حامد عزیز صفوی: مفت ڈیجیٹل تعلیم اور وسائل کی فراہمی کا مشن ایک مثال

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 08-09-2024
حامد عزیز صفوی:   مفت ڈیجیٹل تعلیم اور   وسائل کی فراہمی کا مشن ایک مثال
حامد عزیز صفوی: مفت ڈیجیٹل تعلیم اور وسائل کی فراہمی کا مشن ایک مثال

 

حنا : کولکتہ 

 حامد عزیز صفوی  ،کولکتہ سے کچھ فاصلہ پرالوبیریا میں تعلیمی بیداری  مہم کے روح رواں ہیں ،جو انہوں نے اپنے والد سابق ڈی آئی جی اور اسپیکر اسمبلی حیدرعزیزصفوی کی یاد میں شروع کی ہے ،،اب یہ مہم مغربی بنگال کے البیریا میں تعلیمی منظر نامے پر نمایاں اثر ڈال رہی ہے ۔ طلباء کے لیے مسابقتی امتحانات میں سبقت حاصل کرنے کے مواقع پیدا کرنے کی سوچ کے ساتھ حامد صفوی نے 12 دسمبر 2022 کو اپنے والد حیدر عزیز صفوی کی برسی کے موقع پر حیدر عزیز صفوی کیرئیر ڈیولپمنٹ سینٹر قائم کیا، جو کہ ایک آئی پی ایس تھے جنہوں نے ساتھ ہی ایم ایل اے کے طور پر خدمات انجام دیں۔ یہ مرکز الوبیریا میں تاج محل لائبریری کے احاطے میں واقع ہے جو کہ ان کے والد کو بہت عزیز تھی۔ تاج محل لائبریری تاج محل گرام وکاس کیندر کا ذیلی ادارہ ہے۔

دراصل یہ لائبریری، ابتدائی طور پر دوستوں اور مقامی لوگوں کی مدد سے قائم کی گئی جس میں آئی آئی ٹی ،جے ای ای ،نیٹ اور سی اے ٹی سمیت دیگر مسابقتی امتحانات جیسے امتحانات کی تیاری کرنے والے طلباء کومہنگی کتابیں اور وسائل مفت فراہم کرتی ہے۔ یہ اقدام خاص طور پر ایسے علاقے میں قابل قدر ہے جہاں اس طرح کے وسائل ممنوعہ طور پر مہنگے ہو سکتے ہیں۔حامد صفوی نے ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے منظم مسائل کو حل کرنے کی اشد ضرورت محسوس کی، 12 دسمبر 2023 کو طالب علموں کو لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ اور ورچوئل کوچنگ تک رسائی فراہم کرنے کے لیے ایک ای-شِکشا سینٹر (ڈیجیٹل لرننگ سینٹر) کا آغاز کیا، جس سے وہ اس قابل بناتے ہیں۔ اپنی تعلیم کو زیادہ مؤثر طریقے سے جاری رکھیں۔
حامد عزیز صفوی کی مہم ایک مثال ہے 

کوششیں جاری رہیں 
حامد صفوی کی کوششیں وہیں نہیں رکیں۔ بانی نے کہا کہ کتابوں تک رسائی پہلا قدم تھا اورالوبیریا کے نوجوانوں کے لیے سیکھنے کے مواقع کو حقیقی معنوں میں بڑھانے کے لیے میں نے ڈیجیٹل دنیا تک بہتر رسائی کے لیے ای-شِکشا سنٹر، یا ڈیجیٹل لرننگ سینٹر متعارف کرایا۔ 2023 میں اس نے کمیونٹی میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے مقصد سے دو ڈیجیٹل خواندگی کے مراکز کھول کر اپنے وژن کو وسعت دی۔ یہ مراکز آن لائن کلاسز اور فارم بھرنے میں مدد کرتے ہیں، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو ٹیکنالوجی کے ساتھ جدوجہد کرتے ہیں، ایک ایسی ضرورت جو خاص طور پر کوویڈ -19 کی وبا کے دوران اور اس کے بعد واضح ہوئی۔
صفر کیش پالیسی
ایک مرکز مقامی کلب کے اراکین کے تعاون سے چلتا ہے اور دوسرا ہارٹ میموریل پرائمری اسکول کے تعاون سے۔ حامد صفوی نے کہا کہ مقامی لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ فارم پُر کرنے یا فارغ وقت میں کلاسز میں شرکت کے لیے جگہ کا استعمال کرتے ہوئے آکر سیکھیں۔ یہ پہل یہاں زیرو کیش پالیسی پر چلائی جا رہی ہے، ہم نقد کی بجائے وسائل فراہم کرنے پر توجہ دیتے ہیں اور زیادہ تر میری طرف سے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔
ای-شکشا سنٹر ان طلباء کو ضروری وسائل فراہم کرنے کے مقصد سے کام کرتا ہے جو مالی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ یہ روزانہ زیادہ سے زیادہ 30 طلباء کو خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں سے اکثر دور دراز علاقوں سے آتے ہیں جہاں اس طرح کے تعلیمی آلات تک رسائی محدود ہے۔ مقامی کوآرڈینیٹر ایس کے فاروق نے کہا کہ یہ مرکز ایک اہم لائف لائن کے طور پر کام کرتا ہے۔ گھر لے جانے والے وسائل اور ڈیجیٹل رسائی کی پیشکش کرتا ہے جو کہ وہ برداشت نہیں کر سکتے تھے۔  اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ طلباء کو اپنی ترقی اور تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے درکار تعاون حاصل ہے ۔
ای شکشا سینٹر کا منظر

سینٹ زیویئر یونیورسٹی کے پروفیسر سووک مکھرجی کے تعاون سے، حامد صفوی اپنی رسائی کو بڑھانے اور زیادہ سے زیادہ طلباء تک رسائی کے لیے پرعزم ہیں۔ صفوی نے مزید کہاکہ ایک ساتھ مل کر ہم کمیونٹی کی تعلیمی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہر طالب علم کو معیاری وسائل تک رسائی حاصل کرنے اور ان کی تعلیمی ترقی کے لیے معاونت کا موقع ملے۔ ہاوڑہ سے تعلق رکھنے والی نرگس پروین جو خوراک کے حق پراجیکٹ پر ناری او شیشو کلیان کیندر میں فیلڈ سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے کہتی ہیں کہ جب بھی مجھے کچھ وقت ملتا ہے، میں حیدر عزیز صفوی کیرئیر ڈیولپمنٹ سینٹر جاتی ہوں تاکہ ستیہ جیت رے کی جاسوسی کتابیں پڑھیں۔ یہ کہانیاں زندگی کے بارے میں میرے نقطہ نظر کو تشکیل دینے میں مدد کرتی ہیں۔ حامد صفوی، جو کہ سینٹ زیویئر یونیورسٹی، کولکاتہ سے معاشیات سے فارغ التحصیل ہیں، ایک ایسا ماحول بنا رہے ہیں جہاں طلباء ترقی کر سکیں۔ اس کا کام کمیونٹی کی طاقت اور قابل رسائی تعلیم کی اہمیت کا ثبوت ہے۔
حامد عزیز صفوی اپنے والد  حیدر عزیز صفوی  کے ساتھ 

تاج محل لائبریری  کا منظر