گهوش بلیک ہولز :گھوش کی تحقیق پر دنیا کے محققین کی نگاہ ,بلیک ہول طبعیات میں اہم حل کا دعوی
نئی دہلی:بلیک ہول طبیعیات کے میدان میں بوربی تحقیقات میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینٹر فار تھیوریٹیکل فیزیکس سی ٹی پی کے پروفیسر سشانت گھوش کی تحقیق ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جسے توجہ اور تحسین کی نظر سے دیکھا جارہا ہے۔
یوروپی فیزیکل جرنل سی میں دوہزار پندرہ میں پروفیسر گھوش کا شائع شده مقاله ای نان سنگولر روٹیٹنگ بلیک ہول (ڈی او آئی دس اعشاریہ گیاره چار صفر ای پی جے سی ایس ایک صفر صفر پانچ دو صفر ایک پانچ تین سات چار صفر وائی میں بلیک ہول کے سلسلے میں ایک نیا حل پیش کیا ہے جسے اب گھوش بلیک ہول کے نام سے جانا جاتا ہے۔
پروفیسر گھوش کے جدت سے بھر پور اس جدید حل نے ایک نان سنگولر روٹیٹنگ بلیک ہول کو پیش کیا ہے ، جو غیر نشانیاتی طور پر خاص حالات میں کیر بلیک کو آسان بناتی ہوئی کیر نیو مین بلیک ہول کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔اس نظریاتی پیش رفت نے پوری سائنسی برادری میں بلچل مچادی ہے کیوں کہ ایک سو پچیس سے زیادہ مقالات میں اس کا حوالہ دیا گیا ہے۔ابھی حال ہی میں گھوش کےتحقیقی کام کو اسپهیریکل آرٹس اراؤنڈ کیر نیومین اینڈ گھوش بلیک ہولز عنوان سے ایک مقالے میں اجاگر کیا گیا تھا جو جرنل ریلے ٹی ویٹی اینڈ گریویٹیشن ڈی او آئی دس ایک ہزار سات ایس ایک ہزار سات سو چودہ صفر دوچار صفر تین دوچھے چار دو میں اشاعت پذیر ہوا_ بلیک ہول کے سلسلے میں گھوش کے پیش کردہ نظریے کے مضمرات کو یہ مطالعہ مزید دریافت کرتا ہے اور موجوده و معاصر تحقیق میں اس کی معنویت و افادیت کو استحکام دیتا ہے۔