واشنگٹن : امریکہ کے وائٹ ہاؤس کے سینیئر عہدے دار نے اتوار کو کہا کہ امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو فوجی امداد کی فراہمی کے معاملے پر ’کام جاری ہے۔
فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ہفتے کو شدید کشیدگی کے آغاز کے بعد امریکی صدر بائیڈن نے اتوار کو اسرائیل کے لیے ’بھرپور‘ حمایت کا اعلان کیا جبکہ اتحادی ملک کے لیے دفاعی امداد کا اعلان بھی جلد متوقع ہے۔
امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے بتایا دونوں اتحادی ممالک کے درمیان فوجی تعاون کے معاملے پر گفتگو ہوئی، جس کے بعد واشنگٹن جلد ہی اس حوالے سے بیان جاری کرے گا۔ امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ ’میں اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے ساتھ اپنی گفتگو میں واضح کر چکا ہوں کہ امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور اسرائیلی حکومت اور عوام کی ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔‘ امریکی صدر بائیڈن نے مزید کہا کہ ’امریکہ کسی اور اسرائیل مخالف فریق کی جانب سے اس صورت حال کا فائدہ اٹھانے کے خلاف وارننگ جاری کر رہا ہے۔
اتوار کو اسرائیلی فوج کے مطابق کشیدگی میں کم از کم 200 اسرائیلی شہریوں کے اموات ہوئیں جبکہ غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ شدید اسرائیلی بمباری میں 232 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے ساتھ کم از کم 22 اسرائیلی مقامات پر رات تک جھڑپ ہوئی، جن میں کم از کم دو ایسے مقامات بھی شامل ہیں جہاں مسلح افراد نے شہریوں کو یرغمال بنایا ہوا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین اور اسرائیل میں حال ہی میں شروع ہونے والی کشیدگی کے بعد اتوار کو ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔