دُنیا کے بڑے صحرا میں طوفانی بارش اور سیلاب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-10-2024
 دُنیا کے بڑے صحرا میں طوفانی بارش اور سیلاب
دُنیا کے بڑے صحرا میں طوفانی بارش اور سیلاب

 

رباط: دنیا میں موسمی تبدیلیوں نے ہر ایک کو دنگ کر دیا ہے کہیں سحرہ میں سیلاب ہے اور کہیں سیلابی علاقوں میں سوکھا پڑ رہا ہے موسمیاتی تبدیلیوں سے تو دنیا کا ایک بڑا حصہ متاثر ہوتا رہتا ہے مگر صحرائے صحارا میں بھی غیرمعمولی اور ڈرامائی طور پر موسم تبدیل ہوا اور اس مشہور ترین بڑے صحرا کے کچھ حصوں میں سیلاب دیکھا گیا۔ جنوب مشرقی مراکش میں دو دن کی طوفانی بارشوں کے بعد صحرائے صحارا کے ایک حصے میں شدید سیلاب دیکھنے میں آیا جو خطے کی سالانہ اوسط بارش سے زیادہ ہے۔ مراکش کے محکمہ موسمیاتی کے حکام کے مطابق دارالحکومت رباط سے 450 کلومیٹر جنوب میں واقع گاؤں ٹیگونائٹ میں ستمبر میں صرف 24 گھنٹوں میں 100 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی

امریکہ کے خلائی ادارے ناسا کے ذریعے حاصل کی گئی سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ جھیل اریکوئی جو کہ زگورا اور ٹاٹا کے علاقوں کے درمیان واقع ہے اور 50 برسوں سے خشک پڑی تھی بارش کے بعد سیلابی پانی سے بھر گئی۔ مراکش کی موسمیات کے ادارے کے ایک اہلکار حسین یوآبب نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ 30 سے ​​50 سال ہو چکے ہیں کہ اس علاقے میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش ہوئی ہو۔

ماہرین موسمیات نے اس رجحان کو ایکسٹرا ٹراپیکل طوفان کہا ہے اور اُن کا خیال ہے کہ اس کے خطے کی آب و ہوا پر طویل مدتی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ حیسن یوآبب نے کہا ان منفی اثرات میں ایک یہ ہے کہ ہوا زیادہ نمی برقرار رکھتی ہے، یہ بخارات میں اضافے اور مزید طوفانوں کا سبب بن سکتی ہے۔گارڈین کے مطابق مراکش میں گزشتہ ماہ 18 افراد سیلاب کی نذر ہو گئے تھے اور بارشوں سے سیلاب اُن علاقوں میں آیا تھا جو گزشتہ برس کے زلزلے سے نقصان کے بعد بحالی کے کام سے گزر رہے تھے۔ ملک کے جنوب مشرق میں گزشتہ ماہ کی بارشوں نے ڈیموں کو بھر دیا تھا