واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی حکومت یکم فروری سے چین پر 10 فیصد ٹیرف لگانے پر غور کر رہی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین پر محصولات عائد کرنے کا فیصلہ اس حقیقت پر مبنی ہوگا کہ آیا وہ میکسیکو اور کینیڈا کو فینٹینائل بھیج رہا ہے یا نہیں۔ فینٹینیل ایک نشہ آور دوا ہے جو ہیروئن سے 50 گنا زیادہ طاقتور اور نشہ آور ہے۔ ہم چین پر 10 فیصد ٹیرف لگانے جا رہے ہیں۔
ٹرمپ نے اوریکل کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر (سی ٹی او) لیری ایلیسن، سافٹ بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ماسایوشی سون اور اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا۔ ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ یکم فروری سے ٹیرف کو موثر بنانے پر غور کر رہے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہم میکسیکو اور چین پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کی بات کرتے رہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے جب انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے بات کی تو ہم نے ٹیرف کے بارے میں زیادہ بات نہیں کی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے شی جن پنگ سے یوکرین میں جنگ روکنے کے لیے مداخلت کرنے کے لیے کہا تھا تو ٹرمپ نے کہا کہ چین نے اس حوالے سے زیادہ کچھ نہیں کہا، وہ کر چکے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا چین پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کا خیال فینٹینائل کی سپلائی کے مسئلے پر مبنی ہے اور یہ امریکہ کی تجارتی پالیسیوں میں ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔ یہ فیصلہ عالمی منڈی اور امریکہ چین تعلقات پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔