مکہ:حج کو منظم کرنے اور ہجوم کے انتظام کی کوششوں کو تقویت دینے کے ایک بڑے اقدام میں، سعودی عرب نے باضابطہ طور پر غیر ملکیوں کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں بغیر حج اجازت نامے کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پبلک سیکیورٹی کے اعلانات کے مطابق،داخلے پر پابندی، جو 23 اپریل 2025 کو نافذ ہوئی تھی، مکہ مکرمہ جانے والی تمام چوکیوں پر سختی سے نافذ کی جا رہی ہے
اس ہدایت کا اطلاق خاص طور پر مملکت میں مقیم تمام تارکین وطن پر ہوتا ہے جن کے پاس حج کرنے کی سرکاری اجازت نہیں ہے۔
وزارت سیاحت نے ٹور آپریٹرز کو ہدایت کی ہے کہ اندرون یا بیرون مملکت سے حج ویزے کے علاوہ کسی اور ویزے پر آنے والوں کے لیے یکم ذی القعدہ بمطابق 29 اپریل 2025 سے مکہ مکرمہ میں رہائش کی بکنگ نہ کی جائے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق حج سیزن کا باقاعدہ آغاز 29 اپریل 2025 سے ہو رہا ہے۔ بیرون مملکت سے عازمین حج کی پہلی پرواز 29 اپریل کو مملکت پہنچے گی جس کے بعد یومیہ بنیادوں پر عازمین کی آمد کا سلسلہ شروع ہو جائے گا-
سعودی حکام نے واضح کیا ہے کہ حج کی مدت کے دوران صرف درست حج پرمٹ، مکہ مکرمہ میں جاری کردہ رہائشی اجازت نامہ (اقامہ) یا سرکاری ورک پرمٹ کے حامل افراد کو ہی شہر میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ یہ سالانہ پابندی کوئی نئی نہیں ہے، لیکن حکومت اس سال ایک مضبوط دباؤ ڈال رہی ہے تاکہ جدید ڈیجیٹل سسٹمز اور سخت نگرانی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پابندی کا مقصد یاترا کے تقدس کو برقرار رکھنا، ہجوم کی حفاظت کو یقینی بنانا، اور دنیا کے سب سے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک کے دوران ضروری خدمات کا زیادہ مؤثر طریقے سے انتظام کرنا ہے
تعمیل کو آسان بنانے کے لیے، سعودی عرب نے اجازت نامے کے عمل کو ڈیجیٹل کر دیا ہے۔ حج پرمٹ اب ابشر انفرادی اور مقیم جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے حاصل کیے جاسکتے ہیں جو کہ یونیفائیڈ ڈیجیٹل حج پرمٹ سسٹم سے منسلک ہیں جسے تسریح کہا جاتا ہے۔ یہ انضمام شفافیت کو بہتر بنانے اور حکام کو حقیقی وقت میں دستاویزات کیتصدیق کرنے میں مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے
اہم بات یہ ہے کہ داخلے پر پابندیاں صرف شروعات ہیں۔ سعودی عرب 29 اپریل 2025 کو قواعد و ضوابط کو مزید سخت کرے گا۔ اقامتی حیثیت سے قطع نظر، صرف حج ویزہ رکھنے والوں کو ہی اس دن کے بعد مکہ مکرمہ میں داخلے یا قیام کی اجازت ہوگی۔ یہ کارروائی مملکت کے غیر قانونی داخلے کو روکنے اور حج کے تجربے کی سالمیت کوبرقراررکھنے کے وسیع تر منصوبے کو ظاہر کرتی ہے۔ عدم تعمیل سنگین نتائج کے ساتھ آتی ہے۔مکہ مکرمہ میں بغیراجازت کے داخل ہونے والے تارکین وطن کو بھاری جرمانے، حراست، ملک بدری یا ان سزاؤں کے مجموعہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حکام نے پہلے ہی مختلف چوکیوں پر ٹیمیں تعینات کر دی ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کا پتہ لگانے کے لیے نگرانی بھی کی ہے