واشنگٹن:امریکہ کے صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں پیر کو دیوالی کا تہوار منایا گیا۔ اس پروگرام میں 600 سے زیادہ نامور ہندوستانی امریکی شہریوں نے شرکت کی۔ اس دوران صدر بائیڈن نے کہا کہ بطور صدر مجھے وائٹ ہاؤس میں دیوالی کے سب سے بڑے استقبالیے کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا۔ بائیڈن نے کہا کہ یہ میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے کہ سینیٹر، نائب صدر اور صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کے دوران، میرے عملے کے اہم ارکان جنوبی ایشیائی امریکی رہے ہیں۔
جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ کملا ہیرس سے لے کر ڈاکٹر وویک مورتی تک اور یہاں موجود بہت سے لوگ، مجھے فخر ہے کہ میں نے ایک ایسی انتظامیہ بنانے کا اپنا عہد پورا کیا جو امریکہ جیسی نظر آئے۔ بائیڈن کے خطاب سے پہلے ہندوستانی امریکی نوجوان سماجی کارکن شروتی امولا اور امریکی سرجن جنرل ڈاکٹر وویک مورتی، سنیتا ولیمز نے خطاب کیا۔
سنیتا ولیمز اس وقت بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر خلا میں ہیں، اس لیے انھوں نے ایک ویڈیو ریکارڈ شدہ پیغام بھیجا ہے۔ نائب صدر کملا ہیرس اور خاتون اول ڈاکٹر جل بائیڈن نے دیوالی کے اس پروگرام میں شرکت نہیں کی، دونوں اس وقت انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ 2016 میں وائٹ ہاؤس میں دیوالی کی پہلی تقریب کو یاد کرتے ہوئے، بائیڈن نے کہا کہ 'تارکین وطن کے خلاف نفرت اور دشمنی کا سیاہ بادل، بشمول جنوبی ایشیائی امریکی' 2024 میں ایک بار پھر نظر آنے لگا ہے۔
امریکہ ہمیں ہماری طاقت کی یاد دلاتا ہے اور یہ کہ ہم سب کو روشنی بننا چاہیے۔ پروگرام کے دوران جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے بلیو روم میں رسمی چراغ روشن کیا۔ اس موقع پر انہوں نے امریکی جمہوریت میں کردار ادا کرنے پر جنوبی ایشیائی امریکی کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔