شکاگو : امریکہ کے سابق صدر جو بائیڈن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے معاشی منصوبوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیز سے سماجی تحفظ کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ شکاگو میں ایک اہم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ اخراجات میں کمی کے حوالے سے ٹرمپ کی جانب سے تجویز کردہ منصوبے عمر رسیدہ امریکی شہریوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوں گے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نئی انتظامیہ نے محض چند ماہ میں جو تباہی مچائی ہے، وہ ماضی میں کم ہی دیکھی گئی۔ بائیڈن نے انکشاف کیا کہ اب تک 7 ہزار ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کیا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق یہ پالیسیاں مڈل کلاس اور محنت کش طبقے کو نشانہ بنا رہی ہیں، جبکہ امیر طبقے کو مزید فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔
ادھر، صدر ٹرمپ نے حال ہی میں نئے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے ہیں، جنہیں بائیڈن نے طبقاتی تفریق کو مزید بڑھاوا دینے والا اقدام قرار دیا۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیوٹ نے بھی سابق صدر پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا، حیرت ہے کہ جوبائیڈن رات کے وقت خطاب کریں گے، میں تو یہی سمجھی تھی کہ وہ تو تقریر کے وقت سے کافی پہلے سونے چلے جاتے ہوں گے۔ سیاست میں تنقید اور طنز کی یہ جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے، اور اگلے انتخابات سے قبل اس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔