے بعد 32 سنچریاں اسکور کی ہیں۔ یعنی اس مقابلے میں سچن روٹ سے آگے ہیں۔ روٹ اس وقت ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کے معاملے میں دنیا کے 8ویں بلے باز ہیں۔ اس وقت ان سے آگے ٹنڈولکر (15,921)، رکی پونٹنگ (13،378)، جیک کیلس (13،289)، راہول ڈریوڈ (13،288)، الیسٹر کک (12،472)، کمار سنگاکارا (12،400) اور برائن لارا (11،953) ہیں۔ روٹ جلد ہی لارا کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ اس کے لیے روٹ کو مزید صرف 13 رنز بنانے ہوں گے۔