آواز دی وائس /گوہاٹی
آسام کے مشہور تیراک ایلوس علی ہزاریکا نے تیراکی کی دنیا میں ایک کے بعد ایک انوکھے ریکارڈ قائم کر دیے ہیں۔ الیوس، جنہیں فروری 2024 میں باوقار آسام گورو ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، جمعہ کو پہلے آسامی کے طور پر تاریخ رقم کی جنہوں نے پولینڈ کے گڈاسک پومیرینیا کے ساحل پر خلیج پک سے بالٹک سمندر تک کامیابی سے تیراکی کی-دراصل 41 سالہ ایلوس، جو پہلے ہی دنیا بھر میں بہت سے چینلز کو کامیابی سے عبور کر چکے ہیں، اب اپنا ایک اور غیر متزلزل ہمت، عزم اور قوت ارادی کے ساتھ اپنے کھیل کے کیریئر کا ایک اور خواب پورا کر لیا ہے۔
الویس علی ہزاریکا نے کہا کہ میں آخر کار پہلا آسامی بن گیا ،جس نے پولینڈ کے گڈاسک پومیرانیا کے ساحل سے بالٹک سمندر میں خلیج پولینڈ میں پک ڈنس تک کامیابی سے تیراکی کی۔ یہ ایک بہت مشکل مہم جوئی کا کام تھا، کیونکہ مجھے بہت سی جیلی فش، شدید سردی، دوسرے سمندری جانوروں اور سیلوں کے ساتھ تیرنا پڑتا تھا۔پانی، نمکین پانی، وافر دھاروں نے میرا تیراکی کا سفر مزید مشکل بنا دیا۔ مجموعی طور پر تیراکی بہت تھکا دینے والی تھی۔ ایسا کرنے کے بعد یہ میرے اور آسام کے لوگوں کے لیے ایک خواب کے سچ ہونے جیسا تھا۔ اس سال مارچ میں اس نے جنوبی افریقہ کے کیپ ٹاؤن کے روبن جزیرے میں تنہا تیراکی کی۔ وہ ایسا کارنامہ انجام دینے والے پہلے آسامی تھے ،انہیں ایک مشکل اور مہم جوئی کے سفر سے گزرنا پڑا۔ انہوں نے ہڈیوں کو منجمد کرنے والے ٹھنڈے اور نمکین پانی سے لوہا لیا، جب کہ جیلی فش، سن فش اور ڈولفن نے روبن آئی لینڈ کو فتح کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا_اس سے قبل گوہاٹی کے ایلوس علی ہزاریکا نے جولائی میں انگلش چینل کو کامیابی کے ساتھ عبور کر کے تاریخ رقم کی تھی، آسام سے تعلق رکھنے والے ستارہ ملاح نے سمفائر، انگلینڈ سے کیلیس، فرانس اور وہاں سے واپس انگلینڈ تک کا کل 78 کلومیٹر کا فاصلہ کامیابی سے طے کیا تھا۔ وہ یہ تاریخی کارنامہ انجام دینے والے شمال مشرق کے پہلے تیراک ہیں۔ کافی قربانیوں، محنت، مشقت اور گھنٹوں کی مشق کے بعد انہوں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے ایلنگز چینل عبور کرنے کا اپنا پرانا خواب پورا کر لیا ہے۔
تیراکی کے دوران علی ہزاریکا