مکہ :اسلامی افکار بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان کے تنوع میں اتحاد کی گونج

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-03-2025
 مکہ :اسلامی افکار  بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان کے  تنوع میں اتحاد  کی گونج
مکہ :اسلامی افکار بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان کے تنوع میں اتحاد کی گونج

 

مکہ : ہم سب اس حقیقت سے واقف ہیں کہ مسلکی مناظروں کے منفی اثرات صرف ان میں ملوث افراد تک محدود نہیں رہے، بلکہ ان کی چنگاریاں اسلام اور مسلمانوں تک بھی پہنچیں اور تاریخ نے اپنی سیاہ صفحات میں ان المیوں کو محفوظ کر لیا۔ یہی وہ حقیقت ہے جس کی تنبیہ اللہ تعالیٰ کے اس فرمان میں کی گئی ہے کہ اور اس فتنے سے بچو جو تم میں سے صرف ظالموں کو ہی اپنی لپیٹ میں نہیں لے گا۔
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل شیخ ڈاکٹر محمد العیسی، اسلامی مکاتب فکر کے درمیان پل کانفرنس کے افتتاحی اجلاس  میں کیا۔
اس اجلاس میں حاجی سید سلمان چشتی، درگاہ اجمیر شریف کی گدی نشین اور چشتی فاؤنڈیشن کے چیئرمین نے مکہ المکرمہ میں بین ال اسلامی افکار کے درمیان پل تعمیر کرنے کی بین الاقوامی کانفرنس میں ہندوستان کی بھرپور اسلامی و روحانی وراثت کی نمائندگی کی۔  یہ معزز کانفرنس دو مقدس مساجد کے محافظ، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی معزز سرپرستی میں منعقد ہوئی، اور مسلم ورلڈ لیگ کی میزبانی میں منعقد کی گئی، جو ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے مطابق ہے، جس کا مقصد اسلامی دنیا میں اعتدال، اتحاد، امن اور ترقی پسند ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔اپنے خطاب میں حاجی سید سلمان چشتی نے بھارتی مسلم برادری کی بھرپور روحانی روایات پر زور دیا، جنہوں نے طویل عرصے سے شمولیت، تنوع میں اتحاد اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اقدار کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے علماء کے درمیان اختلافات کے آداب (ادب الاختلاف) کو زندہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ فقہی اختلافات تقسیم کا باعث بننے کے بجائے قوت کا ذریعہ بن سکیں۔
 سورہ آل عمران (3:103) سے تحریک لیتے ہوئے، انہوں نے مسلم امت سے اپیل کی کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھیں اور فرقہ واریت سے لڑنے، اندرونی مذہبی مکالمے کو فروغ دینے اور ایسے انسانی اقدامات کرنے کے لیے ٹھوس قدم اٹھائیں جو اسلام کے بنیادی اصولوں—ہمدردی، انصاف اور انسانیت کی خدمت—کی عکاسی کرتے ہوں۔ 
 اجمیر شریف کی نمائندگی کرتے ہوئے، جو بھارتی مسلم برادری کا روحانی مرکز ہے، انہوں نے پیغمبر محمد ﷺ کی تعلیمات سے حاصل کردہ بصیرتیں شیئر کیں، جن کا عالمی پیغام محبت، ہم آہنگی اور اتحاد کی تلاش میں اربوں لوگوں کو مسلسل متاثر کر رہا ہے۔انہوں نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے علماء کو یکجا کرنے کے کردار پر بھی زور دیا اور عالمی سطح پر علمی تعاون کے لیے اقدامات کی تجویز پیش کی تاکہ موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے۔اختتامی کلمات میں انہوں نے اجمیر شریف، بھارت کی جانب سے  شیخ محمد بن عبدالکریم عیسیٰ، مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل کا اس عالمی کانفرنس کے ذریعے اہم اور ضروری اقدام کے لیے شکریہ ادا کیا،شیخ عبدالرحمن ابن عبدالعزیز السدیوس، جامع مسجد (مسجد الحرام) کے چیف امام اور دو مقدس مساجد کے امور کے صدر کا بھی ان کی شفیق موجودگی اور حکمت بھری بصیرت کے لیے شکریہ ادا کیا، جس نے اسلامی دنیا اور انسانیت میں اعتدال، اتحاد، امن اور ترقی پسند ہم آہنگی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ 
 یہ تاریخی اجتماع رمضان 1446 ہجری کے مقدس مہینے میں منعقد ہوا، جس میں مسلمانوں کی دنیا بھر سے ممتاز علماء، دینی رہنما اور دانشور ایک جگہ جمع ہوئے تاکہ اختلافات کے فقہی مسائل اور اتحاد کی ثقافت پر گفتگو کی جا سکے۔اس کانفرنس کا مقصد مختلف اسلامی مکاتب فکر کے درمیان باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دے کر اندرونی اتحاد کو مضبوط کرنا تھا۔  اس تقریب میں 90 سے زائد ممالک کے نمائندے، جن میں سینئر علماء، مفتیان اور اسلامی رہنما شامل تھے، شرکت کر رہے تھے۔ 
نمایاں شرکاء
- شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسی – مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل اور مسلم علماء ایسوسی ایشن کے چیئرمین  ،- شیخ احمد موبلغی – ایران میں لیڈرشپ کے ماہرین کے کونسل کے رکن  ،- شیخ ڈاکٹر صالح بن عبد الله بن حمید – شاہی دربار کے مشیر، جامع مسجد کے امام اور واعظ  ،- شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیوس – جامع مسجد اور نبی ﷺ کی مسجد کے دینی امور کے سربراہ  ،- ڈاکٹر مصطفی قُطب سانو – بین الاقوامی اسلامی فقہ اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل  ،- ڈاکٹر یوسف بن محمد بن سعید – سعودی عرب میں سینئر علماء کی کونسل کے رکن
- شیخ محمد اوسیران – لبنان کے سیدان کے مفتی  ۔
 کانفرنس نے "انسائیکلوپیڈیا آف اسلامی علمی ہم آہنگی" کو اپنایا، جو اسلامی اتحاد کو مضبوط کرنے اور سائنسی و علمی تعاون کو فروغ دینے کا ایک سنگ میل اقدام ہے۔ 28 مضامین پر مشتمل "بلڈنگ برجیز ڈیکلیریشن" کو بھی مشترکہ اسلامی کارروائی کے لیے بنیادی رہنما کے طور پر منظور کیا گیا۔
 کانفرنس کا اختتام اسلامی روایات کے درمیان پلوں کو مضبوط کرنے کے لیے ایک نئی عزم کے ساتھ ہوا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ مکہ مسلمانوں کی دنیا میں اتحاد کا روحانی ستون برقرار رہے۔  حاجی سید سلمان چشتی اور چشتی فاؤنڈیشن اجمیر شریف پوری طرح سے شاہی اعلیٰ ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کی حمایت اور تائید کرتے ہیں، جس کا مقصد اسلامی دنیا میں اعتدال، اتحاد، امن اور ترقی پسند ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔