نئی دہلی :پاکستان میں ہندوؤں پر حملے کم نہیں ہو رہے، یہاں اقلیتی برادری کو مسلسل تشدد اور ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں اب پاکستان میں ایک اور ہندو عقیدت مند کو قتل کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ہندو عقیدت مند پرکاش پروو منانے سری ننکانہ صاحب جا رہا تھا، لیکن راستے میں اسے کچھ ڈاکوؤں نے روک لیا اور پھر اسے قتل کر دیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ ہلاک ہونے والے ہندو بھکت کا نام راجیش کمار ہے، وہ سندھ کے علاقے کا رہنے والا ہے۔ جمعہ کو وہ اپنے دوستوں اور ایک رشتہ دار کے ساتھ کار کے ذریعے سری ننکانہ صاحب کے لیے روانہ ہوئے۔ وہ وہاں گرو نانک دیو جی کے 555 ویں پرکاش پرو میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ ہندوستانی اور دیگر پاکستانی سکھوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ لیکن راجیش کمار وہاں تک نہ پہنچ سکے اور ایک بڑی اور خوفناک سازش کا شکار ہو گئے۔
پولیس کے مطابق ڈاکو راجیش اور اس کے ساتھیوں سے 4 لاکھ پاکستانی روپے لوٹ کر لے گئے تھے۔ راجیش نے احتجاج کرنے اور روکنے کی کوشش کی تو ڈاکوؤں نے سیدھی فائرنگ کر دی جس سے ہندو عقیدت مند شدید زخمی ہو گیا۔ اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔
جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ پاکستان میں ہر سال پرکاش پرو کے موقع پر نانکا صاحب میں بڑے پیمانے پر پروگرام منعقد کیا جاتا ہے۔ بڑی بات یہ ہے کہ ہندوستان سے بھی سکھ برادری کے لوگوں کی اچھی خاصی تعداد یہاں آتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر غیر ملکی سیاحوں کی بھی بڑی تعداد یہاں موجود ہے۔ اس بار بھی 2500 ہندوستانی سکھوں نے یہاں اپنی موجودگی درج کرائی تھی، راجیش بھی وہاں جانا چاہتے تھے۔ لیکن ڈاکو اسے پہلے ہی قتل کر چکے تھے۔
اس معاملے میں پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ اگرچہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پاکستان میں اس طرح کی ٹارگٹ کلنگ دیکھنے میں آ رہی ہے، لیکن یہاں گزشتہ کئی سالوں سے ایسی ہی صورتحال پائی جاتی ہے اور اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔