کالی کٹ : حافظ محمد زیاد کا تجویز کردہ سکوڈا کے نئے ماڈل کا نام ’کائلق‘ منتخب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 01-09-2024
کالی کٹ :  حافظ محمد زیاد کا  تجویز کردہ سکوڈا کے نئے ماڈل  کا نام  ’کائلق‘ منتخب
کالی کٹ : حافظ محمد زیاد کا تجویز کردہ سکوڈا کے نئے ماڈل کا نام ’کائلق‘ منتخب

 

کالی کٹ : قرآنک کلاسیز کے نگراں نوجوان  حافظ محمد زیاد کا تجویز کردہ نام سکوڈا کے نئے ماڈل کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔اس کا اعلان کار بنانے والی کمپنی سکوڈا نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اعلان کیا ہے ۔24 سالہ محمد زیاد نے اسپورٹس یوٹیلیٹی وہیکل (ایس یو وی ) کے نام کا مقابلہ جیت لیا ہے۔ جس کی لانچنگ 2025 میں متوقع ہے۔اس مقابلے میں کامیاب ہونے والے محمد زیاد ریاست کیرالہ کے نجات کالج برائے حفظ قرآن میں بطور استادکام کرتے ہیں۔سکوڈا کے مطابق محمد زیاد کی طرف سے تجویز کردہ نام

 'Kylaq'

مقابلے میں جمع کرائی گئی لاکھوں دیگر تجاویز میں اول تھا۔ اس نے ویڈیو کلپ میں یہ بھی بتایا کہ اس نے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر پوسٹ کیا کہ لفظ 'کائلق' سنسکرت زبان سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب کرسٹل ہے۔ کمپنی نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے مزید کہا کہ ہم ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے جناب محمد زیاد کو مقابلہ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جب وہ پہلی سکوڈا کائلق کار کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں۔ ان کی تخلیقی شراکت کی تعریف میں اگلے سال مارکیٹ میں آئے گی ۔ زیاد اس وقت کیرالہ کے علاقے کاسرگوڈ میں قرآن حفظ کرنے کے لیے ایک کالج میں ڈھائی سال سے استاد کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ایک مقامی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں زیاد نے اپنی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ میں گاڑیوں کا جنون نہیں ہوں، بلکہ میری خواہش تھی کہ ہر کسی کی مرضی کے مطابق گاڑی رکھوں، لیکن میرے خاندان کے مالی حالات نے اس کی اجازت نہیں دی۔مقابلے کی ایک شرط یہ تھی کہ مجوزہ ناموں کا آغاز حرف 'کے' سے ہونا چاہیے اور حرف 'کیو' پر ختم ہونا چاہیے۔

زیاد نے تبصرہ کیاکہ میں نے اس بارے میں سوچتے ہوئے کچھ دن گزارے اور میں نے ’کے‘ سے شروع ہونے والے اور’کیو‘ کے ساتھ ختم ہونے والے ناموں کی فہرست بنائی، یہاں تک کہ میں نے آخر میں 'کائلق' نام کا فیصلہ کر لیا۔ جہاں تک ان کے تعلیمی پس منظر کا تعلق ہے، اس نے کالی کٹ یونیورسٹی سے انگریزی میں ڈگری حاصل کی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنے قرآنی کیریئر میں لگاتار سات سال گزارنے کے بعد کیرالہ کے المرجان انسٹی ٹیوٹ فار قرآن میمورائزیشن سے بطور حافظ قرآن گریجویشن کیا۔ اس نے کالی کٹ میں یمنی عرب یونیورسٹی کالج سے ایک سال کی تعلیم بھی مکمل کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس کامیابی کو بڑے پیمانے پر سراہا گیا، کیونکہ مذہبی پس منظر سے تعلق رکھنے والا ایک سائنس دان تخلیقی میدان میں وہ نشان چھوڑنے میں کامیاب رہا جس کی خواہش تمام سماجی برادریوں کے ذہنوں میں ہوتی ہے