مہا کمبھ میلہ :مسلم لڑکیوں نے بھر دئیے ہم آہنگی کے رنگ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 16-01-2025
 مہا کمبھ میلہ :مسلم لڑکیوں نے بھر دئیے   ہم آہنگی کے رنگ
مہا کمبھ میلہ :مسلم لڑکیوں نے بھر دئیے ہم آہنگی کے رنگ

 

اونیکا مہیشوری/ نئی دہلی

ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کی علامت مہاکمبھ کے پہلے دن، پوش پورنیما اسنان تہوار پر، ایکتا کا مہاکمب ہیش ٹیگ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں سے ایک بن گیا۔ اسی وقت مہا کمبھ میں، ہم نے اتحاد، ہم آہنگی اور بھائی چارے کی مثالیں اور نمونے بھی دیکھے۔ جن میں ایک مسلم لڑکیوں کی ہے ، جو پریاگ راج میں مہا کمبھ میلے میں اپنے ہاتھوں سے آرٹ کر کے کنبھ شہر کو دلہنوں کی طرح سجانے میں مصروف رہیں۔ مہا کمبھ میلہ کو جو ہندوستان میں منعقد ہونے والا ایک بہت بڑا مذہبی اجتماع ہے، دنیا کے سب سے بڑے روحانی پروگراموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس تقریب میں مختلف مذاہب اور پس منظر سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگ جمع ہوتے ہیں۔ دریں اثنا، کچھ مسلم لڑکیاں اس عظیم موقع پر مذہبی برادری کے درمیان فرقہ وارانہ امن اور افہام و تفہیم کو فروغ دیتے ہوئے اتحاد اور ہم آہنگی کا طاقتور پیغام پھیلا رہی ہیں۔

 

 تصویروں میں نظر آنے والی یہ مسلمان لڑکیاں الہ آباد یونیورسٹی کی ہیں۔ جو بی ٹیک ، بی ایس سی کر رہی ہیں اور بہت سی لڑکیاں نویں کلاس میں پڑھ رہی ہیں۔ کمبھ 2025 کے دوران پریاگ راج اور اس کے آس پاس کے اسٹیشنوں کو ایک خوبصورت منظر فراہم کرنے کے لیے پینٹنگز کا سہارا لیا جارہا ہے ۔بہت سے ریلوے اسٹیشنوں کو خوبصورت مرکزوں میں تبدیل کردیا گیا ہے جن کی دیواریں ہندو مذہب کے تعلق سے پینٹنگز سے مزین ہیں۔

نویں جماعت کی طالبہ سارہ خان نے بتایا کہ وہ مہا کمبھ کے لیے دیواروں کو پینٹ کرنے میں کافی عرصے سے مصروف ہیں، اس پر وہ رنگ برنگے پھول بنا رہی ہیں اور الہ آباد یونیورسٹی کی طالبات بھی اس کا ساتھ دے رہی ہیں۔ ان کے مطابق، رامائن، کرشن لیلا، بھگوان بدھ، شیو بھکتی، گنگا آرتی اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے متحرک اور پورانیک عکاسی فراہم کرنے کے لیے موضوعات کا انتخاب کیا گیا ہے، تاکہ شہر کے ثقافتی اور روحانی ورثے کو زندہ کیا جا سکے اور عقیدے اور یاتریوں کو فروغ دیا جا سکے۔ روایت کی زندہ کہانی کے ساتھ استقبال کیا جا سکتا ہے.

 یہ فن پارے شہر کی گہری جڑوں والی روایات کی عکاسی کرتے ہیں، بشمول بابا کی روایات، گرو شاگردوں کے سلسلے اور علم  کا ایک ہم آہنگ امتزاج، زائرین کو اس کے لازوال جوہر کی جھلک پیش کرتے ہیں۔  یہ مسلم لڑکیاں عقیدے کے مہاکمبھ میلے میں اتحاد اور ہم آہنگی کا پیغام دے رہی ہیں۔ ان مسلم لڑکیوں نے مہا کمبھ میلے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔نہ  صرف فنکار بنی ہیں بلکہ باہمی احترام، محبت اور رواداری کی اہمیت کو اجاگر کرنے والی بات چیت کرنے والی بھی بن گئی ہیں۔ وہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے عقیدت مندوں اور زائرین کے ساتھ بات چیت کرتی ہیں۔ اس پیغام کو پھیلانے کی کوشش کرتی ہیں کہ بڑھتی ہوئی تقسیم کے آج کے دور میں باہمی امن اور افہام و تفہیم کتنا ضروری ہے۔

 ان کی موجودگی اور پیغام خاص طور پر اہم ہے کیونکہ مہا کمبھ میلہ بنیادی طور پر ہندو مت کے پیروکاروں کے لیے ایک مذہبی تقریب ہے۔ ان مسلم لڑکیوں کی شرکت اتحاد کی علامت کے طور پر سامنے آئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانیت کی آفاقی اقدار مذہبی حدود سے بالاتر ہیں۔