نیہا بھارتی: رمضان میں جامع مسجد کی سپر اسٹار

Story by  آمنہ فاروق | Posted by  Aamnah Farooque | Date 11-03-2025
نیہا بھارتی: رمضان میں جامع مسجد کی سپر اسٹار
نیہا بھارتی: رمضان میں جامع مسجد کی سپر اسٹار

 

آمنہ فاروق :  نئی دہلی 

  دنیا  میں نفرت ہی نفرت ہے،اس کا مقابلہ صرف محبت ہی کرسکتی ہے ،ہمیں  ایک دوسرے  کا احترام کرنا ہوگا ،ایک دوسرے کے مذہب ،تہواروں  اور روایات  کی عزت کرنی ہوگی ،یہی  رویہ اور  سوچ ہمارے معاشرے میں امن اور اتحاد کو برقرار رکھے گی ۔یہی وجہ ہے کہ میں نے یہ پہل  کی ۔
یہ  سوچ اور نظریہ  ہے نیہا بھارتی کا جو  ملک کی راجدھانی دہلی کی شاہی  جامع مسجد  میں پچھلے تین سال سے  روزہ افطار کرانے  کے سبب توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں ۔چاوڑی بازار کی رہنے والی نیہا بھارتی  رمضان کی ہر شام  سینکڑوں روزہ داروں کو افطاری کرانے  کےمشن کو  نفرت کے خلاف محبت  کی جنگ مانتی ہیں ۔ وہ معاشرے میں پھیلی نفرت کو دور کرنے کےلیے  اپنی اس  پہل سے بہت پر امید ہیں  اور امید ظا ہر کرتی  ہیں کہ وہ دن آئے گا جب ایسی اور بھی پہل ہوں گی ،جو آہستہ آہستہ  نفرت کو ختم  کرنے  کا کام کریں گی ۔
 آواز دی وائس سے جامع مسجد میں  بات کرتے ہوئے نیہا  بھارتی نے کہا کہ  بچپن سے ہی مجھے کھانا کھلانے میں بہت سکون ملتا تھا ، روزہ افطار بھی یہی سکون دیتا ہے ۔یہ صرف روزہ داروں کی خدمت نہیں بلکہ دو فرقوں کے درمیان پل بنانے کا کام ہے ۔جو ملک کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
نیہا بھارتی آواز دی وائس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے

سب کا ساتھ ۔۔۔
 آپ کو بتا دیں کہ نیہا بھارتی جامع مسجد کے قریب ہی چاوڑی بازار میں رہتی ہیں، وہ اس مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ میں پرانی دہلی کی رہنے والی ہوں۔ یہیں پر میری پرورش ہوئی ہے، شروع سے ہی میرے والدین نے مجھے کبھی بھی ہندو مسلم میں فرق نہیں بتایا۔اب حالات ایسے ہیں کہ ہر کوئی نفرت میں ڈوبا ہوا ہے ،لیکن  میری تربیت اس کے بر عکس  ہوئی ہے۔ ہم نے کسان آندولن میں بھی بہت کام کیا تھا۔ اس کے بعد ہم جامع مسجد میں گزشتہ تین سال سے رمضان کے 30 دنوں تک افطاری کا اہتمام کررہے ہیں۔ 
نیہا بھارتی کے مطابق میں گھر پر افطاری بناتی ہوں۔ اپنے گھروالے یعنی والدین اور بھائی بھابھی اور دوستوں کے ساتھ مل کر افطاری تیار کرتی ہوں۔۔ افطار بنانے کا کام والدین زیادہ کرتے ہیں میرا کا کام یہ ہوتا ہے کہ جب افطار تیار ہو جاتا ہے تو اس کو پیک کرکے مسجد میں لاتی ہوں اور یہاں تقسیم کرتی  ہوں۔ 
نیہا بھارتی اپنے دوستوں کے ساتھ اافطاری کا اہتمام کرتے ہوئے

بات حمایت کی ؟
نیہا بھارتی کہتی ہیں کہ یوں تو میں اس کا اہتمام  تنہا کرتی ہوں لیکن اس کے پیچھے کئی ہاتھ ہیں ۔ مدد کے ہاتھ ۔دراصل  سوشل میڈیا سے بھی مجھے بہت حمایت ملتی ہے۔ سوشل میڈیا سے فنڈنگ حاصل ہوتی ہے، یہ فنڈنگ صرف ہندوستان سے ہی نہیں بلکہ بیرون ملک سے بھی مل رہی ہے،لوگ اچھا کام دیکھ کر مدد کرتے ہیں ۔
نیہا نے کہا کہ میں ایک غیر مسلم ہوں اور میں یہاں افطاری کا اہتمام کرتی ہوں ،قابل غور بات یہ ہے کہ غیر مسلم بھی میرے کام کو پسند کرتے ہیں۔ وہ لوگ افطاری کے لئے فنڈنگ بھی کرتے ہیں۔
مذاق اڑا مگر اب سراہنا ہے 
نیہا بھارتی کے مطابق مجھے میرے والدین نے یہ سفر جاری رکھنے کے لئے حوصلہ دیا۔ ابتدا میں کچھ لوگوں نے اس پہل کا مذاق اڑایا تھا ،دراصل لوگوں کو عجیب سا لگتا تھا کہ ایک ہندو لڑکی مسلمانوں کے ماہ عبادت میں یہ کام کیوں کررہی ہے۔ میں نے کبھی اس کی پرواہ نہیں کی ۔ اپنے کام پر توجہ دی ۔ ہر معاشرے میں ایک طبقہ صرف تنقید اور مذاق کی ذمہ داری نبھانے کا کام کرتا ہے ۔میری یکسوئی کے سبب آج مجھے تین سال ہو گئے روزہ افطار کا اہتمام کرتے ہوئے ،جبکہ  اب ہر عام و خاص اس کی  سراہنا کر رہا ہے
بات ردعمل کی 
نیہا بھارتی  نے بتایا کہ میرے محلّے والوں نے اس خدمت  پر خوشی کا اظہار کیا۔ مجھے ہر طرف سے بہت پیار ملا ۔ میں جب بھی یہاں آتی ہوں لوگوں کی محبت دیکھنے کے قابل ہوتی ہے۔ صرف یہی نہیں میں کہیں باہر بھی جاتی ہوں تو لوگوںں سے مجھے پیار اور سراہنا ہی ملتی ہے۔
نیہا افطار بانٹتے ہوئے

افطاری کا اہتمام 
 جامع مسجد میں اس روزہ افطار کے بارے میں نیہا بھارتی  کا کہنا ہے کہ ہم ہر دن نئی ڈشیز تیار کرتے ہیں۔ جیسے کبھی پھل، کبھی کچوریاں، کبھی شربت اور پکوڑے کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ  روزہ دار  ہر دن ایک چیز کھا کھا کر بور نہ ہوں جائیں ۔ یہ کوشش ظاہر کرتی ہے کہ نیہا نہ صرف کھانا تقسیم کرتی ہیں بلکہ وہ لوگوں کی پسند کا بھی خیال رکھتی ہیں ۔
نیہا بھارتی کا یہ بھی ماننا ہے کہ دنیا میں چاہے کتنی ہی نفرت پھیل جائے، محبت ہمیشہ زندہ رہے گی۔ وہ کہتی ہیں کہ دنیا میں جہاں بھی نفرت بڑھی ہے، وہ ملک تباہ ہوا ہے۔ لیکن جن ممالک میں محبت ہے، وہاں ہمیشہ امن اور خوشحالی رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں اس کام کو جاری رکھے ہوئے ہوں۔ 
دیکھیں ! آواز دی وائس کی نیہا بھارتی پر ایک خاص رپورٹ