ہندوستانی طلبہ کے خلاف امریکہ اٹھا سکتا ہے بڑا قدم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-03-2025
ہندوستانی طلبہ کے خلاف امریکہ اٹھا سکتا ہے بڑا قدم
ہندوستانی طلبہ کے خلاف امریکہ اٹھا سکتا ہے بڑا قدم

 

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے حال ہی میں ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جو ہندوستانی طلباء کے لیے نئی تشویش کا سبب بن سکتا ہے۔ ٹرمپ حکومت نے ان طلباء کے نام اور قومیت کی معلومات مانگی ہے جو یونیورسٹیوں میں اینٹی سیمیٹک (یہودی مخالف) مظالم اور بڑے پیمانے پر کیمپس میں احتجاجات میں شامل رہے ہیں۔

اس اقدام سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان طلباء کو ملک سے نکالنے (ڈیپورٹ) کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر غیر ملکی طلباء کے لیے۔ وہ یونیورسٹیاں جن پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے یہودی طلباء کو مناسب تحفظ فراہم نہیں کیا، ان پر ٹرمپ انتظامیہ نے سختی برتنے کی دھمکی دی ہے۔ انتظامیہ نے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ جن طلباء پر مظالم کا الزام ہے، ان کے نام، قومیت اور قومی پس منظر کی معلومات لی جا رہی ہیں۔

یہ معلومات ان طلباء کے خلاف ایک انفارمیشن لسٹ' تیار کرنے کے لیے لی جا سکتی ہے، جس کے ذریعے انہیں مستقبل میں ملک سے نکالا جا سکتا ہے۔ ہندوستانی طلباء جو امریکی یونیورسٹیوں میں سب سے بڑی تعداد میں ہیں، اس اقدام سے خاص طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔ 2023-2024 کے اعداد و شمار کے مطابق، امریکہ میں 3,31,602 ہندوستانی طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ایسے میں اگر ایسی پالیسیاں نافذ کی جاتی ہیں، تو ہندوستانی طلباء کی حالت مزید پیچیدہ ہو سکتی ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی میں کچھ طلباء کے خلاف اس قسم کے معاملات کا آغاز ہوا تھا اور یہ صورتحال دیگر یونیورسٹیوں تک پھیلنے کا خطرہ بن سکتی ہے۔ اگر طلباء کے نام اور قومیت کی معلومات جمع کی جاتی ہے، تو یہ خاص طور پر غیر ملکی طلباء کے لیے مشکلات بڑھا سکتی ہے۔ اگر ٹرمپ انتظامیہ کی یہ پالیسی مکمل طور پر نافذ ہوتی ہے، تو امریکہ کی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی طلباء کو ایک نیا بحران سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایسے طلباء پر توجہ مرکوز کی جا سکتی ہے جو کسی سیاسی تحریک میں شامل ہوتے ہیں، اور انہیں جرم ثابت ہونے سے پہلے بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ حال ہی میں کولمبیا یونیورسٹی میں طلباء کے احتجاج کے دوران کچھ طلباء کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے الزام عائد کیا تھا کہ یونیورسٹی نے یہودی طلباء کی حفاظت کو مناسب طور پر یقینی نہیں بنایا۔ اس کے بعد یونیورسٹی کو 400 ملین ڈالر کے فنڈز روکنے کی دھمکی دی گئی تھی اور انتظامیہ نے کئی اصلاحاتی اقدامات اٹھانے کا کہا۔

کولمبیا نے اس کے جواب میں اپنی پالیسیوں میں تبدیلی کی اور طلباء کو شناخت کرنے کا حکم دیا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا یہ قدم امریکہ میں پڑھنے والے ہندوستانی طلباء کے لیے تشویش کا سبب بن سکتا ہے۔ اس اقدام سے طلباء میں یہ خوف پیدا ہو سکتا ہے کہ اگر وہ کسی تحریک میں حصہ لیتے ہیں، تو ان کا نام اور قومیت مستقبل میں انہیں مشکلات میں ڈال سکتی ہے۔

ایسے میں ہندوستانی طلباء کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اس نئے تبدیلی کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں، تاکہ وہ اپنے حقوق کو سمجھ سکیں اور کسی بھی قانونی پریشانی سے بچ سکیں۔