سری نگر : حج ہاوس اس سال سب سے زیادہ 11459 عازمین کی خدمت کر ے گا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-04-2023
 سری نگر : حج ہاوس اس سال سب سے زیادہ 11459 عازمین کی خدمت کر ے گا
سری نگر : حج ہاوس اس سال سب سے زیادہ 11459 عازمین کی خدمت کر ے گا

 

احسان فاضلی

اس سال جموں و کشمیر سے 11459 عازمین حج کے انتخاب کے ساتھ ہی حج ہاؤس میں عازمین حج کے اندراج کا کام شروع ہو گیا ہے جو کشمیر اور جموں ڈویژنوں سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد کو سہولت فراہم کررہا ہے۔
مسلم اکثریتی جموں و کشمیر کے عازمین حج کو اتوار کو حج کمیٹی آف انڈیا کے ذریعہ قرعہ اندازی سے 14217 درخواست دہندگان میں سے منتخب کیا گیا تھا
             اس کے ساتھ نے 2758 درخواست دہندگان کی ویٹنگ لسٹ بھی جاری کی ہے، عملا کے مطابق جن میں سے تقریباً 1000 کے پاس جانے کی امید ہے،- حکام کے مطابق حج کمیٹی آف انڈیا (سنٹرل حج کمیٹی) نے اس سال عازمین کے انتخاب کے عمل کو آسان کرنے اور مختلف سہولیات فراہم کرنے کے لیے کئی تبدیلیاں اور اقدامات متعارف کروائی ہیں۔
حج ہاؤس، سری نگر، لداخ  کے عازمین کو بھی سہولت فراہم کرے گا، جس میں لیہہ اور کرگل اضلاع شامل ہیں، جو آرٹیکل 370 کی منسوخی اور سابقہ ریاست کو دو جموں کشمیر  اور لداخ میں تقسیم کرنے سے قبل کشمیر ڈویژن کا حصہ تھے۔ لداخ کے کل 457 عازمین کو اس سال کے حج کے لیے عارضی طور پر منتخب کیا گیا ہے اور انہیں کشمیر اور جموں کے دونوں خطوں پر مشتمل جموں و کشمیر  کے عازمین کے ساتھ سری نگر کے ہوائی اڈے سے ہوائی جہاز سے بھیجا جائے گا۔
     جموں و کشمیر یو ٹی حج کمیٹی کی چیئرپرسن سفینہ بیگ نے آواز دی وائس ڈاٹ ان کو بتایا کہ قرعہ اندازی کے ساتھ عازمین حج کے انتخاب کے پورے عمل میں کم مداخلت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو اب تک کا سب سے زیادہ کوٹہ ملا ہے، جس میں عازمین حج کے انتخاب کے لیے "فول پروف" طریقہ اختیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ضروری رسمی کارروائیوں کو پورا کرنے کے بعد ویٹنگ لسٹ میں شامل 2758 عازمین میں سے تقریباً 1000 بھی حج کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ مرکزی وزارت برائے اقلیتی امور نے وی آئی پی کوٹہ (وزراء، اراکین پارلیمنٹ وغیرہ کے لیے) کو ختم کر دیا ہے کیونکہ تمام سیٹیں اب عوام کے لیے ہیی-
انہوں نے مزید کہا کہ عازمین حج کو شامل کرنے کے لیے دو نئی کیٹیگریز، 70 سال سے زائد عمر اور محرم کے بغیر خواتین کو بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ 70 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی 1300 سے زائد درخواستیں ہیں، جنہیں قرعہ اندازی کے بغیر اجازت دی جائے گی۔
مزید برآں، 45 سال سے زیادہ عمر کی خواتین حجاج کو، بغیر کسی محرم کے، کسی ضلع سے کم از کم چار کے آپشن پر عمل کیے بغیر، اجازت دی جا رہی ہے۔
سفینہ نے کہا کہ”اگر کسی بھی ضلع سے ایسی صرف ایک خاتون ہو تو اسے اجازت دی جائے گی، سفینہ نے مزید کہا کہ اس فہرست میں 132 ایسی خواتین نے بھی اپنا مقام پایا ہے۔
سفینہ بیگ، جنہوں نے جون، 2022 میں جے اینڈ کے حج کمیٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن کا عہدہ سنبھالا، آواز کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں بتایا کہ حج کے نئے نظام میں مختلف "غیر ضروری رسمیات" پر عمل نہیں کیا جانا چاہیے۔ حج کے لیے فی کس 3.70 سے 3.80 لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے، جو پہلے 4 لاکھ روپے سے کم تھے۔
آن لائن دستیاب درخواست فارم کی قیمت کے طور پر 300 روپے کی ادائیگی بھی نہیں ہے۔ ایک اور فیصلے میں سعودی ریال 2100 (بینکوں سے 40,000 روپے سے زیادہ کی ہندوستانی کرنسی کے مقابلے میں) کی نقدی لے جانے کی حد کو ختم کر دیا گیا ہے۔
اب حاجیوں کے بدلے رقم لے جانے پر کوئی پابندی نہیں ہے… وہ اسے حج ہاؤس سمیت بینک کے کاؤنٹرز سے حاصل کر سکتے ہیں، 
دریں اثنا، ایگزیکٹو آفیسر، جموں و کشمیر حج کمیٹی نے ہفتہ کے روز تمام عارضی طور پر منتخب عازمین کو 7 اپریل تک 81، 800/= روپے کی ایڈوانس رقم جمع کروانے کی اطلاع دی پے ان سلپ کے ساتھ اصل پاسپورٹ حج ہاؤس، بمنہ، سری نگر میں 10 اپریل 2023 تک یا اس سے پہلے،-
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جموں ڈویژن کے عارضی طور پر منتخب عازمین 8 اپریل 2023 تک یا اس سے پہلے اپنے متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے دفاتر میں دستاویزات جمع کرائیں گے تاکہ 10 اپریل 2023 تک یا اس سے پہلے حج کمیٹی پہنچ سکیں۔
جبکہ چیئرپرسن نے نشاندہی کی کہ اس عمل میں "کم سے کم مداخلت" ہو گی، انہوں نے کہا کہ "کوئی ریپیٹر" (حاجی) نہیں ہوں گے اور حج کے دوران خواتین حجاج کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر حج کمیٹی کچھ دیگر مسائل پر متعلقہ مرکزی وزارت اقلیتی کو خط لکھے گی۔ ان میں 300 حاجیوں کے لیے ایک شخص سے "خداموں" کی تعداد میں اضافہ شامل ہے۔
عزیزیہ سے حرم تک ہندوستانی عازمین کے لیے دوسرے ممالک کے عازمین کی طرح ایک بس سروس کی سہولت، اور؛ دوسری ریاستوں کے عازمین کی طرز پر جموں و کشمیر کے عازمین (سرینگر میں) کے لیے سعودی ایئر لائنز کی سہولت۔
سفینہ بیگ جموں و کشمیر حج کمیٹی کی پہلی خاتون چیئرپرسن ہیں جو جون 2022 میں دوبارہ تشکیل دی گئی تھی،
 
 اس سے پہلے موجودہ وزیر اعلیٰ حج کمیٹی کی سربراہی کرتے تھے۔ چیئرپرسن نے حج ہاؤس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک بہت اچھی املاک ہے، جس کے لیے بجٹ کے فنڈز مختص نہیں کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دفتر نے  لیفٹیننٹ گورنر سے حج ہاؤس کی بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور خوبصورتی کے لیے 3 کروڑ روپے کے پروجیکٹ کے لیے ڈی پی آر کے ساتھ رابطہ کیا ہے۔
سفینہ نے کہا کہ "پراپرٹی کو کانفرنسوں، شادی کی تقریب کے انعقاد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، آمدنی پیدا کرنے کے لیے جب کہ یہ سالانہ حج کی سہولت کے لیے تین ماہ سے بھی کم عرصے تک مصروف رہتی ہے۔
 
50 کنال (2.5 ایکڑ) اراضی پر پھیلے ہوئے حج ہاؤس کو 2006-07 میں بمنہ بائی پاس پر 10.50 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا اور اس نے 2007 میں عازمین حج کی سہولت کے ساتھ کام کرنا شروع کیا تھا۔
آرٹ پروجیکٹ شمالی ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ بن گیا اور اسے بنگلور کے مقابلے ہر لحاظ سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ 50 کنال اراضی میں سے 30 کنال کھلی ہے جبکہ 20 کنال میں تین مختلف بلاکس بن چکے ہیں۔ ان میں 1500 مربع فٹ پر پھیلا ہوا استقبالیہ ہاؤس، 17000 مربع فٹ سے زیادہ کا انتظامی بلاک، اور 10،000 مربع فٹ پر پھیلا ہوا تین منزلہ رہائشی بلاک شامل ہے۔ رہائشی بلاک میں ایک وقت میں 400 عازمین کے ٹھہرنے کی گنجائش ہے۔
عازمین حج اور ان کے اہل خانہ کو دو منزلہ انتظامی بلاک میں استقبالیہ بلاک میں مطلوبہ معلومات مل رہی ہیں، غیر ملکی زرمبادلہ، ہجرت، کسٹم اور بورڈنگ سے متعلق تمام رسمی کارروائیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔ حج ہاؤس سری نگر ہوائی اڈے سے تقریباً 7 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔