اسرائیل، فوجیوں کی موت سے پریشان ، کرایے کے فوجی بھرتی کرنے کی تیاری

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 20-11-2024
اسرائیل، فوجیوں کی موت سے پریشان ، کرایے کے فوجی بھرتی کرنے کی تیاری
اسرائیل، فوجیوں کی موت سے پریشان ، کرایے کے فوجی بھرتی کرنے کی تیاری

 

تل ابیب : غزہ میں اسرائیلی فوج، آئی ڈی ایف اور حماس کے جنگجوؤں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ ایسے میں میڈیا میں ایک خبر آئی ہے جو پوری دنیا میں اسرائیل کے حامیوں کو پریشان کر سکتی ہے۔ ان میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ میں ایک سال سے زائد عرصے سے لڑائی کے دوران بہت سے اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔ ان رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل کو اب فوجیوں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

مزید برآں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل کا جدید ترین مارکاوا ٤باراک مین جنگی ٹینک غزہ میں خاک اکھٹا کر رہا ہے۔ ان پیش رفت کے ساتھ ہی ایک اہم سوال ابھرتا ہے کہ کیا بنجمن نیتن یاہو کی جنگی پالیسی ناکام ہو گئی ہے؟ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل حماس کو غزہ سے ختم کر دے گا۔ اسرائیل کی کارروائی ایک سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔ یہ آپریشن اسرائیلی فوج کے لیے ایک اہم چیلنج بن گیا ہے۔

اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر بمباری کی ہے، اس کے باوجود اسرائیل حماس کو شکست دینے میں ناکام رہا ہے۔ لیکن اب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل اب فوجیوں کی کمی سے نبرد آزما ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس کمی کو دور کرنے کے لیے اسرائیل اپنی مسلح افواج میں کرائے کے فوجیوں کو بھرتی کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ حال ہی میں ڈھائی سال سے یوکرین کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف روس نے بھی کچھ ایسا ہی کیا تھا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک تقریباً 783 اسرائیلی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اس جنگ کی وجہ سے 12000 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً 140 فوجی اتنے زخمی ہیں کہ انہیں مستقبل میں کسی کے سہارے جینا پڑے گا۔ چند روز قبل ایک رپورٹ آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ہزاروں فوجیوں نے حکومت کو جنگ نہ کرنے کا الٹی میٹم بھی دیا تھا۔

یہ لوگ حکومت پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ وہ مغویوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے پر پہنچے۔ وہ جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کی بات بھی کر رہے تھے۔ یہاں تک کہا جاتا ہے کہ جنگ کی ہولناکی کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے بعد بہت سے لوگ ذہنی امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ کچھ فوجیوں نے خودکشی بھی کی۔ بہت سے فوجی واپس جنگ میں جانے کے لیے بھی تیار نہیں ہیں۔ ایسی صورتحال کے باعث اسرائیل میں تشویش پائی جاتی ہے۔

اسرائیل فوجیوں کی حالت بہتر بنانے اور جنگ جاری رکھنے کے لیے کرائے کے فوجیوں کو اپنی فوج میں بھرتی کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔ ہم خبر کی تصدیق نہیں کر سکتے۔ لیکن، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غیر ملکی فوجیوں کو بھرتی کرنے کی ترغیب کے طور پر شہریت کی پیشکش بھی کی ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ اسرائیلی فوج اب غزہ اور اسرائیل کے درمیان بفر زون بنانے پر کام کر رہی ہے۔ لیکن اسرائیلی فوج نے مستقل بفر زون بنانے کو مسترد کر دیا ہے اور وزیر خارجہ گیڈون سار نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں اپنے گھروں سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو جنگ کے اختتام پر واپس جانے کی اجازت دی جائے گی۔