سمرن شیخ - دھاراوی کی تنگ گلیوں سے ، ویمن پریمیئر لیگ کی سب سے مہنگی اسٹار تک

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-12-2024
سمرن شیخ -  دھاراوی  کی تنگ گلیوں سے ، ویمن پریمیئر لیگ  کی سب سے مہنگی اسٹار تک
سمرن شیخ - دھاراوی کی تنگ گلیوں سے ، ویمن پریمیئر لیگ کی سب سے مہنگی اسٹار تک

 

 آواز دی وائس/نئی دہلی

ویمنز پریمیئر لیگ WPL 2025  کی نیلامی میں  جس نام کی دھوم مچی ہے وہ  سمرن شیخ ہے،  ایک  غریب خاندان کی چشم و چراغ  نے اب ہندوستانی کرکٹ میں ہلچل پیدا کردی ہے جس کے پیچھے ان کی محنت اور لگن ہے۔ یہی وجہ ہے کہ  بنگلورو میں ڈبلیو پی ایل کی نیلامی میں گجرات جائنٹس نے سمرن کو 1.90 کروڑ روپے کی بھاری قیمت میں خریدا۔جس کے لیے  جب گجرات جائنٹس اور دہلی کیپٹلز کے درمیان بولی کی جنگ شروع ہوئی تو آخر میں گجرات جائنٹس نے جیت حاصل کی۔

یاد رہے کہ آئی پی ایل کے 15 سیزن کی شاندار کامیابی کے بعد بی سی سی آئی پہلی بار ویمنز پریمیئرلیگ کا انعقاد کیا تھا۔ جس میں پانچ ٹیموں حصہ لے رہی ہیں پہلی بار خواتین کے لیے ہونے والے اس ویمنز پریمیئرلیگ میں جہاں ملک بھر کی خاتون کھلاڑی شرکت کی تھی، تو وہیں دوسری جانب سے ممبئی میں واقع ایشیا کی سب سے بڑی جھگی جھوپڑی کے لیے مشہور علاقہ دھاراوی کی سمرن شیخ نامی ایک مسلم لڑکی طویل جد جہد کے بعد اس کا حصہ بنی تھی۔ مشکل کو ممکن بنانے والی سمرن شیخ کی کہانی جدوجہد اور مشکلات سے بھری ہے۔مراٹھی ممبئی، جسے ملک کی مالیاتی راجدھانی کہا جاتا ہے، میں دنیا کی سب سے بڑی کچی آبادی - 'دھاراوی' بھیہے۔ 550 ایکڑ پر پھیلی اس بستی میں تقریباً 10 لاکھ شہری رہتے ہیں۔ 100 فٹ اونچی جھونپڑی میں آٹھ سے دس لوگ رہتے ہیں۔ یہاں انفراسٹرکچر کی کمی ہے۔ صفائی ستھرائی کی حالت بھی انتہائی خراب ہے۔

پہلے سیزن میں مایوسی 
 دراصل سمرن شیخ کا کرکٹ کیریئر اب تک ملا جلا رہا ہے وہ اس سے پہلے ویمنز پریمیئر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں کھیل چکی ہیں تاہم اس وقت ان کی کارکردگی نسبتاً مایوس کن رہی، 2023 کے افتتاحی ایڈیشن میں جس میں ان کا سب سے زیادہ سکور صرف 11 رنز تھا اور انہوں نے مجموعی طور پر 29 رنز بنائے۔اسے 2024 کی نیلامی میں کسی ٹیم نے نہیں خریدا تھا، لیکن اب گجرات جائنٹس نے اسے 2025 میں اپنی ٹیم میں شامل کیا ہے، جو اس کے لیے ایک نیا موقع ثابت ہوسکتا ہے، تاہم، سمرن نے اپنی محنت اور اعتماد سے واپسی کی۔سمرن نے حال ہی میں ختم ہونے والی سینئر ویمنز ٹی ٹوئنٹی ٹرافی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 11 میچوں میں 47 کے سب سے زیادہ اسکور کے ساتھ 176 رنز بنائے کے لیے فائدہ مند ہو
سمرن شیخ کے اہل خاندان نیلامی کے بعدخوشی مناتے ہوئے 

بدلی کارکردگی بلا نیا موقع 

 سمرن کا تیز اور جارحانہ کھیل اس کی بلے بازی میں جھلکتا ہے وہ نچلے آرڈر میں تیز شاٹس مارنے کے لیے جانی جاتی ہے اور اس کی یہ خصوصیت گجرات جائنٹس کو اس کی طاقت کی ضرورت تھی۔شاٹس کی صلاحیت کے سبب ہی یہی وجہ تھی کہ انہوں نے سمرن کو اپنی ٹیم میں شامل کیا۔سمرن نے ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) میں اب تک 9 میچز کھیلے ہیں، ان کی بیٹنگ کا کردار بنیادی طور پر مڈل آرڈر میں رہا ہے، اور ان کا سب سے زیادہ اسکور 11 رنز تھا، جب کہ اس کا اسٹرائیک ریٹ نسبتاً کم رہا، لیکن ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی کارکردگی بہت کم رہی بہت بہتر ہے

 سمرن شیخ کا ناقابل یقین اور متاثر کن سفر

دھاراوی کی کچی آبادیوں کی رہائشی 21 سالہ سمرن شیخ کو 2023ویمنز پریمیئر لیگ کے لیے منتخب کیا گیا تھا جو 4 مارچ سے شروع ہوئی تھی-۔یوپی واریئرس نے سمرن کو 10 لاکھ کی بنیادی قیمت میں نیلامی میں شامل کیا تھا۔اس پس منظر میں سمرن کاکرکٹ کیریئر کا آغاز دھاراوی میں اسٹریٹ کرکٹ سے ہوا۔سمرن لڑکیوں کے ساتھ نہیں لڑکوں کے ساتھ کرکٹ کھیلتی تھی۔ 15 سال کی عمر میں انہیں کرکٹ کا جنون لگ گیا۔ لیکن وہ نہیں جانتی تھیں کہ خواتین کی کرکٹ اب بہت مقبول ہو رہی ہے۔اسٹریٹ کرکٹ کھیلتے ہوئے سمرن نے کراس گراؤنڈ میں یونائیٹڈ کلب جوائن کیا۔ اس نے رومڈے سر کی رہنمائی میں وہاں کرکٹ کی باریکیاں سیکھیں۔ تو سنجے ستم جی نے سمرن کو کرکٹ کٹ دے کر مدد کی۔ وہ ان سے کرکٹ کے لیے ضروری سامان لیتی تھی۔اسی لیے سمرن کہتی ہیں کہ وہ سنجے ستم کو کبھی نہیں بھول سکتیں۔ 

Awaz

سڑک سے اسٹیڈیم تک

اسٹریٹ کرکٹ اور مین اسٹریم کرکٹ میں بڑا فرق ہے۔ جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، 'میں یہ بھی مانتی ہوں کہ اسٹریٹ کرکٹ اور مین اسٹریم کرکٹ میں بڑا فرق ہے۔ لیکن مجھے کرکٹ پسند تھی۔ تو سب کچھ داؤ پر لگا دیا، مین اسٹریم کرکٹ کو ٹینس بال کرکٹ سے زیادہ آسان پایا۔ بس پھر کیا تھا، وہ دل سے آگے بڑھ گئی۔جب ان سے کرکٹ کھیلنے میں ان کے خاندان کے کردار کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، 'ہم گھر میں چار بہنیں اور تین بھائی ہیں۔ ماں گھر کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ والد وائرنگ کا کام کرتے ہیں۔ میری دو بڑی بہنیں ہیں۔ باقی سب مجھ سے چھوٹے ہیں۔ میرے والدین نے مجھے کرکٹ کھیلنے سے کبھی نہیں روکا۔معاشرے کی طرف سے بھی میری کوئی مخالفت نہیں تھی۔ نہ صرف میرے والدین بلکہ میرے رشتہ داروں جیسے چچا اور خالہ نے بھی میری مخالفت نہیں کی۔ مجھے اپنے علاقے سے بھی قابل قدر تعاون ملا۔ اس لیے اب تک کا سفر اچھا رہا ہے۔، پڑھائی کے بارے میں پوچھے جانے پر سمرن نے کہا، 'مجھے پڑھائی میں کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ میں دسویں جماعت کے امتحان میں فیل ہو گیا۔ اس کے بعد میں نے پڑھائی میں آگے جانے کی کوشش نہیں کی اور کرکٹ میں کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔

کرکٹ کا سفر

ممبئی کے مقامی کرکٹ ٹورنامنٹ میں کھیلنے کا تجربہ حاصل کیا۔ پھر انڈر 19 کرکٹ بھی کھیلی۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے ممبئی کی سینئر ٹیم میں کھیلنے کا موقع بھی ملا۔ میں ایک بلے باز ہوں۔ مجھے مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرنا پسند ہے۔ لیکن ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اوپننگ میں بھیجے جانے کے بعد بھی میں اچھا کھیل سکتی ہوں۔سمرن مزید کہتی ہیں، 'اب تک میں اپنی مرضی سے آگے آئی ہوں۔ اور آئندہ بھی اپنی کوششیں جاری رکھوں گی۔۔ مجھے ویرات کوہلی کی بیٹنگ پسند ہے۔ اس کے علاوہ، میں خواتین کی کرکٹ میں آسٹریلیا کی ایلیسا پیری کے کھیل کی تعریف کرتی ہوں۔ہندوستانی خواتین کی ٹیم میں اگر کسی کھلاڑی کا نام لینا ہے تو جمائمہ روڈریگس کا کھیل شاندار ہے۔ سمرن کا کہنا ہے کہ انہیں ایک ٹورنامنٹ کے دوران ٹیم کی سینئر خواتین کھلاڑیوں متھالی راج، جھولن گوسوامی، ہرمن پریت سنگھ، اسمرتی مندھانا، جمائما روڈریگس کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع ملا۔سمرن جمائما کے ساتھ ممبئی کے لیے کھیل چکی ہیں۔ وہ کہتی ہیں، 'ہم جیسے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایسے تجربات بہت اہم ہو سکتے ہیں۔جب ان سے خواتین کی کرکٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ 'گزشتہ چند سالوں میں خواتین کی کرکٹ نے عالمی سطح پر ترقی کی ہے۔

گجرات کے لیے ترپ کا پتا 

اب سمرن شیخ گجرات کے لیے ایک نئی امید ہے ۔گجرات جائنٹس کے کوچ مائیکل کلنگر نے واضح طور پر کہا کہ ان کی ٹیم کو پاور ہٹنگ اور اچھے اسٹرائیک ریٹ والے کھلاڑیوں کی ضرورت ہے، اور سمرن شیخ اس منصوبے کا اہم حصہ بن سکتی ہیں جو گجرات نے انہیں ایک بہترین موقع فراہم کیا ہے، اور اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ ٹھیک ہے سمرن اس موقع کو استعمال کرنے کے قابل ہے۔سمرن شیخ کے لیے یہ ثابت کرنے کا وقت آگیا ہے کہ وہ خواتین کی کرکٹ کے بڑے اسٹیج پر خود کو ثابت کر سکتی ہیں جس اعتماد کے ساتھ انہیں گجرات جائنٹس نے خریدا ہے یہ ان کی صلاحیتوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ کوچ نے کہا، "ہم مقامی مقابلوں، ٹی20 اور چیلنجرز پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ سمرن اپنی ہٹنگ پاور اور اسٹرائیک ریٹ کے لحاظ سے دیگر ہندوستانی کھلاڑیوں سے مختلف ہیں، اور وہ ہماری ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے بہترین معاون ثابت ہوں گی۔ وہ ہماری ٹاپ چھ سات کھلاڑیوں میں سے ایک بن سکتی ہیں جو بڑے شاٹس مارنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔سمرن شیخ نے دکھایا ہے کہ سخت محنت سے کوئی بھی مصیبت پر قابو پا کر اوپر پہنچ سکتا ہے۔سمرن کی کامیابی کی کہانی یقیناً دوسرے نوجوانوں کے لیے ایک تحریک بنے گی۔ یہ کہنا مبالغہ آرائی نہیں ہو گا کہ دھاراوی کی سمرن چند سالوں میں ہندوستانی ٹیم کی کمان سنبھالتی نظر آئیں گی۔