امریکہ:اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے 300 سے زائد طلباء کے ویزے منسوخ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 28-03-2025
امریکہ:اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے 300 سے زائد طلباء کے ویزے منسوخ
امریکہ:اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے 300 سے زائد طلباء کے ویزے منسوخ

 

واشنگٹن: امریکہ میں فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنا جرم بن گیا ہے، اور یونیورسٹیوں میں فلسطین کی حمایت کرنے والے غیر ملکی طلباء کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا گیا ہے۔ اس دوران 300 سے زائد غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ محکمۂ خارجہ نے ان طلباء کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ان افراد کا پیچھا کر رہی ہے جنہیں وہ جنونی قرار دیتے ہیں۔ مارکو روبیو نے مزید کہا کہ ہم ہر روز ایسی کارروائیاں کر رہے ہیں اور جہاں بھی ایسے افراد نظر آئیں گے، ان کا ویزا منسوخ کر دیا جائے گا۔

اس دوران، غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 40 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، اور مختلف علاقوں میں اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی شہر ہوسٹن میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کرنے والی ترک طالبہ رومیسہ اوزترک کو بھی فلسطینیوں کی حمایت کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ رومیسہ اوزترک کو اپنے گھر کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا اور ان کا ویزا بھی منسوخ کر دیا گیا۔ یہ واحد واقعہ نہیں ہے، بلکہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے والے کئی غیر ملکی طلباء کے ویزے منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

ماہرین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے امریکی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور اسے آزادیٔ اظہار کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق کے وکلاء کا کہنا ہے کہ طلباء کی گرفتاریاں اور ویزا منسوخیاں نہ صرف جمہوری اقدار کے خلاف ہیں بلکہ آزادیٔ اظہار پر قدغن لگانے کی کوشش بھی ہیں۔ امریکی حکومت کے اس سخت رویے پر عالمی سطح پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اور مختلف طلباء تنظیمیں اور سول سوسائٹی اس فیصلے کے خلاف آواز بلند کر رہی ہیں۔