جامعہ ملیہ اسلامیہ:: وسط ایشیا میں ہندوستان کی غیر معمولی ترقی اور پیش رفت مثالی ہے ۔ پروفیسر ناصر رضا خان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-08-2024
جامعہ ملیہ اسلامیہ:: وسط ایشیا میں ہندوستان کی غیر معمولی ترقی اور پیش رفت  مثالی ہے ۔ پروفیسر ناصر رضا خان
جامعہ ملیہ اسلامیہ:: وسط ایشیا میں ہندوستان کی غیر معمولی ترقی اور پیش رفت مثالی ہے ۔ پروفیسر ناصر رضا خان

 

نئی دہلی : آواز دی وائس 

          چہار بندرگاہ کی تجدید کاری،بین الاقوامی شمال وجنوب ٹرانسپورٹ کوڑیڈور کی تعمیر اور اشگابات معاہدے کے رکن بننے پر خطے میں ہندوستان کو جو غیر معمولی ترقی اور پیش رفت ملی ہے اس سلسلے میں ہندوستان اور وسط ایشیا کے درمیان تعلقات بہت اہم ہیں ۔

ان تاثرات کا اظہار اعزازی ڈائریکٹر ۔ انڈیا عرب کلچرل سینٹر انڈیا عرب کلچرل سینٹر کے ڈائریکٹر اور کانفرنس کنوینر پروفیسر ناصر رضا خان نے کیا جو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے عرب کلچرل سینٹر میں’ہندوستان،وسط ایشیا اور عرب ورلڈ تاریخ،سیاست او ر سماج‘ کے موضوع پر دورروزہ قومی کانفرنس  میں خطاب کررہے تھے۔ جس کا افتتاح بدھ کو ہوا ۔ اس کانفرنس کی  پروفیسر محمد شکیل قائم مقام شیخ الجامعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے سینٹر کے کانفرنس ہال میں منعقدہ افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ کوریڈور ایران کے توسط سے بحر ہند اور خلیج فارس کو بحیرہ کیسپین سے جوڑتاہے اور پھر اسے روس کے توسط سے ایس ٹی پیٹسبرگ اور شمال یورپ سے منسلک کرتاہے۔آئی این ایس ٹی سی میں وسعت دے کر اس میں نئے گیارہ اراکین یعنی آذربائیجان، آرمینیا، کزاخستان، کرغیز،تزاکستان، ترکی،یوکرین،بیلاروس،عمان،شام،بلغاریہ (آبزور) کو شامل کیا گیا۔ اس کے ساتھ پروفیسرناصر رضا خان نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد پر روشی ڈالتے ہوئے اس کے مرکزی خیال اور اس میں ہونے والے مختلف اجلاس کی تفصیلات سے روبرو کرایا۔ساتھ ہی سامعین سے مہمانان ذی وقار کاتعارف بھی کرایا۔

 پروگرام میں پروفیسر محمد گلریز سابق وائس چانسلر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ڈاکٹر عمار عبدالحمید قدیر ہندوستان میں عراقی سفارت خانے کے کلچرل چانسلر،محترمہ اکاتیرینا دیناک صدر روسی ایجوکیشن سینٹر ، پروفیسر مسلم خان ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز جامعہ ملیہ اسلامیہ موجود تھے۔

پروگرام میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے ڈاکٹر عمار عبدالقدیر،ہندوستان میں عراقی سفارت خانے کے کلچر ل کونسلر شریک ہوئے۔ انھوں نے اپنی گفتگو میں ہندوستان اور عرب دنیا کے درمیان تہذیبی و تاریخی تعلقات و روابط کو اجاگر کیا۔مہمان اعزازی محترمہ اکاتیرینا دیناک (صدر روسی ایجوکیشن سینٹر نئی دہلی) نے اپنی تقریر میں ہندوستان اور وسط ایشیا خاص طورپر روس اور ہندوستان کے متعدد میدانوں میں اشتراکات پر بات کی۔

                افتتاحی پروگرام کا کلیدی خطبے کے مقرر پروفیسر گلریز نے صدارتی تقریر میں ہندوستان، وسط ایشیا اور عرب دنیا کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا تھا۔ خطے اور علاقے میں تاریخی اور ثقافتی روابط سے بات شروع کرتے ہوئے مختلف علاقوں کی ریاستوں تک اور پھر موجودہ منظر نامے کو بھی شامل شامل کیا۔ساتھ ہی جی ٹوینٹی کے بعد عالمی اور علاقائی سطح پر انڈیا کے بڑھتے قد اور دنیا کے جنوبی حصے کے سلسلے میں ہندوستان کے اپروچ سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا۔یوکرین میں جنگ کے حالات کو جس خوبی اور کمال خوش اسلوبی سے ہندوستانی حکومت نے سنبھالا اسے’نیو نام‘ اپروچ کہا جارہاہے جس میں ہندوستان نے دوبرسرپیکار ملکوں کے ساتھ اپنے روابط مستحکم رکھے۔جب بات وسط ایشیا کی ہو تو وزیر اعظم نریندر مودی اور خطے کے لیے ان کا روڈ میپ عملی ہے اور یہ ان کے علاقے میں دورے سے واضح ہے۔ انھوں نے حکومت کی سفارتی تدابیر کی ستائش کی اور وسط ایشیا میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو مضبوطی دینے کے لیے اس کی منظوری کی آمادگی کے سلسلے میں بھی تعریف کی۔ہندوستان اپنے کلاسیکی رقص، موسیقی، بالی ووڈ فلموں،یوگا،ادب اور تعلیمی پروگراموں سے خطے کے ساتھ تاریخی تعلقات کو مزید مضبوطی دے رہاہے۔

                پروفیسر مسلم خان،ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے اختصار کے ساتھ اپنی تقریر میں وسط ایشیا کے ساتھ ہندوستان کے روابط کی بات کی۔انھوں نے سابق وزرائے اعظم جناب نرسمہا راؤ، جناب اٹل بہاری واجپئی، جناب منموہن سنگھ اور موجودہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔

                پروفیسر محمد شکیل قائم مقام شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنی صدارتی تقریر میں کانفرنس کے کنوینر پروفیسر ناصر رضا خان کی ستائش کی اور بین الاقوامی تعلقات کے فروغ میں سینٹر کی خدمات کوبتانے کے لیے یونیورسٹی سطح کے ٹاک سمیت ایسے  مزید پروگراموں کے انعقاد کی بات کہی۔اس کے ساتھ ہی انھوں نے زمانہ قدیم سے ان علاقوں کی قربتوں اور اشتراکات پر روشنی ڈالی۔اخیر میں ڈاکٹر آفتاب عالم اسسٹنٹ پروفیسر انڈیا عرب کلچر سینٹر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے باقاعدہ تمام معزز مہمانان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔