زیبانسیم /ممبئی
رمضان المبارک اسلامی کیلنڈر کا نواں مہینہ ہے اور اسے دینِ اسلام میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ یہ مہینہ مسلمانوں کے لیے رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا ذریعہ ہے۔ اس مہینے میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں پر روزے فرض کیے اور اس میں قرآن مجید نازل ہوا، جو ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ رمضان وہ مقدس مہینہ ہے جس کی آمد کے ساتھ ہی فضا میں نورانی کیفیت چھا جاتی ہے۔ دن کا اجالا روزہ داروں کے صبر اور استقامت کی گواہی دیتا ہے، جبکہ رات کی تاریکی میں سجدہ ریز بندے اپنے رب سے مغفرت کی دعائیں مانگتے ہیں۔ اسی بابرکت مہینے میں قرآنِ کریم نازل ہوا، جو ہدایت کا چراغ اور روشنی کا مینار ہے۔
سحری کے وقت پرندے بھی گویا تسبیح میں مشغول ہو جاتے ہیں، اور افطار کی گھڑی میں دستر خوان پر اللہ کی بے پایاں رحمتیں اترتی ہیں۔ مسجدوں میں نمازیوں کی رونق، تراویح کی پرنور محفلیں، اور سحر و افطار کی برکتیں مل کر ایسی روحانی فضا قائم کر دیتی ہیں جو دلوں کو سکون اور نور عطا کرتی ہے۔یہ مہینہ صبر، تقویٰ اور سخاوت کی تربیت دیتا ہے، اخوت اور محبت کا پیغام دیتا ہے، اور دلوں کو نرم کر کے اللہ کی رضا کا راستہ دکھاتا ہے۔ جو شخص اس بابرکت مہینے میں اپنے رب کو راضی کر لے، اس کے لیے دنیا اور آخرت دونوں سنور جاتی ہیں۔
آئیے! اس مقدس مہینے میں عبادات کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، گناہوں سے سچی توبہ کریں، نیکیوں میں سبقت لے جائیں، اور اللہ کی رضا کو اپنا مقصد بنا لیں۔ کیونکہ یہ مہینہ بے شمار رحمتوں اور برکتوں کا نذرانہ لے کر آیا ہے، اور کامیاب وہی ہیں جو اس کے فیوض و برکات سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہیں ۔رمضان کی عبادات، اس کی فضیلت اور اس کے روحانی و جسمانی فوائد پر ایک تفصیلی جائزہ درج ذیل ہے۔
رمضان المبارک کی فضیلت
رمضان المبارک کو دیگر مہینوں پر کئی وجوہات کی بنا پر فضیلت حاصل ہے
روزے کی فرضیت اور اہمیت
روزہ اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک ہے اور اسے ہر بالغ، عاقل اور تندرست مسلمان پر فرض کیا گیا ہے۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ۔‘‘ )البقرہ: 183(
روزے کی فرضیت کا مقصد صرف بھوک اور پیاس برداشت کرنا نہیں بلکہ یہ ایک تربیتی عمل ہے جو صبر، تقویٰ، شکرگزاری اور اللہ کی رضا کے حصول کا ذریعہ ہے۔
روزے کے روحانی فوائد
روزے کے طبی فوائد
جدید سائنسی تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ روزہ انسانی صحت پر بھی بے شمار مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، جیسے کہ:
افطار اور سحری کی فضیلت
سحری کی اہمیت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔‘‘ )بخاری)
سحری کھانے سے روزے کے دوران توانائی برقرار رہتی ہے اور جسمانی کمزوری سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
افطار کی فضیلت:
افطار کے وقت روزہ دار کی دعا قبول ہوتی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
’’روزہ دار کے لیے دو خوشیاں ہیں: ایک افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب سے ملاقات کے وقت۔‘‘ )بخاری)
رمضان کے آخری عشرے کی اہمیت
رمضان کے آخری دس دن نہایت ہی اہم ہوتے ہیں، کیونکہ ان میں لیلتہ القدر موجود ہوتی ہے، جو ہزار مہینوں سے افضل ہے۔ نبی کریم ﷺ نے ان دنوں میں عبادت میں مزید اضافہ کیا اور اعتکاف فرمایا۔
اعتکاف کی فضیلت:
اعتکاف کرنے والا شخص دنیاوی مصروفیات چھوڑ کر صرف اللہ کی عبادت میں مشغول ہو جاتا ہے، جو روحانی ترقی کا بہترین ذریعہ ہے۔
صدقہ، زکوٰۃ اور فطرانہ
رمضان میں زکوٰۃ اور صدقہ دینا بہت زیادہ فضیلت رکھتا ہے۔
عید الفطر: رمضان کی تکمیل پر اللہ کا انعام
رمضان المبارک کے بعد یکم شوال کو عید الفطر منائی جاتی ہے، جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے روزے داروں کے لیے ایک انعام ہے۔ عید کا دن خوشی، شکرگزاری اور بھائی چارے کا پیغام دیتا ہے۔
رمضان المبارک صرف روزے رکھنے کا مہینہ نہیں بلکہ یہ ایک روحانی تربیت کا مکمل نصاب ہے۔ اس میں روزے، عبادت، تلاوتِ قرآن، صدقہ و خیرات، اور صبر و تقویٰ کے ذریعے انسان اپنی روحانی، اخلاقی اور جسمانی اصلاح کر سکتا ہے۔ یہ مہینہ ہمیں قربِ الٰہی، محبت، ہمدردی، اور نیکیوں میں سبقت لے جانے کا درس دیتا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان کی برکتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے اور اپنی زندگیوں میں بہتری لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!