منڈلے:28 مارچ 2025 کو میانمار اور تھائی لینڈ میں آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے نے وسیع پیمانے پر تباہی مچائی۔ میانمار کے شہر منڈلے میں سب سے زیادہ 694 افراد ہلاک اور 1,670 زخمی ہوئے تھے مگر تازہ اطلاعات کے مطابق مرنے والوں کی تعداد ہزار سے اوپر پہنچ گئی ہے۔ زلزلے سے عمارتیں، پل اور سڑکیں تباہ ہو گئیں، اور شہر کا انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔ تھائی لینڈ میں بھی زلزلے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 101 لاپتہ ہوئے ہیں۔ دارالحکومت بینکاک میں زیرِ تعمیر 33 منزلہ عمارت کے گرنے سے یہ نقصان ہوا، جس میں درجنوں مزدور ملبے تلے دب گئے۔
28 مارچ 2025 کو میانمار اور تھائی لینڈ میں 7.7 شدت کا زلزلہ آیا، جس سے وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی۔ اس زلزلے کا مرکز میانمار کے ساگاینگ علاقے میں تھا، جو ماندالے کے قریب واقع ہے۔ یہ زلزلہ میانمار میں 1912ء کے میمیو زلزلے کے بعد سب سے طاقتور تھا، جس کی شدت 7.9 تھی۔
#OperationBrahma gets underway.
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) March 29, 2025
First tranche of humanitarian aid from India has reached the Yangon Airport in Myanmar.
🇮🇳 🇲🇲 pic.twitter.com/OmiJLnYTwS
تھائی لینڈ میں زلزلے سے 4 افراد ہلاک اور 101 لاپتہ ہوئے ہیں۔ دارالحکومت بینکاک میں زیرِ تعمیر 33 منزلہ عمارت کے گرنے سے یہ نقصان ہوا، جس میں درجنوں مزدور ملبے تلے دب گئے۔ حکام نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ہندوستان نے آپریشن برہم کے تحت میانمار میں امدادی اور بچاؤ کاموں کے لیے امدادی سامان کی پہلی کھیپ روانہ کی ہے، جو یانگون ہوائی اڈے پر پہنچ چکی ہے۔ اس بارے میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اطلاع دی ہے۔
اس کے علاوہ، روس نے میانمار میں امدادی کاموں کے لیے 120 افراد پر مشتمل تجربہ کار ٹیم بھیجی ہے، جس میں سینئر ڈاکٹر اور سرچ ڈاگ بھی شامل ہیں۔ اس دوران، بینکاک میں زلزلے سے متاثرہ عمارتوں کے ملبے سے لوگوں کو نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
مقامی حکام کے مطابق، ملبے سے اب تک 9 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، جب کہ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ ان امدادی کوششوں میں بین الاقوامی برادری کی جانب سے تیزی سے ردعمل ظاہر کیا جا رہا ہے، جس سے متاثرہ علاقوں میں امداد کی ترسیل اور بچاؤ کے کاموں میں تیزی آئی ہے۔
#WATCH | Bangkok, Thailand | An Indian currently living in the closer vicinity of the building that collapsed, Vinay Kumar Yadav says, "We could hear the scream of the people, and there was chaos everywhere... This place used to be crowded on these two days, but today, no one is… https://t.co/Eg1PraJsBc pic.twitter.com/7LO9qzYmL7
— ANI (@ANI) March 29, 2025