دبئی: ثانیہ مرزا کو دبئی اسپورٹس ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا ہے۔ سابق کرکٹر ہربھجن سنگھ کو بھی دبئی کا اسپورٹس ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا ہے۔ یہ اعلان دبئی میں ایک اہم تقریب میں کیا گیا۔ تقریب میں کھلاڑیوں کو ان کی شراکت کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ اگرچہ ثانیہ مرزا ٹینس سے ریٹائر ہو چکی ہیں لیکن ثانیہ مرزا کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اب اسے بڑا اعزاز اور ذمہ داری ملی ہے۔ انہیں نومبر کو دبئی اسپورٹس ریٹریٹ میں دبئی اسپورٹس ایمبیسیڈر مقرر کیا گیا تھا۔ اسٹار کھلاڑی کو ایوارڈ ملنے کے بعد مداحوں، قریبی دوستوں اور رشتہ داروں کی جانب سے مبارکباد دی جارہی ہے۔ ثانیہ مرزا نے اپنے انسٹاگرام اسٹوری پر اس تقریب کی کئی ویڈیوز بھی شیئر کی ہیں۔
Dubai Sports Council appoints former Indian tennis star Sania Mirza as its sports ambassador on ...https://t.co/anRyKrN9uQ pic.twitter.com/PmERyyX7oF
— GVS (@GVS_News) November 14, 2024
ثانیہ مرزا کافی عرصے سے دبئی میں مقیم ہیں۔ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ وہاں رہتی ہیں۔ دبئی ثانیہ مرزا کا دوسرا گھر ہے۔ ان کا بیٹا اذہان دبئی میں فٹ بال کی تعلیم اور تربیت حاصل کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شیخ ہمدان نے انہیں اہم ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ ثانیہ مرزا کو دبئی کی اسپورٹس ایمبیسیڈر مقرر کر دیا گیا ہے۔ دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم دبئی اسپورٹس کونسل سے وابستہ ہیں۔ وہ پروگرام کے چیئرمین ہیں۔ دبئی اسپورٹس ریٹریٹ میں کھیلوں کی دنیا کی 100 اہم شخصیات نے شرکت کی، جن میں مشہور یو ایف اے لائٹ ویٹ چیمپئن خبیب نورماگومیدوف اور سابق ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا اور ممبئی انڈینز کے سابق کپتان ہربھجن سنگھ شامل ہیں۔
The Dubai Sports Retreat held at the Museum of the Future, brought together 100 prominent local and international figures, including renowned sports stars, further demonstrating Dubai’s growing status as a global sports destination.
— Hamdan bin Mohammed (@HamdanMohammed) November 12, 2024
I met with Dubai’s sports ambassadors during… pic.twitter.com/0EuQ3XIq6F
ثانیہ مرزا نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا کی مشہور ٹینس کھلاڑی ہیں۔ 2003 سے 2013 تک، اس نے خواتین کی ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) میں سنگلز اور ڈبلز میں سرفہرست ہندوستانی ٹینس کھلاڑی کے ور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی۔ انہیں 2006 میں پدم شری سے نوازا گیا تھا۔ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والی سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں۔ 2006 میں، انہوں نے ڈبلیو ٹی اے کا سب سے متاثر کن نئے آنے والا ایوارڈ جیتا۔ وہ 2008 بیجنگ، 2012 لندن، 2016 ریو اور 2020 ٹوکیو اولمپکس میں بھی ملک کی نمائندگی کر چکی ہیں