ریاض: وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ اس سال فریضہ حج ادا کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے حج پرمٹ کا حصول لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں وزارت نے ’تصریح‘ کے نام سے ایک جامع آن لائن پورٹل فراہم کیا ہے، جہاں سے بآسانی پرمٹ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ لاکھوں عازمین کو منظم سہولتیں فراہم کرنے اور حج کے دوران انتظامی امور کو بہتر بنانے کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے۔ وزارت نے واضح کیا ہے کہ بغیر پرمٹ مشاعر مقدسہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سعودی حکومت نے حج سیزن کے دوران مکہ مکرمہ میں داخلے سے متعلق سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔ نئے قواعد کے تحت مملکت کے کسی بھی حصے میں مقیم غیرملکی شہریوں کو اجازت نامے کے بغیر مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ حکام کا کہنا ہے کہ جو افراد اجازت نامے کے بغیر مکہ میں داخلے کی کوشش کریں گے، انہیں الشمیسی یا دیگر داخلی چیک پوائنٹس پر روک کر واپس بھیج دیا جائے گا۔
ادارہ امن عامہ کے مطابق بدھ، 23 اپریل 2025 (مطابق 25 شوال 1446ھ) سے مکہ مکرمہ میں داخلے کے لیے اجازت نامہ (پرمٹ) کا حصول لازمی ہے۔ تمام داخلی راستوں پر قائم چیک پوسٹوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پرمٹ کے بغیر کسی فرد کو شہر میں داخل نہ ہونے دیں۔ رپورٹ کے مطابق، نئی ہدایات کے تحت وہ غیرملکی کارکنان جو مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں داخل ہونے کے خواہش مند ہیں، انہیں ’مکہ پرمٹ‘ دکھانا ہوگا۔ ایسے افراد جن کا اقامہ مکہ سے جاری نہیں یا جو حج پرمٹ کے بغیر سفر کر رہے ہوں، انہیں چیک پوسٹ پر روک کر واپس بھیج دیا جائے گا۔ پرمٹ حاصل کرنے کا طریقہ کار ادارہ امن عامہ نے واضح کیا ہے کہ حج سیزن کے دوران اجازت نامے کا اجرا متحدہ آن لائن پلیٹ فارم ’منصہ تصریح‘ کے ذریعے کیا جا رہا ہے، جو سعودی عرب کے ’ابشر‘ اور ’مقیم‘ پلیٹ فارمز سے منسلک ہے۔ تمام خواہش مند افراد کو ضوابط کے مطابق پرمٹ حاصل کرنا ضروری ہے، بصورت دیگر داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ اقدام حج کے انتظامات کو بہتر بنانے اور مقدس مقامات پر گنجائش اور سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
وزارت حج و عمرہ نے 29 اپریل سے 10 جون 2025 تک ’نسک‘ پلیٹ فارم کے ذریعے عمرہ پرمٹس کے اجرا پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس مدت میں صرف سرکاری حج ویزا رکھنے والے افراد ہی مکہ میں داخل ہو سکیں گے۔وزارت نے مملکت میں مقیم غیرملکیوں کو بھی خبردار کیا ہے کہ وہ ان افراد یا اداروں کے جھانسے میں نہ آئیں جو جعلی حج پیکیجز اور مشاعر مقدسہ میں رہائش و کھانے کی سہولتوں کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں۔جعلی اداروں اور دھوکہ دہی کی کسی بھی اطلاع کے لیے شہری اور مقیم افراد قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری رابطہ کریں۔ مکہ مکرمہ، ریاض اور مشرقی ریجن کے لیے ہیلپ لائن 911 جبکہ دیگر علاقوں کے لیے 999 پر کال کی جا سکتی ہے۔
ملازمت پیشہ افراد کے لیے خصوصی اجازت نامے لازمی
رہنما اصولوں کے مطابق، وہ غیرملکی ملازمین جنہیں کام کے سلسلے میں مکہ یا مقدس مقامات میں داخل ہونا ضروری ہے، وہ مقررہ پورٹل کے ذریعے سفر کی خصوصی اجازت حاصل کریں۔
بچوں کے لیے جاری کردہ پالیسی کے تحت، بھارت سے تعلق رکھنے والے 291 بچوں کی حج درخواستیں منسوخ کی جا چکی ہیں۔ تاہم ایسے بچے اپنے والدین یا خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ حج پر جا سکتے ہیں۔اگر کوئی خاندان مکمل طور پر حج سفر منسوخ کرنا چاہے تو وہ 14 اپریل تک حج سہولت ایپ یا آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے منسوخی کی درخواست دے سکتا ہے، اور اس پر کسی قسم کے جرمانے یا فیس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
عمرہ زائرین مقررہ تاریخ تک اپنے ملکوں کو لوٹ جائیں
سعودی وزارت حج و عمرہ نے واضح انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف ممالک سے عمرہ ویزے پر آنے والے زائرین مقررہ مدت سے قبل اپنے وطن واپس لوٹ جائیں۔ وزارت نے زور دے کر کہا ہے کہ عمرہ ویزے پر آنے والے افراد کو حج کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔ وزارت نے تنبیہ کی ہے کہ اگر کوئی زائر عمرہ ویزے کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی مملکت میں قیام کرے گا تو اسے قانونی کارروائی اور سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ تمام عمرہ زائرین کے لیے لازم ہے کہ وہ ویزے کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ہی روانگی یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کی قانونی پیچیدگی یا سزا سے بچا جا سکے۔اس حوالے سے وزارت داخلہ نے بھی ہدایت جاری کی ہے کہ عمرہ ویزے پر موجود تمام افراد 29 اپریل تک لازماً اپنے ملکوں کو واپس چلے جائیں، بصورت دیگر 30 اپریل سے ان کا قیام غیرقانونی شمار ہوگا۔یاد رہے کہ سعودی حج قوانین کے مطابق عمرہ یا وزٹ ویزہ رکھنے والے غیرملکیوں کو حج کی اجازت نہیں ہوتی۔ ایسی کوشش کو قانون شکنی تصور کیا جاتا ہے، جس پر سخت سزائیں مقرر ہیں۔
جعلسازوں پر شکنجہ
سعودی عرب میں سیکیورٹی حکام نے جعلی حج خدمات کے نام پر سوشل میڈیا پر اشتہاری مہم چلانے والے چار افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق، گرفتار شدگان میں سرحدی حفاظتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تین افراد اور ایک یمنی شہری شامل ہے۔مکہ مکرمہ پولیس اور سیکیورٹی گشتی فورس نے مشترکہ کارروائی کے دوران ان افراد کو اس وقت حراست میں لیا جب وہ اندرون ملک مقیم غیرملکیوں کو گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے حج خدمات کی پیشکش کر رہے تھے۔سیکیورٹی فورس نے ملزمان سے لیپ ٹاپ اور دیگر متعلقہ سامان قبضے میں لے لیا ہے اور اس حوالے سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ (ایکس / سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے۔گرفتار شدگان پر جعل سازی کا مقدمہ درج کرکے انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے، جہاں سے معاملہ قانونی کارروائی کے لیے عدالت میں بھیجا جائے گا۔ادارہ امن عامہ نے شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قسم کے جعلی اداروں سے ہوشیار رہیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔ اس مقصد کے لیے مکہ، ریاض اور مشرقی ریجن میں ٹول فری نمبر 911 جبکہ مملکت کے دیگر علاقوں میں 999 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔