پاکستانی سفیر کو امریکہ میں داخلے کی اجازت نہ ملی، واپس بھیج دیا گیا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 11-03-2025
پاکستانی سفیر کو امریکہ میں داخلے کی اجازت نہ ملی، واپس بھیج دیا گیا
پاکستانی سفیر کو امریکہ میں داخلے کی اجازت نہ ملی، واپس بھیج دیا گیا

 

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امیگریشن قوانین پر سخت موقف اپنانے کے بعد ایک اور بڑا واقعہ پیش آیا ہے۔ ترکمانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر کے. کے. احسان وگن کو امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور انہیں ڈیپورٹ کر دیا گیا۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک سینئر افسر نے تصدیق کی ہے کہ ترکمانستان میں پاکستان کے سفیر کے. کے. احسان وگن کو امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی اور انہیں فوراً ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی حکام نے انہیں ڈیپورٹ کر دیا، جس کے بعد انہیں واپس بھیج دیا گیا۔ امکان ہے کہ پاکستانی حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے گی اور جلد ہی سفیر کو اسلام آباد واپس بلایا جا سکتا ہے۔

کے. کے. احسان وگن کے پاس قانونی امریکی ویزا اور تمام ضروری سفری دستاویزات موجود تھیں۔ وہ مبینہ طور پر نجی دورے پر لاس اینجلس جا رہے تھے، لیکن امریکی امیگریشن حکام نے انہیں ایئرپورٹ پر روک کر ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی اور انہیں ڈیپورٹ کر دیا۔ اس اقدام کے بعد امریکی انتظامیہ پر سفارتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور سیکرٹری خارجہ امینہ بلوچ کو اس واقعے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے لاس اینجلس میں موجود پاکستانی قونصل خانے کو معاملے کی تفصیلی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ کے. کے. احسان وگن ایک سینئر پاکستانی سفارتکار ہیں اور وہ کئی اہم سفارتی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں: وہ کٹھمنڈو میں پاکستانی سفارت خانے میں سیکنڈ سیکریٹری رہ چکے ہیں۔

وہ لاس اینجلس میں پاکستانی قونصل خانے میں ڈپٹی قونصل جنرل بھی تعینات رہے۔ مسقط میں پاکستان کے سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ نائجر میں پاکستان کے سفارت خانے میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ کی امیگریشن پالیسی سخت تر ہوتی جا رہی ہے۔ اس واقعے کے بعد یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آیا مستقبل میں مزید سفارتکاروں کو بھی ایسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؟